کورونا:کب آرہی ہے تیسری لہر؟کیا کہتے ہیں ماہرین؟

Story by  غوث سیوانی | Posted by  [email protected] | Date 19-06-2021
بازاروں میں بھیڑسے خطرہ
بازاروں میں بھیڑسے خطرہ

 

 

نئی دہلی

کورونا کی تیسری لہرکے خطرات بڑھتے جارہے ہیں۔ ماہرین کو اندیشہ ہے کہ جس طرح سے بے احتیاطیاں کی جارہی ہیں ،وہ دن دور نہیں جب کورونا کے معاملے ملک میں بڑھنے لگیں گے اور تیسری لہر کا آغاز ہوسکتا ہے۔ ملک کے معروف طبی ادارے آل انڈیاانسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسیز کے ڈائرکٹر ڈاکٹر رندیپ گلیریا کا اندازہ ہے کہ اگلے چھ سے آٹھ ہفتوں میں کورونا کی تیسری لہرآسکتی ہے جب کہ مہاراشٹر کے ماہرین کا خیال ہے کہ وہاں محض چار ہفتوں میں نئی لہرآسکتی ہے۔

تیاریاں بھی اسی لحاظ سے کی جارہی ہیں۔ ایمس کے سربراہ نے کورونا کی تیسری لہر کے بارے میں آج ایک بڑا بیان دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگلے 6 سے 8 ہفتوں میں کورونا کی تیسری لہر آسکتی ہے۔ ایمس کے چیف ڈاکٹر رندیپ گلیریا نے کہا کہ اگلے چھ سے آٹھ ہفتوں میں ہندوستان میں تیسری کوویڈ لہر کا امکان ہے۔ ڈاکٹر گلیریا نے کہا ، "جیسے ہی ہم نے اَن لاک کرنا شروع کیا ہے ، ایک بار پھر کوویڈکے تعلق سے مناسب طرز عمل کا فقدان ہے۔

ہم نے پہلی اور دوسری لہر کے درمیان ہونے والے واقعات سے سبق حاصل نہیں کیا۔ نہیں ، پھر بھیڑ بڑھتی جارہی ہے ... لوگ بڑے پیمانے پر جمع ہو رہے ہیں اگر یہ سلسلہ جاری رہا تو قومی سطح پر کورونا کیسز کی تعداد میں اضافہ ہونے میں کچھ ہی وقت لگے گا۔

ہوسکتا ہے تیسری لہر چھ سے آٹھ ہفتوں میں آسکتی ہے یا اس سے تھوڑا زیادہ وقت لگ سکتا ہے۔ انہوں نے کہا ، "یہ سب اس بات پر منحصر ہے کہ ہم کوویڈکے تعلق سے مناسب رویے اپناتے ہیں یا نہیں اور ہجوم کی روک تھام کے معاملے میں کس طرح آگے بڑھتے ہیں۔"

ملک میں جاری کورونا کی دوسری لہر اب کمزور ہورہی ہے۔ لیکن جب یہ عروج پر تھی ، ملک کے مختلف حصوں میں اسپتالوں کی حالت خراب تھی۔ اسپتالوں میں بیڈوں کی شدید قلت تھی۔ تقریبا تمام اسپتالوں میں طبی سامان کی کمی تھی۔ سوشل میڈیا پر ایس او ایس پیغامات نے دنیا کی توجہ مبذول کرلی اور بہت سے ممالک مدد کے لئے آگے آئے۔

اگرچہ ریاست مہاراشٹرمیں کورونا کیسز میں کمی آئی ہے اور انلاک عمل شروع ہوچکا ہے ، مگرمہاراشٹر ٹاسک فورس نے متنبہ کیا ہے کہ آئندہ دو سے چار ہفتوں کے اندر ریاست میں تیسری کوویڈ -19 کی لہر آسکتی ہے۔

تاہم ، ٹاسک فورس نے بتایا کہ بچے اتنے متاثر نہیں ہوں گے جتنے نچلے متوسط طبقے کے لوگ ہوسکتے ہیں جو ابھی تک وائرس کا شکار نہیں ہوئے ہیں۔

ٹائمز آف انڈیا کی ایک رپورٹ کے مطابق ، ریاستی ٹاسک فورس نے یہ پیش گوئیاں مہاراشٹرا کے وزیر اعلی ادھو ٹھاکرے کی زیرصدارت ایک میٹنگ میں کی ہیں جس میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ تیسری لہر میں، کل معاملات دوسری لہرکے مقابلے دوگنا ہوسکتے ہیں۔

فعال معاملے آٹھ لاکھ تک پہنچ گئے۔ مزید برآں ، یہ توقع کی جاتی ہے کہ 10فیصد کیس بچوں یا کم عمر بالغوں سے ہوسکتے ہیں۔ یہ رجحان پہلی دو لہروں میں بھی دیکھا گیا۔