کووڈ 19: ری پرپز ڈرگ نائیکلوسمائڈ کے کلینکل ٹرائل شروع

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 07-06-2021
ری پرپز ڈرگ نائیکلوسمائڈ
ری پرپز ڈرگ نائیکلوسمائڈ

 

 

 نئی دہلی :سی ایس آئی آر نے لکسائی لائف سائنسز پرائیویٹ لمیٹیڈ کے تعاون سے کووڈ ۔ 19 کے علاج کے لئے اینٹی ہیلمینی ٹک دوا نائیکلوسمائڈ کے دوسرے مرحلے کے کلینکل ٹرائل شروع کئے ہیں۔یہ ٹرایل کثیر مراکز والی دوسرے مرحلے کی جانچ ہے،جس میں اسپتال میں داخل کووڈ ۔ 19 مریضوں کے علاج کے لئے نائیکلوسمائڈ کے کارگر، محفوظ اور قابل برداشت ہونے کا پتہ لگانے کے لئے رینڈم طریقے سے اوپن لیبل کلینکل اسٹڈی ہے۔ نائیکلو سمائڈ کا استعمال پہلے بالغان اور بچوں دونوں میں ٹیپ وورم کے علاج کے لئے وسیع پیمانے پر کیا جاتا رہا ہے۔ اس ڈرگ کو مختلف خوراک کی سطح پر انسانوں کے لئے محفوظ پایا گیا ہے۔

سی ایس آئی آر کےڈائرکٹر جنرل ڈاکٹر شیکھر سی منڈے نے نائیکلوسمائڈکا استعمال کرتے ہوئے دوسرے مرحلے کی کلینکل جانچ کرنے کی ایس ای سی کی سفارشات پر خوشی کا اظہار کیا ہےکیونکہ یہ بھارت میں آسانی سے دستیاب جنیرک اور سستی ڈرگ جس کو بھارت کی آبادی کے لئے دستیاب کرایا جاسکتا ہے۔

 ڈی جی۔ سی ایس آئی آر کے مشیر ڈاکٹر رام وشو کرما نے بتایا کہ سنسائٹیا تیار ہونے سے روکنے کی صلاحیت رکھنے والے ڈرگ کی شناخت کرنے کےلئے چھان بین میں اس پروجیکٹ میں تعاون کرنے والے کنگس کالج لندن کے تحقیقی گروپ نے نائیکلو سمائڈ کو شناخت کیا ۔ سنسائٹیا یا خلیوں کا پٹھنا کووڈ۔ 19 کے مریضوں کے پھیپھڑوں میں دیکھا گیا ہے،جس کا نائیکلو سمائڈ روک سکتا ہے۔ دوسرے یہ کہ سی ایس آئی آر۔ آئی آئی ایم جموں اور این سی بی ایس بینگلور کے تعاون سے کی جانے والی تحقیق نے حال ہی میں یہ ظاہر کیا کہ نائیکلو سمائڈ سارک۔ سی او وی2 کے داخلے کو روکنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ اس لئے کووڈ۔ 19 کے مریضوں میں کلینکل ٹرائل کےلئے نائیکلوسمائڈ سے موثر ثابت ہونے کی توقعات ہے۔

 سی ایس آئی آر ۔ آئی آئی سی ٹی حیدر آباد کے ڈائرکٹر ڈاکٹر سری واری چندر شیکھر نے بتایا کہ لکسائی لائف سائنسز آئی آئی سی ٹی کی ٹیکنالوجی کی بنیاد پر ایکٹیو فارماسیوٹیکل انڈی گرینئنٹ (اے پی آئی) تیار کررہی ہے اور یہ لیب اس ہم ٹرائل میں پارٹنر ہے جس کے کامیاب ہونے پر مریضوں کو سستا علاج مہیا کرایا جاسکے گا۔

 لکسائی کے سی ای او ڈاکٹر رام اپادھیائے نے بتایا کہ نائیکلوسمائڈ کے امکانات کا پتہ لگانے کی کوششیں گزشتہ سال شروع کی گئیں تھیں۔ ڈرگ ریگولیٹر کی منظوری حاصل ہونے پر اس ہفتے مختلف مقامات پر کلینکل جانچ شروع کی گئی ہے اور 8 سے 12 ہفتوں میں اس کےمکمل ہونے کی توقع ہے۔