پٹنہ : بہار اسمبلی انتخابات کے نتائج سے پہلے پٹنہ میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے کارکنوں نے ہنومان مندر میں پوجا کی اور امید ظاہر کی کہ قومی جمہوری اتحاد (این ڈی اے) کو زبردست کامیابی ملے گی۔
بی جے پی کارکن کرشنا کمار سنگھ نے کہا کہ اگر این ڈی اے کم از کم 175 نشستیں جیت لے تو ان کی دعائیں قبول ہو جائیں گی۔
انہوں نے کہا، "2025 — این ڈی اے سنگھ نتیش۔ ہم نے بھاری اکثریت کے لیے دعا کی ہے۔ ہم نے بہار ودھان سبھا کی آرتی کی اور 'راج تلک' بھی کیا۔ عوام نے این ڈی اے کو جو مینڈیٹ دیا ہے، ہم ایکزٹ پولز پر پورا بھروسہ رکھتے ہیں۔ ہم نے دعا کی ہے کہ ہماری نشستیں 175 سے 200 کے درمیان ہوں۔"
بہار کی 243 اسمبلی نشستوں پر آج صبح 8 بجے سے گنتی شروع ہو گئی ہے، اور ریاست بھر کے تمام گنتی مراکز پر سکیورٹی میں اضافہ کر دیا گیا ہے۔ پٹنہ، گیاجی اور دیگر اضلاع میں سکیورٹی اہلکار ڈیوٹی پر پہنچ چکے ہیں۔
بہار کے نائب وزیراعلیٰ وجے سنہا، جو لکھیسَرائے سے امیدوار ہیں، نے بھی ایک مندر میں پوجا کی۔
اس بار بہار نے کئی نئے ریکارڈ قائم کیے۔ دوسرے مرحلے میں 68.76 فیصد کی تاریخی پولنگ ہوئی، جو ریاست کی تاریخ میں سب سے زیادہ ہے۔ دونوں مراحل کا مجموعی شرحِ پولنگ 66.91 فیصد رہی، جو 1951 کے بعد سب سے زیادہ ہے۔ پہلے مرحلے میں 65.06 فیصد لوگوں نے ووٹ ڈالا تھا۔
اس بار اصل مقابلہ این ڈی اے اور مہاگٹھ بندھن کے درمیان ہے۔
جمعرات کو سابق وزیر رنجیت سنہا کی جانب سے جے ڈی(U) دفتر کے باہر ایک پوسٹر لگایا گیا، جس میں وزیراعلیٰ نتیش کمار کو ’’ابھی بھی طاقتور شیر (Tiger Zinda Hai)‘‘ قرار دیا گیا ہے، اور انہیں تمام طبقات — بشمول پسماندہ اور محروم طبقات — کا محافظ بتایا گیا ہے۔
ادھر آر جے ڈی لیڈر تیجسوی یادو نے دعویٰ کیا ہے کہ مہاگٹھ بندھن واضح اکثریت کے ساتھ حکومت بنانے جا رہا ہے، اور انہوں نے ایکزٹ پولز کو مسترد کر دیا۔
پریس کانفرنس میں انہوں نے کہا،
"ہم پوری طرح یقین رکھتے ہیں کہ ہم کل آرام سے حکومت بنا لیں گے۔ ہمارے کارکن تمام گنتی مراکز پر موجود ہیں۔ اگر انتظامیہ نے 2020 جیسی غلطی دہرانے کی کوشش کی، کسی حکم پر چلے، یا کوئی غیرآئینی حرکت کی، تو عوام خود اس کا جواب دیں گے۔"
این ڈی اے میں بی جے پی، جے ڈی(U)، لوک جن شکتی پارٹی (رام ولاس)، ہندوستانی عوام مورچہ (سیکولر) اور راشٹریہ لوک مورچہ شامل ہیں۔
مہاگٹھ بندھن میں آر جے ڈی کے ساتھ کانگریس، سی پی آئی(ایم ایل)، سی پی آئی، سی پی ایم اور مکیش سہنی کی وی آئی پی شامل ہیں۔
اس کے علاوہ پرشانت کشور کی جن سوراج بھی ریاست کی تمام 243 نشستوں پر دعویٰ کر رہی ہے۔