کوروناٹیکہ کاری مہم کوایک سال مکمل،جانئے کتنوں نے لیاویکسین؟

Story by  غوث سیوانی | Posted by  [email protected] | Date 16-01-2022
کوروناٹیکہ کاری مہم کوایک سال مکمل،جانئے کتنوں نے لیاویکسین؟
کوروناٹیکہ کاری مہم کوایک سال مکمل،جانئے کتنوں نے لیاویکسین؟

 

 

نئی دہلی: ملک میں کورونا وائرس سے بچاؤ کے لیے ویکسینیشن کے آغاز کواتوار کو ایک سال مکمل ہو گیا ہے۔ 16 جنوری 2021 سے ہفتہ تک ویکسین کی 156 کروڑ خوراکیں دی جا چکی ہیں۔

ملک میں 15 سے 18 سال کی عمر کے نوجوانوں سمیت، اس وقت ویکسین کے قابل آبادی 101.40 کروڑ ہے۔

وزارت صحت کے مطابق، ان میں سے 64.31 فیصد یعنی 65.21 کروڑ لوگوں نےدونوں خوراکیں لی ہیں۔ اسی وقت، 89.16 فیصد یعنی 90.41 کروڑ لوگوں کو ایک خوراک ملی ہے۔ اس طرح 10.99 کروڑ لوگوں کو ایک بھی خوراک نہیں ملی ہے۔ 25.19 کروڑ لوگوں کو دوسری خوراک دینا ہے۔

اس سال 3 جنوری سے 15 سے 18 سال کی عمر کے نوجوانوں کو ویکسین لگائی جا رہی ہے۔ اب تک 3,25,28,416 نوجوانوں کو پہلی خوراک مل چکی ہے۔ آندھرا پردیش میں 87% اور ہماچل پردیش میں 80% کو پہلی خوراک ملی ہے۔ پنجاب اس میں پیچھے ہے، جہاں صرف 5% نوجوانوں کو پہلی خوراک ملی ہے۔

ساتھ ہی، 10 جنوری سے کورونا جنگجوؤں اور دیگر سنگین بیماریوں میں مبتلا 60 سال سے زیادہ عمر کے لوگوں کے لیے شروع ہونے والی مہم کے بعد 38 لاکھ احتیاطی خوراکیں لی گئی ہیں۔

ہندوستان میں، فی 10 لاکھ آبادی کو 11.0 لاکھ ویکسین کی خوراکیں دی جا رہی ہیں۔ برطانیہ میں ویکسینیشن میں سب سے بہتر رفتار ہے۔ 10 لاکھ آبادی میں 19.9 لاکھ خوراکیں ہیں۔ بہت سے ممالک نے بوسٹر ڈوز بھی لگائی ہیں۔ یہ حال ہی میں ہندوستان میں شروع ہوا ہے۔

صرف ہماچل پردیش ہی تمام بالغوں پر دونوں خوراکیں لگانے کے قابل ہے۔ چنڈی گڑھ اور مدھیہ پردیش بھی جلد ہی اس ہدف کو حاصل کر لیں گے۔ لیکن، پنجاب اور راجستھان اس مقصد کو حاصل کرنے میں ابھی پیچھے ہیں۔ ملک میں زیادہ تر لوگ دو کمپنیوں کی ویکسین حاصل کر رہے ہیں۔

سیرم انسٹی ٹیوٹ آف انڈیا کی کوویشیلڈ اور بھارت بایوٹیک کی کوویکیسن ۔ سیرم کی ویکسین بنانے کی صلاحیت 25 کروڑ ماہانہ ہے اور بھارت بائیوٹیک کے پاس 5 کروڑ ہے۔

سیرم انسٹی ٹیوٹ اور بھارت بائیوٹیک کے پاس 100 ملین سے زیادہ خوراکیں اسٹاک میں ہیں۔ ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں بھی 14.84 کروڑ ویکسین ہیں۔ ڈاکٹر نریندر اروڑا، چیئرمین، نیشنل ٹیکنیکل ایڈوائزری گروپ آف امیونائزیش نے کہا، پہلی خوراک جسم کو اینٹی باڈیز بنانے کے لیے تیار کرتی ہے۔ دوسرا اینٹی باڈیز تیار کرتا ہے۔ دونوں خوراکیں وقت پر لینا ضروری ہے۔