گروگرام میں نوجوان کشمیری مصنفہ کی کتاب کا اجرا

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | 3 Years ago
نوجوان مصنفہ میراریبہ
نوجوان مصنفہ میراریبہ

 

 

شاہنواز عالم، گروگرام

کشمیر کے شہر پمپورکی رہنے والی نوجوان مصنفہ میراریبہ کی لکھی کتاب،نمبل کنگڈم - کنگڈم آف مائی ایموشن' سیکٹر 29 میں ریلیز ہوئی۔ اس موقع پر انہوں نے کتاب میں درج 32 اشعار سنائے اوران کی تفصیلات بیان کیں۔ انہوں نے اردو اور انگریزی میں 200 سے زیادہ نظمیں لکھی ہیں۔ اس میں شامل تمام نظمیں مختلف موضوعات پر مبنی ہیں۔

اس میں کشمیر پر مبنی دو نظمیں ہیں۔ یہ نظمیں کشمیر کی صورتحال پر ہیں۔جو کشمیر کو سمجھنا چاہتے ہیں ، اس کے بارے میں جاننا چاہتے ہیں،وہ جان سکتے ہیں۔ان میں سے ایک نظم ذاتی مشکلات اور دقتوں پر مبنی ہے۔ اس نظم میں ایک لڑکی کی اپنے خواب کو پورا کرنے کی جدوجہد بیان کی گئی ہے ، جبکہ یہ نظم کشمیر 2016 کے بعد کی صورتحال سے متاثر ہے۔

جبکہ ایک نظم آرٹیکل 370 کے خاتمے کے بعد کی صورتحال کو بیان کرتی ہے۔ آواز دی وائس سے گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہاکہ کشمیر کے بارے میں کافی الجھن ہے۔ ان غلط فہمیوں کو وہاں جاکر ہی سمجھا جاسکتا ہے۔ کشمیر کے کچھ معاملات ہیں ، لیکن انھیں باہرسے دیکھ کر نہیں سمجھا جاسکتا ہے۔

کشمیر میں بھی بہت سارے مثبت ذرائع بھی ہیں، آج اسی کی وجہ سے میں آگے بڑھ رہی ہوں۔ 19 سالہ مصنفہ نے کہاکہ ، دسویں کلاس کے بعد ہی مصنف بننے کا شوق پیدا ہوگیا تھا۔ دسویں کرنے کے بعد ، میں نے پمپور کے مسلم ایجوکیشن انسٹی ٹیوٹ میں 12 ویں سائنس میں داخلہ لیا ، تو میرے ذہن میں دو خیالات تھے ، یا تو مجھے مصنف بننا چاہئے یا سائنس دان بننا چاہئے۔ پھر میں نے مصنف بننے کا انتخاب کیا۔

اریبہ نے کہا ، پہلے تو وہ نہیں جانتی تھیں کہ کیا لکھنا ہے اور کیسے لکھنا ہے۔ انگریزی میں لکھنا شروع کیا ،میرے اہل خانہ اور والدین نے اس میں بہت تعاون کیا۔