ہندوتوا کا جہادی اسلام سے موازنہ غلط:غلام نبی آزاد

Story by  غوث سیوانی | Posted by  [email protected] | Date 12-11-2021
ہندوتوا کا جہادی اسلام سے موازنہ غلط:غلام نبی آزاد
ہندوتوا کا جہادی اسلام سے موازنہ غلط:غلام نبی آزاد

 

 

نئی دہلی: کانگریس لیڈر سلمان خورشید کی نئی کتاب پر ہنگامہ ہے۔ اس معاملے میں جہاں سلمان خورشید کے خلاف پولس میں تحریر دی گئی ہے، وہیں کانگریس کے سینئر لیڈروں نے بھی خورشید کے بیان سے پیچھاچھڑانا شروع کردیا ہے۔

کانگریس کے سینئر لیڈر غلام نبی آزاد نے اسے مبالغہ آرائی قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ ہندوتوا کا جہادی اسلام سے موازنہ کرنا غلط ہے۔

غلام نبی آزاد نے کہا کہ اگرچہ ہم ہندوتوا کو ایک سیاسی نظریے کے طور پر قبول نہیں کرتے ہیں لیکن اسے جہادی اسلام سے جوڑنا دراصل غلط اور مبالغہ آرائی ہے۔

اپنی نئی کتاب سن رائز اوور ایودھیا، نیشن ہڈ ان آور ٹائمز میں سلمان خورشید نے کہا ہے کہ ہندوتوا قدیم ہندو مت کے باباؤں اور آرتھوڈوکس کو الگ کر رہا ہے، جو ہر طرح سے دہشت گرد تنظیم آئی ایس آئی ایس اور بوکو حرام جیسی دہشت گرد تنظیموں سے جڑے ہوئے ہیں۔

انہوں نے ہندوتوا سے متاثرہ کانگریس لیڈروں پر بھی تنقید کی۔ کتاب میں کانگریس لیڈر نے ایودھیا فیصلے پر سپریم کورٹ کی تعریف کی ہے۔ ایودھیا فیصلے پر ردعمل دیتے ہوئے سلمان خورشید نے اعلان کیا کہ اب اس جگہ ایک عظیم مندر بنایا جائے۔

ایودھیا فیصلے پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے، انہوں نے اعلان کیا کہ اب اس جگہ پر ایک عظیم مندر تعمیر کیا جانا چاہیے، لیکن مسجد کے لیے زمین فراہم کرنے کے سپریم کورٹ کے حکم کے ایک حصے کو نظر انداز کر دیا گیا۔

بتا دیں کہ دہلی کے وکیل وویک گرگ نے خورشید کے خلاف پولیس میں تحریری شکایت دی ہے۔