احتجاج میں مرنے والے طالب علم کے اہل خاندان کو معاوضہ

Story by  اے ٹی وی | Posted by  [email protected] | Date 18-06-2022
احتجاج میں مرنے والے طالب علم کے اہل خاندان کو معاوضہ
احتجاج میں مرنے والے طالب علم کے اہل خاندان کو معاوضہ

 

 

حیدرآباد: چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے جمعہ کو سکندرآباد ریلوے اسٹیشن پر مرکز کی اگنی پتھ اسکیم کے خلاف احتجاج کے دوران ورنگل ضلع کے ساکن راکیش کی موت پر صدمے کا اظہار کیا۔

انہوں نے راکیش کے خاندان سے تعزیت کا اظہار کیا جو ریلوے پولیس کی فائرنگ کے دوران مارے گئے تھے۔

وزیر اعلیٰ نے 25 لاکھ روپے ایکس گریشیا کے ساتھ ساتھ اس کے خاندان سے ایک اہل فرد کو ریاستی حکومت کی نوکری دینے کا اعلان کیا۔

یہاں جاری ایک بیان میں، چندر شیکھر راؤ نے کہا کہ نوجوان اگنی پتھ اسکیم کے تحت مسلح افواج میں بھرتی کرنے کے مرکز کے فیصلے کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ راکیش مرکزی حکومت کی غلط پالیسیوں کا شکار ہو گیا۔ انہوں نے ریاست کے عوام کو یقین دلایا کہ تلنگانہ حکومت اپنے نوجوانوں کی اس طرح حفاظت کرے گی جس طرح ماں اپنے پیٹ میں اپنے بچے کی حفاظت کرتی ہے۔

واضح ہوکہ مرکزی حکومت کی اگنی ویر اسکیم کے خلاف پورے ملک میں احتجاج جاری ہے۔ اسی احتجاج کے بیچ تلنگانہ کے سکندرآباد اسٹیشن پر راکیش کی موت ہوگئی تھی۔ اس بیچ اگنی پتھ کے خلاف احتجاج کی آگ پورے ملک میں تیزی سے پھیل رہی ہے۔

اس کے خلاف بہار، اتر پردیش، ہریانہ، مدھیہ پردیش اور راجستھان اور قومی دارالحکومت دہلی سمیت دیگر ریاستوں میں زبردست مظاہرے کیے گئے اور مظاہرین نے کئی مقامات پر ریل روڈ ٹریفک میں خلل ڈالا اور کئی گاڑیوں کو نذر آتش کیا۔بائیں بازو کی طلبہ تنظیموں اور عام آدمی پارٹی (اے اے پی) کے طلبہ ونگ نے دہلی میں احتجاج کیا۔

یہاں آئی ٹی او میٹرو اسٹیشن کے نزدیک پلے کارڈز اٹھائے طلبہ کے کارکنوں کی ایک بڑی تعدادجمع ہوئی جہاں انہوں نے دفاعی خدمات میں نئی ​​متعارف کرائی گئی بھرتی اسکیم کے خلاف احتجاج کیا اور اسے فوری طور پر واپس لینے کا مطالبہ کیا۔

مظاہرین پرانے دہلی پولیس ہیڈکوارٹر اور آئی ٹی او میٹرو اسٹیشن کے گیٹ نمبر پانچ کے بیچ میں بیٹھ گئے اور اگنی پتھ مخالف نعرے لگائے۔ طلباء کی بڑھتی ہوئی تعداد کو دیکھتے ہوئے سینٹرل ریزرو پولیس فورس (سی آر پی ایف) سمیت سیکورٹی اہلکاروں نے مظاہرین کو بھگانا کرنا شروع کیا۔

دہلی پولیس نے کئی لوگوں کو حراست میں بھی لیا۔اگنی پتھ اسکیم کے خلاف بہار کے 22 اضلاع میں مسلسل تیسرے دن بھی احتجاج جاری رہا، مظاہرین نے خاص طور پر ریلوے کو نشانہ بنا تے ہوئے آٹھ ٹرینوں کو آگ لگا دی۔

مظاہرین نے سمستی پور اور لکھی سرائے میں دو دو ٹرینوں اور پٹنہ، بھوج پور، ویشالی اور سپول میں ایک ایک ٹرین کے کئی ڈبوں کو آگ لگا دی۔

بکسر اور نالندہ اضلاع میں مظاہرین نے ریلوے ٹریک کو بھی نذر آتش کر دیا اور ٹریفک کو ٹھپ کر دیا۔ تشدد کے جواب میں مظاہرین نے پٹنہ کے سپول، داناپور، بھوجپور کے کلہریا اور ویشالی میں حاجی پور میں مسافر ٹرینوں کو نذر آتش کرکے ٹریفک ٹھپ کردیا

تشدد پر آمادہ مظاہرین نے سپول ، پٹنہ کے دانا ہر، بھوجپور کے کلھڑیا اور ویشالی کےحاجی پور میں سواری ٹرین میں آگ لگا دی اور اسٹیشن کے احاطے میں کھڑی گاڑیوں، فرنیچر اور دکانوں کو نقصان پہنچایا۔

پولیس ذرائع کے مطابق احتجاجی طلباء نے بیتیا میں نائب وزیر اعلیٰ رینو دیوی اور بہار بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے ریاستی صدر سنجے جیسوال کی رہائش گاہ پر پتھراؤ کیا اور بی جے پی کے رکن اسمبلی ونے بہاری کی گاڑی پر بھی حملہ کیا۔

مشتعل ہجوم نے مدھے پورہ اور ساسارام ​​میں بی جے پی کے دفاتر کو نذر آتش کردیا۔ یہاں مظاہرین کو قابو کرنے کے لیے پولیس نے ہوائی فائرنگ کی، حالانکہ اس میں کسی جانی نقصان کی کوئی اطلاع نہیں ہے۔ جاری یواین ائی م ع ۔