حیدرآباد: اجتماعی عصمت دری کی ویڈیو شیئر کرنے پر بی جے پی ایم ایل اے کے خلاف مقدمہ درج

Story by  اے ٹی وی | Posted by  Shah Imran Hasan | 1 Years ago
حیدرآباد: اجتماعی عصمت دری کی ویڈیو شیئر کرنے پر بی جے پی ایم ایل اے کے خلاف مقدمہ درج
حیدرآباد: اجتماعی عصمت دری کی ویڈیو شیئر کرنے پر بی جے پی ایم ایل اے کے خلاف مقدمہ درج

 


 حیدرآباد: حیدرآباد پولیس نے بی جے پی کے ایم ایل اے ایم راگھونندن راؤ کے خلاف جوبلی ہلز گینگ ریپ کی تصاویر اور ویڈیوز شیئر کرنے پر مقدمہ درج کیا ہے۔

ایک وکیل کی شکایت پر عابڈس پولیس اسٹیشن میں راؤ کے خلاف تعزیرات ہند (آئی پی سی) کی دفعہ 228 اے کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ ایک پولیس افسر نے بتایا کہ مقدمہ پیر کو دیر گئے رات درج کیا گیا اوراس پرمزید قانونی کارروائی کی جائے گی۔

آئی پی سی کے سیکشن 228 اے کے تحت، جو کوئی بھی ایسا نام پرنٹ یا شائع کرتا ہے جس سے جنسی زیادتی کے شکار کی شناخت ہوتی ہو۔اسے قید کی سزا دی جاسکتی ہے۔ جس کی مدت دو سال تک ہو سکتی ہے۔ یہ مقدمہ دوبک کے بی جے پی ایم ایل اے کی جانب سے  اجتماعی عصمت دری کی ویڈیو جاری کرنے کے تین دن بعد درج کیا گیا ہے۔

جس میں مبینہ طور پر ایک ایم ایل اے کے بیٹے کو ایک کار میں گینگ ریپ کی متاثرہ کے ساتھ دکھایا گیا تھا۔ایم ایل کے اقدام کو تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔ انہوں نے اس بات سے انکار کیا کہ انہوں نے متاثرہ شخص کا نام یا شناخت ظاہر نہیں کی۔

انہوں نے کہا کہ وہ اس واقعہ میں ایم آئی ایم ایم ایل اے کے بیٹے کے مبینہ ملوث ہونے کے ثبوت کو عام کرنا چاہتے ہیں۔ بی جے پی لیڈر نے دعویٰ کیا کہ چونکہ پولیس ایم ایل اے کے بیٹے کو کلین چٹ دے کر تفتیش کو پٹری سے اتار رہی تھی، اس لیے انہوں نے ویڈیو کلپ جاری کیا۔

انہوں نے پیر کو صحافیوں کو بتایا کہ وہ اس معاملے کا سامنا کرنے کے لیے تیار ہیں۔ راؤ نے دعویٰ کیا کہ وہ مناسب وقت پر تمام ثبوت عدالت میں پیش کریں گے۔ پولیس نے پیر کو ویڈیو اپ لوڈ کرنے پر کچھ یوٹیوبرز کے خلاف بھی مقدمہ درج کیا ہے۔

28 مئی کو ایک پب سے گھر چھوڑنے کا وعدہ کرنے کے بعد ایک 17 سالہ نابالغ لڑکی کے ساتھ کار کے اندر پانچ افراد نے مبینہ طور پر اجتماعی عصمت دری کا ارتکاب کیا۔

پولیس اس سلسلے میں تین کمسن بچوں سمیت چار ملزمان کو پہلے ہی گرفتار کر چکی ہے جب کہ پانچواں ملزم تاحال مفرور ہے۔

گرفتار نابالغوں میں حکمران تلنگانہ راشٹرا سمیتی (ٹی آر ایس) کے لیڈر کا بیٹا بھی شامل ہے۔