نئی دہلی:آج کانگریس کے ایک وفد نے جہانگیرپوری کا دورہ کیا۔ یہ وفد حالات کا جائزہ لے کر کانگریس لیڈر سونیا گاندھی کو رپورٹ پیش کرے گا۔ دہلی کے جہانگیرپوری میں میونسپل کارپوریشن کی جانب سے غیر قانونی تجاوزات پر بلڈوزر چلانے کے بعد اور سپریم کورٹ نے اس پر دو ہفتوں کے لیے عبوری روک لگانے کا حکم دیا تھا، اب اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے مرکزی حکومت پر سخت حملہ کیا جا رہا ہے۔ .
کانگریس نے اس کو لے کر مودی حکومت کو نشانہ بنایا اور سوال کیا کہ کیا اس ملک میں کوئی قانون باقی رہ گیا ہے؟ کانگریس کے ترجمان سورجے والا نے کہا کہ یہ ملک کی بدقسمتی ہے کہ ملک کو بلڈوزر سے چلایا جا رہا ہے نہ کہ منتخب حکومتوں کے ذریعے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ آپ کوئی بھی ہوں، قانون میں لازم ہے کہ آپ کو گھر گرانے کا نوٹس دینا ہوگا۔ لیکن اگر آپ اس طرح کے عمل کا معیار مذہب کو بناتے ہیں تو اس سے زیادہ قابل مذمت اور کوئی چیز نہیں ہوسکتی۔
Delhi | Congress delegation led by Gen Secy Ajay Maken arrives at Jahangirpuri to meet families affected by demolition drive conducted y'day
— ANI (@ANI) April 21, 2022
Party's Imran Pratapgarhi, a delegation member says, "We'll meet the affected families. Later, we will submit a report to Sonia Gandhi." pic.twitter.com/S8WnpvX0fO
یہاں، آج سپریم کورٹ کی طرف سے جہانگیرپوری میں دو ہفتے تک جمود برقرار رکھنے کے حکم کے بعد کانگریس لیڈروں کا ایک وفد جہانگیرپوری پہنچا۔ اس میں کانگریس جنرل سکریٹری اجے ماکن اور عمران پرتاپ گڑھی سمیت دیگر لیڈران موجود تھے۔
اجے ماکن نے ناجائز تجاوزات توڑنے کی کاروائی کو غیر قانونی قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس پارٹی غریبوں کے ساتھ ہے۔ انہوں نے کہا کہ غریبوں کو تنگ کیا جا رہا ہے۔ میڈیا سے بات کرتے ہوئے عمران پرتاپ گڑھی نے کہا کہ ہم متاثرین سے ملیں گے اور بعد میں رپورٹ سونیا گاندھی کو پیش کریں گے۔