کشمیرمیں خونریزی،دیوبند کے علماکی جانب سے سخت مذمت

Story by  غوث سیوانی | Posted by  [email protected] | Date 09-10-2021
کشمیرمیں خونریزی،دیوبند کے علماکی جانب سے سخت مذمت
کشمیرمیں خونریزی،دیوبند کے علماکی جانب سے سخت مذمت

 

 

ایچ ایف خان،دیوبند

دہشت گردوں کے ذریعہ کشمیر میں ایک پنڈت کیمیسٹ کو موت کے گھاٹ اتارنے بعد ایک اسکول کی پرنسپل اور ٹیچر کو اسکول میں دن دہاڑے گولی مار کر قتل کئے جانے کے واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے دارالعلوم زکریا دیوبند کے مہتمم مولانا مفتی شریف خان قاسمی نے ان واقعات کو کشمیر میں مسلم اور غیر مسلم برادری کے درمیان خلیج پیدا کرنے کی سازش قرار دیتے ہوئے کہا کہ قرآن مجید میں دہشت گردی کی سخت الفاظ میں مذمت کی گئی ہے۔

سورہ مائدہ کی ایک آیت کا ترجمہ ہے۔جس نے ایک انسان کو(ناحق) قتل کیا اس نے پوری انسانیت کو قتل کیا۔مولانا مفتی محمد شریف خان قاسمی نے کہا کہ اس آیت سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ اسلام کی نظر میں ایک بے گناہ انسان کا قتل پوری انسانیت کے قتل کے برابر ہے۔

ذرا سوچیں وہ اسلام جو ایک انسان کے ناحق قتل کو پوری انسانیت کا قتل سمجھے کتنا پرامن مذہب ہو گا باقی اچھے برے لوگ ہر معاشرے، قوم، مذہب اور ملت میں پائے جاتے ہیں۔ لوگوں کے انفرادی فعل کو کسی مذہب یا دین پر لاگو کرنا درست نہیں ہے۔

تقریباٰ دنیا کے تمام مذاہب اور انبیاء علیہ السلام نے انسانوں کو امن، پیار، محبت، اخوت، برداشت اور بھائی چارے کی تعلیم دی ہے۔

اگر باریک بینی سے جائزہ لیں تو اسلام میں دہشت گردی اسی ذہنیت کے لوگ کر رہے ہیں جو رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی زندگی میں ان کی مخالفت کرتے رہے تھے اور جنھوں نے آپ صلی علیہ وآلہ وسلم کے خلاف جنگیں لڑیں یا وہ منافقین جو اسلام میں شامل تھے لیکن درپردہ اسلام کی مخالفت کرتے تھے اور اللہ تعالی نے جن کے لیے سورہ منافقون نازل فرمائی۔

دوسری جانب دارالعلوم فاروقیہ دیوبند کے مہتمم مولانا نور الہدی قاسمی بستوی نے کشمیر واقعہ کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اب کشمیر میں حالات بدل رہے ہیں اور زمینی سطح پر مثبت اثرات مرتب ہورہے ہیں۔جس کو شر پسند عناصر برداشت نہیں کر پا رہے ہیں یہی وجہ ہے کہ کشمیر میں ایسے واقعات میں روز اضافہ ہو رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ وہاں کے عوام دہشت گردوں سے عاجز آ گئے ہیں اورچاہتے ہیں کہ کشمیر پھر سے وہیں کشمیر بن جائے جس کی سیر کرنے کے لئے پوری دنیا سے ٹورسٹ آیا کرتے تھے۔

انہوں نے مزیدکہا کہ کشمیر میں حالات تیزی سے بدل رہے ہیں اور نئی نسل اب گن کلچر سے نفرت کررہی ہے اور وہ امن کے ماحول میں اپنا مستقبل بنانے کی کوشش کررہے ہیں جو دہشت گردوں سے برداشت نہیں ہو رہا ہے اور وہ ہندو مسلم میں کھائی پیدا کر وہاں کا ماحول کشیدہ کرنا چاہتے ہیں۔

مولانا نور الہدی قاسمی نے کہا کہ کسی بھی انسانی جان کے ضائع ہونے کو کسی بھی بنیاد پر جائز نہیں ٹھرایا جا سکتا،مزکورہ معاملے کی جتنی بھی مدمت کی جائے وہ کم ہے۔