راجیہ سبھا سیٹ کا جھوٹا وعدہ کرنے والے ریکٹ کا پردہ فاش

Story by  اے ٹی وی | Posted by  Shah Imran Hasan | Date 25-07-2022
راجیہ سبھا سیٹ کا جھوٹا وعدہ کرنے والے ریکٹ کا پردہ فاش
راجیہ سبھا سیٹ کا جھوٹا وعدہ کرنے والے ریکٹ کا پردہ فاش

 

 

 آواز دی وائس،نئی دہلی

سنٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن (سی بی آئی) نے پیر کو دعویٰ کیا کہ اس نے راجیہ سبھا اور دیگر سرکاری اداروں میں 100 کروڑ روپے کا وعدہ کرکے ریکیٹ چلانے کے الزام میں چار افراد کو گرفتار کیا ہے۔

سی بی آئی نے دہلی، کرناٹک اور مہاراشٹر میں سات مقامات پر چھاپے مارے جہاں سے انہوں نے مجرمانہ دستاویزات برآمد کیں۔

ملزمین کی شناخت کرمالاکر پریم کمار بندگر، رویندر وٹھل نائک، مہیندر پال اروڑہ اور ابھیشیک بورا کے طور پر کی گئی ہے۔ تاہم محمد الحاج خان نامی پانچویں ملزم کی بھی شناخت ہو گئی ہے جو تاحال مفرور ہے۔

گرفتاری کے فوراً بعد، چاروں ملزمان نے راؤس ایونیو کورٹ میں ضمانت کی درخواستیں دائر کیں، جس نے انہیں ضمانت پر رہا کر دیا۔

بندگر خود کو سی بی آئی افسر کے طور پر نقل کرتا تھا۔

سی بی آئی افسران کچھ کالوں کو روک رہے تھے، جس کے بعد انہوں نے ریکٹ کا پردہ فاش کیا۔

حکام کے مطابق، ملزمان نے راجیہ سبھا میں سیٹوں کے انتظامات، گورنر کے طور پر تقرری، مرکزی حکومت کی وزارتوں اور محکموں کے تحت مختلف سرکاری اداروں میں چیئرمین کے طور پر تقرری کی جھوٹی یقین دہانی کر کے نجی افراد کو دھوکہ دینے کی ایک بڑی سازش رچی تھی۔

اروڑہ نے ایک سازش رچی اور بندگر سے اس خیال پر تبادلہ خیال کیا اور اس نے ایسے لوگوں کا انتخاب کیا جو اسے اچھی رقم دے سکتے تھے۔ بعد میں دیگر ملزمان بھی اس کے ساتھ شامل ہوگئے۔ بندگر نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ حکومت میں ان کے اچھے روابط ہیں۔

سی بی آئی نے ایف آئی آر میں کہا ہے کہ اپنے اہداف پر اثر انداز ہونے کے لیے (جن لوگوں کو دھوکہ دہی کا نشانہ بنایا جا رہا ہے)، ملزم بندگر، اروڑہ، خان اور نائک یہ ظاہر کرتے تھے کہ ان کی حکومت تک رسائی ہے۔ بورا ان کے ساتھ مڈل مین کا کام کر رہا تھا۔

بندگر نے سی بی آئی افسر ظاہر کرنے والے پولیس والوں کو بھی بلایا اور اپنے دوستوں کی مدد کرنے کی دھمکی دی۔ اس نے اپنے جاننے والے افراد کے مقدمات کی تفتیش کو متاثر کرنے کی بھی کوشش کی تھی۔