سپریم کورٹ: شاہین باغ مظاہرہ، فیصلےکے وضاحت کی عرضی مسترد

Story by  ایم فریدی | Posted by  Shah Imran Hasan | Date 24-01-2022
سپریم کورٹ: شاہین باغ مظاہرہ، فیصلےکے وضاحت کی عرضی مسترد
سپریم کورٹ: شاہین باغ مظاہرہ، فیصلےکے وضاحت کی عرضی مسترد

 

 

آواز دی وائس،نئی دہلی

سپریم کورٹ نے پیر کو شاہین باغ مظاہرہ کے سلسلے میں منظور کیے گئے 7 اکتوبر 2020 کے اپنے فیصلے پر وضاحت طلب کرنے والی درخواست پر غور کرنے سے انکار کر دیا۔ خیال رہے کہ ایک درخواست میں شاہین باغ میں سی اے اے-این آر سی کے خلاف مظاہرے کو ہٹانے کی مانگ کی گئی تھی، سپریم کورٹ نے اپنے اکتوبر 2020 کے فیصلے کے ذریعے کہا کہ قانون کے خلاف پرامن احتجاج کا حق موجود ہے،۔ تاہم اختلاف یا مظاہرے کے اظہار خیال کے لیے مخصوص جگہیں ہونی چاہئیں اور عوامی مقامات پر غیر معینہ مدت تک قبضہ نہیں کیا جا سکتا۔

جسٹس سنجے کشن کول اور جسٹس ایم ایم سندریش نے مداخلت کرنے والے وکیل سے کہا کہ معاملہ پہلے ہی ختم ہو چکا ہے اور حیرت ہے کہ اس فیصلے پر وضاحت طلب کی گئی ہے۔ عدالت نے کہا اس لیے مزید کسی وضاحت کی ضرورت نہیں ہے۔

مداخلت کرنے والوں میں سے ایک کی نمائندگی کرنے والے وکیل نے اس بنیاد پر مختصر التوا کی درخواست کی کہ کیس کے لیے پیش ہونے والے وکیل کی صحت ٹھیک نہیں ہے۔ بنچ نے کہا، اس طرح کی درخواستیں قابل التوا نہیں ہیں۔

عدالت نے اس بات کا اعادہ کیا کہ فیصلہ پہلے ہی پاس ہوچکا ہے اور یہ پہلے سے نمٹائے گئے کیس میں درخواستوں پر غور نہیں کرے گا۔

عدالت کا یہ فیصلہ ایڈوکیٹ امیت ساہنی کی طرف سے دائر درخواست پر سامنے آیا، جس میں کہا گیا تھا کہ عوامی سڑکوں اور احتجاج کے لیے جگہوں پر غیر معینہ مدت تک قبضہ نہیں کیا جا سکتا، جس سے لوگوں کو تکلیف ہو رہی ہے۔ سپریم کورٹ نے کہا تھا کہ اختلافی مظاہرے صرف مخصوص جگہوں پر ہونے چاہئیں۔

ساہنی نے مظاہرین کو ہٹانے کا مطالبہ کیا تھا، جنہوں نے شاہین باغ میں ایک عوامی سڑک پر قبضہ کر رکھا تھا۔ کووڈ کی وبا پھیلنے کے بعد مظاہرین بعد میں سڑک سے اٹھ کر اپنے گھروں کو چلے گئے۔