بکسر (بہار)، 2 نومبر (اے این آئی): بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے رکن پارلیمان منوج تیواری نے الزام لگایا ہے کہ انتخابی مہم کے دوران ان کے قافلے پر راشٹریہ جنتا دل (آر جے ڈی) کے کارکنوں نے حملہ کیا۔ یہ واقعہ بہار کے ضلع بکسر کے دمراؤں علاقے میں پیش آیا۔
منوج تیواری نے سنیچر کو ایکس (سابق ٹوئٹر) پر بتایا کہ کچھ شرپسند عناصر ان کے قافلے کا پیچھا کر رہے تھے اور آر جے ڈی کے نعرے لگا رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ تصادم سے بچنے کے لیے ان کی گاڑیاں تیزی سے آگے بڑھ گئیں۔
انہوں نے لکھا، “ابھی کچھ دیر پہلے دمراؤں اریاو کے برہم بابا مقام پر، جب امیدوار راہل سنگھ کے ساتھ روڈ شو کے دوران لوگ ہمارا خیرمقدم کر رہے تھے، تو کچھ لوگوں نے آر جے ڈی کے نعرے لگاتے ہوئے ہم پر حملہ کرنے کی کوشش کی۔ جھگڑا ہونے سے بچانے کے لیے ہم نے گاڑی تیز کی اور وہاں سے نکل گئے۔ انتخابی مہم میں آر جے ڈی کی یہ غنڈہ گردی کیوں؟”
بی جے پی لیڈر نے اس واقعے کی تفصیل الیکشن کمیشن اور بکسر ضلع انتظامیہ کو بھی دے دی ہے۔
دوسری طرف، بہار اسمبلی انتخابات کے پہلے مرحلے کی پولنگ میں اب ایک ہفتے سے بھی کم وقت باقی ہے کہ اسی دوران جنتا دل (یونائیٹڈ) کے امیدوار آننت کمار سنگھ کو پٹنہ پولیس نے سنیچر کی رات ایک قتل کے معاملے میں گرفتار کر لیا۔
پٹنہ کے سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس کارتیکیہ شرما کے مطابق، یہ کیس جن سوراج کے حامی دولرچند یادو کے قتل سے متعلق ہے، جو 30 اکتوبر کو مکھاما میں انتخابی تشہیر کے دوران فائرنگ میں مارے گئے تھے۔ پولیس نے آننت سنگھ کے ساتھ ان کے دو ساتھیوں، منی کانت ٹھاکر اور رنجیت رام کو بھی گرفتار کیا ہے۔ تینوں کو مجسٹریٹ کے سامنے پیش کیا جائے گا۔
مکھاما اسمبلی سیٹ پر 6 نومبر کو ووٹنگ ہوگی، جہاں اس بار ایک بار پھر ہائی وولٹیج انتخابی مقابلہ متوقع ہے۔ جے ڈی یو نے طاقتور لیڈر آننت سنگھ کو میدان میں اتارا ہے، جبکہ آر جے ڈی نے سابق ایم پی اور بااثر رہنما سورج بھان سنگھ کی اہلیہ بینا دیوی کو امیدوار بنایا ہے۔ دونوں بھومیہار برادری سے تعلق رکھتے ہیں، اس لیے یہ نشست دو سیاسی وراثتوں کے براہِ راست تصادم کا منظر پیش کر رہی ہے۔
بہار اسمبلی کی کل 243 نشستوں پر دو مرحلوں میں ووٹنگ ہوگی — پہلا مرحلہ 6 نومبر کو اور دوسرا 11 نومبر کو۔ ووٹوں کی گنتی 14 نومبر کو کی جائے گی۔