کھانسی اور چھینک سے 10 میٹر تک پھیل سکتا ہے کورونا

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 20-05-2021
ہدایات پر عمل کریں
ہدایات پر عمل کریں

 

 

پھیلا ؤ کو روکئے

 وباء کا خاتمہ کیجئے 

 ماسک، سماجی فاصلہ اور وینٹی لیشن اہم

 

منصور الدین فریدی:نئی دہلی

کورونا کی دوسری لہرجاری ہے،کورونا پازیٹیوکیس اور اموات کے اعداد وشمار ہر دن نہیں اچھال اور گراوٹ کا نمونہ پیش کررہے ہیں۔ہر دن ایک امید پیدا ہوتی ہے اور ہر دن ایک نیا خطرہ۔ وبا ہے کہ مانتی نہیں۔بلاشبہ روبصحت ہونے والوں کی تعداد بڑھ رہی ہے جو ایک مثبت علامت کے طور پر لی جارہی ہے۔مگر اب کورونا ایک نیا رنگ لے رہا ہے۔ اب حکومت نے یہ مانا ہے کہ ہوا سے کورونا وائرس پھیل سکتا ہے۔ مرکزی حکومت کے پرنسپل سائنسی مشیر دفتر کی جانب سے کہا گیا ہے کہ کورونا ایروسول اور ڈراپلیٹس کورونا وائرس کے پھیلنے کے اہم اسباب ہیں۔ کورونا سے متاثرہ شخص کے ڈراپلیٹس ہوا میں دو میٹر تک جا سکتے ہیں، جب کہ ایروسول ان ڈراپلیٹس کو 10 میٹر تک آگے بڑھا سکتا ہے ۔ انفیکشن کا خطرہ پیدا کر سکتا ہے۔

اب یہ بھی واضح کردیا گیا ہے کہ بغیرعلامت والے کورونا متاثرہ مریض کی چھینک اور کھانسی سے بھی وائرس پھیل سکتا ہے۔  اس کے علاوہ زمین پر گرے چھینک اور کھانسی سے نکلے ذرات بھی انفیکشن کا سبب ہوسکتے ہیں۔ اتنا ہی نہیں، زمین پر کھانسی، چھینک، تھوک اور بلغم کے ذرات طویل مدت کے لیے وائرس پھیلنے کی وجہ بن سکتے ہیں۔

اس وقت سب سے بڑا ہتھیار احتیاط ہے ۔اگر آپ نے احتیاط کا دامن تھامے رکھا تو تیسری لہر کا سامنا کرنا آسان ہوگا۔یہی بات  وزیر اعظم نریندر مودی نے کہی ہے جبکہ ملک کے طبی ماہرین بھی اسی پر ۔ور دے رہے ہیں۔

حکومت کی گائیڈلائن میں ونٹلیشن والے گھروں، دفاتر وغیرہ میں متاثر ہوا کے وائرل لوڈ کو کم کرنے میں اہم کردار پر روشنی ڈالی گئی ہے۔ ونٹلیشن ایک متاثرہ شخص سے دوسرے میں انفیکشن کے خطرے کو کم کر سکتا ہے۔

ایڈوائزری کے مطابق سرجیکل ماسک اگر آپ پہنتے ہیں تو اس کا استعمال ایک ہی بار کیا جا سکتا ہے۔ حالانکہ ڈبل ماسک کو آپ 5 مرتبہ پہن سکتے ہیں۔

 ایڈوائزری ۔۔ ایڈوائزری ۔۔ایڈوائزری 

پھیلا ؤ کو روکئے ۔ وباء کا خاتمہ کیجئے ’’ سارس – سی اووی -2وائرس کو پھیلنے سے روکنے کے لئے ماسک، فاصلہ ، صفائی ستھرائی اور وینٹی لیشن کا سہارالیں۔

 کیونکہ ہندوستان میں وباء پھیلتی جارہی ہے اس لئے ہمیں ایک بارپھراس بات کواپنے ذہن میں تازہ کرناچاہیئے کہ سادہ سے وسائل اور طورطریقے سارس –سی اووی -2وائرس کے پھیلاؤ کو کم کرنے میں مدد کرسکتے ہیں ۔

 وینٹی لیشن سب سے اہم

ایڈوائزری میں اچھے وینٹی لیشن والی جگہو ں کے کردار کی اہمیت کو اجاگرکیاگیاہے جو وہ کمزوروینٹی لیشن والے مکانوں،دفتروں وغیرہ کی ہوامیں سے انفیکشن کے وائرس کو کم کرنے میں اداکرتی ہیں ۔وینٹی لیشن کے ذریعہ ایک فرد سے دوسرے فرد تک مرض کے پھیلاؤ کے خطرے کو کم کیاجاسکتاہے ۔

