سی بی آئی ممتا پر کارروائی کرنے کے لئے آزاد : سپریم کورٹ

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 25-05-2021
 ممتا بنرجی
ممتا بنرجی

 

 

 نئی دہلی

سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ سی بی آئی مغربی بنگال کی وزیر اعلی ممتا بنرجی ، ان کے وزیر قانون یا قانون توڑنے کی کوشش کرنے والے کسی بھی شخص کے خلاف کارروائی کرنے کے لئے آزاد ہے۔

عدالت عظمی ناردی کیس میں ٹی ایم سی کے چار رہنماؤں کی نظربندی کو چیلنج کرنے والی کلکتہ ہائیکورٹ کی اپیل کی سماعت کر رہی ہے ۔

سی بی آئی کے مطابق ، مغربی بنگال کی وزیر اعلی نے 17 مئی کو اپنے دفتر پہنچنے کے بعد تفتیشی ایجنسی کے بارے میں کئی توہین آمیز تبصرے کیے۔ ایجنسی کا کہنا تھا کہ وہ چھ گھنٹے تک دھرنے پر بیٹھی رہیں اور منظم انداز میں ایک بے قابو ہجوم آگے بڑھتا رہا ، جس نے ملزموں کی گرفتاری کے بعد ہونے والی کارروائی میں رکاوٹ ڈالی۔

 سی بی آئی نے بتایا کہ ترنمول کانگریس کے ہزاروں حامیوں نے گذشتہ پیر کو کولکاتا کے نظام پلیس میں سی بی آئی کی عمارت کا محاصرہ کیا اور مسلسل پتھراؤ کرکے قانون کے عمل میں خلل ڈالنے کی کوشش کی۔

جسٹس ونیت سرن اور جسٹس بی آر گؤئی نے سی بی آئی کی نمائندگی کرنے والے سالیسیٹر جنرل تشار مہتا سے کہا کہ انہوں نے سی بی آئی آفس کا محاصرہ کرنے کے وزیر اعلی اور وزیر قانون کے طرز عمل کو نہ تو قبول کیا ہے اور نہ ہی اس کی اجازت دی ہے۔

بنچ نے کہا کہ ایسے حالات سے نمٹنے کے لئے آئین میں مناسب ہدایات موجود ہیں۔ بنچ نے ریمارکس دیئے کہ ہم یہاں حکومت یا سی بی آئی کو مشورہ دینے نہیں بیٹھے ہیں۔

 جسٹس ونیت سرن اور جسٹس بی آر گؤئی نے سالیسیٹر جنرل توشر مہتا سے پوچھا کہ وزیر اعلی اور وزیر قانون کے دھرنے کی وجہ سے ملزم افراد کو شکار کیوں بنایا جائے۔

 عدالت نے کہا کہ آپ ان لوگوں کے خلاف کارروائی کے لئے جاسکتے ہیں جنہوں نے قانون کو اپنے ہاتھ میں لیا ہے۔ بنچ نے کہا کہ عدالت ایجنسی پر دباؤ ڈالنے کے لئے وزیر اعلی کے اس طرح کے دھرنے کی تائید نہیں کرتی ۔

بنچ نے کہا کہ ہم شہریوں کی آزادی کو سیاستدانوں کے کسی بھی غیر قانونی اقدام سے منسلک کرنا پسند نہیں کرتے ہیں۔

واضح رہے کہ کلکتہ ہائی کورٹ کی پانچ ججوں کی بینچ پہلے ہی کیس کی سماعت کر رہی ہے جس کے پیش نظر عدالت عظمیٰ نے سی بی آئی سے پوچھا کہ کیا وہ ہائی کورٹ کے خلاف اپیل واپس لینا چاہے گی؟

مہتا نے عدالت کو آگاہ کیا کہ سی بی آئی ہائی کورٹ کے اس حکم کے خلاف اپنی اپیل واپس لے گی ، جس نے ٹی ایم سی رہنماؤں کو نظربند کرنے کا حکم دیا گیا تھا۔

یاد رہے کہ 2016 میں ناردا اسٹنگ ٹیپ معاملے میں سی بی آئی عہدیداروں نے ترنمول کانگریس کے دو وزرا فرہاد حکیم اور سبرت مکھرجی کے علاوہ موجودہ ایم ایل اے مدن مترا اور کولکاتا میونسپل کارپوریشن کے سابق میئر سوون چٹوپادھیائے کو گرفتار کیا تھا جس کے بعد سیاست گرم ہو گئی تھی ۔