کشمیرفائلز،پربیان کا شاخسانہ،کجریوال کے خلاف بی جے پی کا احتجاج

Story by  غوث سیوانی | Posted by  [email protected] | Date 30-03-2022
کشمیرفائلز،پربیان کا شاخسانہ،کجریوال کے خلاف بی جے پی کا احتجاج
کشمیرفائلز،پربیان کا شاخسانہ،کجریوال کے خلاف بی جے پی کا احتجاج

 

 

نئی دہلی: کشمیرفائلز پر کیجریوال حکومت اوربی جے پی آمنے سامنے ہیں۔ بدھ کے روز، ایم پی تیجسوی سوریا کی قیادت میں بی جے پی کارکنوں نے سی ایم کیجریوال کی رہائش گاہ کے باہر مظاہرہ کیا اور ان کے گھر کے باہر نعرے لگائے۔ اس کے بعد سے، عام آدمی پارٹی بی جے پی پر حملہ آور ہو گئی ہے اور بی جے پی کارکنوں پر وزیر اعلی کی رہائش گاہ میں توڑ پھوڑ کا الزام لگایا ہے۔

دہلی کے نائب وزیر اعلیٰ منیش سسودیا نے بدھ کو ٹویٹ کر کے الزام لگایا کہ کچھ سماج دشمن عناصر نے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال کے گھر کے باہر نصب سی سی ٹی وی کیمروں کو توڑ دیا اور وہاں نصب بوم بیریئر کو بھی توڑ دیا۔

جب کہ شمالی ضلع کے ڈی سی پی ساگر سنگھ کلسی نے کہا کہ بدھ کے روز بی جے پی یووا مورچہ کے کارکنوں نے کشمیر فائلز سے متعلق دہلی کے وزیر اعلیٰ کے بیان کے خلاف دھرنا دیا تھا۔ ان کا دھرنا 11.30 بجے شروع ہوا جس میں تقریباً 150-200 لوگ وزیر اعلیٰ کی رہائش گاہ کے باہر پہنچے تھے۔

 

دوپہر تقریباً 1.00 بجے کچھ مظاہرین نے وزیر اعلیٰ کی رہائش گاہ کا حفاظتی حصار توڑ کر وزیر اعلیٰ کی رہائش گاہ کے باہر گھس کر نعرے بازی کرتے ہوئے ہنگامہ آرائی کی۔

 

ان کے پاس پینٹ کا ایک چھوٹا سا ڈبہ تھا جسے انھوں نے وزیراعلیٰ کی رہائش گاہ کے دروازے پر پھینک دیا۔ اس کے ساتھ بوم بیریئر اور ایک سی سی ٹی وی کیمرہ بھی ٹوٹا ہوا پایا گیا۔ پولیس نے فوری کاروائی کرتے ہوئے تقریباً 70 مظاہرین کو حراست میں لے لیا۔

ان میں بی جے پی کے نوجوان لیڈر تیجسوی سوریا کا نام بھی بتایا جا رہا ہے۔ ان کے خلاف قانونی کارروائی کی جا رہی ہے۔ ادھر نائب وزیراعلیٰ منیش سسودیا نے اس سلسلے میں ایک ٹویٹ کیاہے۔

منیش سسودیا کے ساتھ ساتھ آپ کے کئی لیڈروں نے بھی ٹویٹ کرکے پورے واقعہ کے لئے بی جے پی کو ذمہ دار ٹھہرایا ہے اور دعویٰ کیا ہے کہ یہ سب پولیس کی موجودگی میں ہوا ہے۔

اپنے پہلے ٹوئٹ میں نائب وزیر اعلیٰ نے لکھا، ’’سماج دشمن عناصر نے دہلی میں وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال کے گھر پر حملہ کرکے سی سی ٹی وی کیمرے اور سیکورٹی رکاوٹوں کو توڑ دیا ہے۔ گیٹ پر لگائے گئے بوم بیریئر بھی ٹوٹ گئے ہیں۔

اگلے ٹویٹ میں سسودیا نے بی جے پی پر الزام لگاتے ہوئے لکھا، بی جے پی کے غنڈے سی ایم کیجریوال کے گھر میں توڑ پھوڑ کرتے رہے۔ بی جے پی پولیس اسے روکنے کے بجائے گھر کے دروازے تک لے آئی۔

وزیر صحت ستیندر جین نے اس معاملے میں ٹویٹ کیا، 'بی جے پی نے دہلی پولیس کی موجودگی میں دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال کے گھر پر حملہ کیا اور باہر لگے سیکورٹی رکاوٹوں اور سی سی ٹی وی کیمروں کو توڑ دیا۔ کتنا گھٹیا عمل ہے۔'

ایم ایل اے دلیپ پانڈے نے لکھا، 'بی جے پی کے لوگ کتنی گھٹیا حرکت پر اتر آئے ہیں۔ احتجاج کے نام پر تشدد کرتے ہوئے دہلی پولیس ان کے ساتھ کھڑی نظر آرہی ہے۔

ابھی ابھی دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال کے گھر پر بی جے پی کے غنڈوں نے حملہ کیا اور دہلی پولیس کی موجودگی میں باہر لگے سیکورٹی بیریئرز اور سی سی ٹی وی کیمروں کو توڑ دیا گیا۔ شرمناک۔'

راگھو چڈھا نے لکھا، "وزیر اعلی اروند کیجریوال کی رہائش گاہ پر بی جے پی کے غنڈوں کا حملہ انتہائی قابل مذمت ہے۔ پولیس کی موجودگی میں ان غنڈوں نے رکاوٹیں توڑ دیں، سی سی ٹی وی کیمرے توڑ ڈالے۔ پنجاب کی شکست کے غصے میں بی جے پی ایسی گھٹیا سیاست پر اتر آئی۔

اروند کیجریوال نے فلم کشمیر فائلز کو ٹیکس فری بنانے کے اپوزیشن کے مطالبے پر حملہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ ایک فلم ڈائریکٹر کروڑوں کما رہا ہے اور بی جے پی والے پوسٹر لگا رہے ہیں۔ اگر ہر کسی کوفلم دکھانا چاہتے ہیں تو ڈائریکٹر سے کہیں کہ وہ اسے یوٹیوب پر ڈال دیں، ہر کوئی اسے مفت دیکھ سکے گا۔

ٹیکس میں چھوٹ کی کیا ضرورت ہے؟ ان کے اس بیان نے دہلی اسمبلی میں غم و غصے کو جنم دیا اور جب تک وہ اپنی تقریر ختم کر پائے، یہ سوشل میڈیا پر وائرل ہو گیا۔ تاہم بعد میں ان کی اور پارٹی رہنماؤں کی جانب سے اس کی وضاحت کی گئی۔