ہائی کورٹ کے ججوں کے لیے کالجیم نے کی15 ناموں کی سفارش

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 06-05-2022
ہائی کورٹ کے ججوں  کے لیے کالجیم نے کی15 ناموں کی سفارش
ہائی کورٹ کے ججوں کے لیے کالجیم نے کی15 ناموں کی سفارش

 

 

نئی دہلی: چیف جسٹس آف انڈیا (سی جے آئی) این وی رمنا کی سربراہی میں سپریم کورٹ کالجیم نے دہلی، پٹنہ اور آندھرا پردیش کی ہائی کورٹس میں جج کے طور پر تقرری کے لیے عدالتی افسران اور وکالت کے 15 ناموں کی مرکز کو سفارش کی ہے۔ سپریم کورٹ کی ویب سائٹ پر جمعہ کو اپ لوڈ کی گئی کالجیم کی تین الگ الگ قراردادوں میں، دہلی ہائی کورٹ میں جج کے طور پر تقرری کے لیے سات پریکٹس کرنے والے وکیلوں کی سفارش کی گئی ہے۔ اسی طرح پٹنہ ہائی کورٹ کو سات جج ملنے والے ہں جنہیں نچلی عدلیہ سے ترقی دی جائے گی۔

اگر مرکز سفارش سے اتفاق کرتا ہے تو ایک وکیل کو آندھرا پردیش ہائی کورٹ میں جج بنایا جائے گا۔ دہلی ہائی کورٹ کے لیے جن وکلاء کے نام تجویز کیے گئے ہیں ان میں وکاس مہاجن، تشار راؤ گیڈیلا، منیت پریتم سنگھ اروڑہ، سچن دتا، امیت مہاجن، گورانگ کانتھ اور سوربھ بنرجی شامل ہیں۔ دہلی ہائی کورٹ میں 60 ججوں کی منظور شدہ تعداد ہے۔ ایک اور فیصلے میں، کالجیم نے 4 مئی 2022 کو منعقدہ اپنی میٹنگ میں پٹنہ ہائی کورٹ میں سات جوڈیشل افسران کو جج کے طور پر ترقی دینے کی تجویز کو بھی منظوری دی۔

عدالتی افسران کے ناموں میں -- شیلندر سنگھ، ارون کمار جھا، جتیندر کمار، آلوک کمار پانڈے، سنیل دتہ مشرا، چندر پرکاش سنگھ، اور چندر شیکھر جھا شامل ہیں۔ اس کے علاوہ کالجیم نے ایڈوکیٹ محبوب سبحانی شیک کو آندھرا پردیش ہائی کورٹ میں جج کے طور پر ترقی دینے کی تجویز کو بھی منظوری دی۔ رمنا کے علاوہ جسٹس یو یو للت اور اے ایم کھانولکر تین رکنی کالجیم کا حصہ ہیں جو ہائی کورٹ کے ججوں کے بارے میں فیصلے لیتا ہے۔