 جس طرح کھڑکیوں اوردروازوں کو کھول کر اور ایکزاسٹ نظام کا استعما ل کر کے ہوا میں سے بدبو کوکم کیاجاسکتاہے ، اسی طرح ہواکابہاؤ اندرکی طرف لانے والے وینٹی لیشن سسٹم کے ذریعہ ہوا میں سے وائرس کی مقدار گھٹانے میں مدد ملتی ہے ، جس سے مرض کے پھیلاؤ کی روک تھام ہوتی ہے ۔

ہواداری کانظام ایک ایسا دفاعی نظام ہے جو گھروں اوردفتروں ہم سب کی حفاظت کرتاہے ، دفتروں ، گھروں اور بڑے عوامی مقامات پر تازہ ہوا کی فراہمی کامشورہ دیاجاتاہے ۔ ان مقامات پر وینٹی لیشن کے نظام کو بہتربنانے کے لئے فوری ترجیح کے ساتھ اقدامات شہری اور دیہی علاقوں میں یکساں طورپر کئے جانے چاہیئں

 اس سلسلے میں جھونپڑیوں ، مکانوں ، دفتروں اور وسیع عمارتوں کے لئے سفارشات دی گئیں ہیں ۔ پنکھے لگانا، کھڑکیوں اوردروازوں کو کھولنا یہاں تک کہ کھڑکیوں کو ہلکاساکھولنا بھی باہرکی تازہ ہواکو اندرلاسکتاہے جس سے اندرکی ہوا کی کوالٹی میں بہتری آسکتی ہے ۔کراس وینٹی لیشن اور ایکزاسٹ فین کااستعمال بھی بیماریوں کے پھیلاؤ پرقدغن لگانے میں مفید ثابت ہوسکتاہے ۔

 اےسی عمارتوں میں

 جن بلڈ نگوں میں سینٹرل ایئرمنیجمنٹ سسٹم موجود ہیں بالخصوص جہاں باہرکی ہوا کی دستیابی کے امکانات کم سے کم ہیں ، وہاں ہوا کو فلٹرکرکے کام چلایاجاسکتاہے ۔دفتروں ، آڈیٹوریمس ، شاپنگ مالس وغیرہ میں چھجوں پرلگائے گئے پنکھوں اور روف وینٹلی لیٹرس کے استعمال کی سفارش کی جاتی ہے ۔فلٹرس کی وقت وقت پر صفائی اورتبدیلی کئے جانے کا بھی مشورہ دیاجاتاہے ۔

جس میں علامت نہیں وہ بھی خطرہ

 ایک متاثرہ شخص کے سانس چھوڑنے ، بات کرنے ، بولنے ، گانے ، ہنسنے کھانسنے اور چھیکنے وغیرہ کے دوران اس کے منھ اورناک سے جوکچھ باریک زرّات یااجزاء باہرآتے ہیں وہ وائرس کے پھیلاؤ کی ابتدائی وجہ بنتے ہیں ۔

ایک متاثرہ شخص جس میں مرض کی کوئی علامات بھی نہیں پائی جاتی ہیں ، وہ بھی اس وائرس کو دوسروں تک منتقل کرسکتاہے ۔ یعنی وہ لوگ بھی جن میں بیماری کی علامات نہیں پائی جاتیں ، وائرس کو پھیلاسکتے ہیں ۔ لوگو ں کو چاہیئے کہ مسلسل ماسک ، ڈبل ماسک یا این 95ماسک پہنیں ۔

سارس –سی اووی -2وائرس کسی بھی انسانی جسم کو متاثرکرتاہے جہاں یہ کئی گنا بڑھ جاتاہے ۔ اس وائرس کی ایک شخص سے دوسرے شخص تک منتقلی کو روک کر انفکشن کی شرح کو اس سطح تک نیچے لایاجاسکتاہے ، جہاں بالآخراس کا خاتمہ ہوجاتاہے ۔ اس مقصد کو صر ف افراد ، سماج ، مقامی اداروں اور حکام کی حمایت اورتعاون کے ذریعہ ہی حاصل کیاجاسکتاہے ۔ ماسک ، وینٹی لیشن سماجی فاصلے اور صفائی ستھرائی کا دھیان رکھ کر ہی اس وائرس کے خلاف جنگ میں کامیابی حاصل کی جاسکتی ہے ۔