کوروناویکیسن:غلط فہمیوں کودورکرنے میں مددگارمساجداورعلماء

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 06-06-2021
تمثیلی تصویر
تمثیلی تصویر

 

 

غوث سیوانی،نئی دہلی

کوروناکے خلاف مہم میں ویکسینیشن سب سے بڑاہتھیارثابت ہورہاہے۔ حالانکہ بعض حلقوں میں اس تعلق سے غلط فہمیاں پائی جارہی ہیں جنھیں دور کرنے کی ضرورت ہے۔بعض مسلم علاقوں میں بھی غلط فہمیاں دیکھی جارہی ہیں جنھیں دور کرنے میں مسجدیں مددگارثابت ہورہی ہیں۔ بہت سے علاقوں میں مسجدوں سے اعلان کیا جارہا ہے کہ لوگ ویکیسن لگوائیں اور کوروناکی روک تھام میں مددگاربنیں۔کئی مسلم علاقوں میں جہاں لوگ کورونا ویکسین لگانے سے خوفزدہ تھے ، وہاں مساجد سے اعلان کیا گیا کہ ویکیسن لگوائیں تو اس کا اثر ہوااور لوگ اس کے لئے آگے بڑھے۔

مسجد سے اعلان

نالندہ کے علاقے سیلو میں ، بہت سارے افراد ویکسینیشن سے بھاگ رہے تھے۔ بہت کوشش کے باوجود ، زیادہ تر لوگ ویکسین لگانے کو تیار نہیں تھے۔ جس کے بعد گاؤں کے امام کے توسط سے مسجد میں اپیل کی گئی اور اس کا فائدہ بھی دیکھا گیا۔ اسی طرح کی تصویر یوپی کے متھرا میں بھی دیکھنے میں آئی ، جہاں لوگوں کو کورونا ویکسین لینے کے لئے ایک مسجد کے مائک سے آگاہ کیا گیا۔

علما کی مدد

مظفر پور(بہار)میں حکومت نے مسلم مذہبی رہنمائوں کی مددلی تاکہ مسلمانوں کو ویکیسن پر راضی کیا جاسکے۔علمائ بھی انتظامیہ کے ساتھ تعاون کر رہے ہیں۔ مذہبی رہنماؤں ، سماجی کارکنوں اور اسلامی اسکالرز نے مسلمانو ں سے اپیل کی ہے کہ وہ عالمی وبا سے بچنے کے لئے کورونا ویکسین کو لازمی بنائیں۔جامع مسجد کمپنی باغ کے امام نے کہا کہ 18 سال سے زیادہ عمر کے تمام مرد اور خواتین قریبی ویکسی نیشن سینٹر میں جائیں اور ویکسین لیں۔ کورونا ویکسین مکمل طور پر محفوظ ہے۔ واضح ہوکہ مسلمانوں میں ویکیسن کے تعلق سے زیادہ دلچسپی نہیں تھی لہٰذا مظفرپورضلع مجسٹریٹ پرنو کمار نے مذہبی رہنماؤں سے ویکسین لینے اورآگاہی مہم چلانے کی اپیل کی تھی۔ اب علما اور ائمہ مساجد کی اپیل کے بعد ویکسینیشن کے بارے میں آگاہی میں اضافہ ہواہے۔

یوپی میں بھی وہی حال

متھرا کے علاقے قصبہ رایا کی مسجد سے اذان کے بعد کورونا ویکسین لگانے کی بھی اپیل کی گئی ، جس کے بعد بڑی تعداد میں لوگ گھروں سے نکل آئے اور اسپتالوں اور صحت کے مراکز جاکر ویکیسن لگوایا۔ ی

وپی کے غازی آباد میں ، علمادین، ائمہ مساجد اور مذہبی رہنماؤں نے مدارس اور مساجد سے اعلان کیا کہ لوگ کورونا انفیکشن کے خلاف متحد ہوجائیں اور ہدایت نامے پر عمل کریں اور ویکسینیشن مہم میں حصہ لیں۔اس کا اثر دیکھنے کو ملا۔ یہاں اسلام نگر مدرسہ کے مولانا بھی بچوں اور نوجوانوں کو کورونا کی روک تھام سے آگاہ کر رہے ہیں۔ اسلام نگر کے نوجوانوں سے اس بارے میں بات کی گئی تو انہوں نے بتایا کہ کورونا ویکسین کے بارے میں بہت سی افواہیں پھیلائی گئیں ، لیکن تمام الجھنیں امام کی اپیل سے صاف ہوگئیں۔

ہریانہ میں مشکل

ویکسین کے تعلق سے افواہ نہ صرف بہار-یوپی میں ، بلکہ ہریانہ کے بہت سے مسلم حصوں میں بھی پھیلی ہے ، جس کی وجہ سے لوگ الجھن کاشکار ہیں۔ یہاں مسئلہ یہ ہے کہ یوپی بہار کی طرح مساجد کی اپیل کے باوجود ، لوگ متاثر نہیں ہو رہے ہیں اور ایسے لوگوں کے پاس صرف ایک ہی جواب ہے کہ کوئی بھی حفاظتی ٹیکہ ان کے علاقے میں نہیں آیا۔حالانکہ امید کی جارہی ہے کہ عنقریب یہاں بھی مسلمان آگے آئینگے اور ویکسین لگوائیں گے۔دوسرے کئی علاقوں میں بھی مذہبی رہنما مساجد اور مدرسوں سے افواہوں کو دور کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