طوفان کی زد میں بنگال کا مشہور سیاحتی مقام

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 28-05-2021
سمندری طوفان نے مشرقی مدنا پورکے مشہور سیاحتی مقام دیگھہ میں زبر دست تباہی مچائی
سمندری طوفان نے مشرقی مدنا پورکے مشہور سیاحتی مقام دیگھہ میں زبر دست تباہی مچائی

 

 

 کولکاتا

مغربی بنگال میں گزشتہ روز آنے والے سمندری طوفان نے مشرقی مدنا پورکے مشہور سیاحتی مقام دیگھا میں زبر دست تباہی مچائی ہے ۔ جہاں لوگ سارا دن سمندر کے خوبصورت ساحلوں کے سامنے چہل قدمی کرتے تھے ، آج طوفان کی زد میں آنے والے اس خوبصورت مقام کی تباہی پر رو رہے ہیں ۔

فٹ پاتھ ٹوٹ چکے ہیں ، سڑکوں پر درخت گرے ہوئے ہیں ، بجلی سپلائی منقطع ہے ، سمندر کے کنارے رکھے ہوئے بڑے بڑے پتھر لہروں کے ساتھ موجوں کے ساتھ بہہ کر سڑک پر آگئے ہیں ۔ طوفان کے ساتھ آئے میں ہوٹلوں اور ریستوران کا سامان بہہ چکا ہے ۔ کئی چھوٹے بڑے ریستوراں ٹوٹ چکے ہیں۔

آج وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر اعلی ممتا بنرجی مشرقی مدناپور پور ضلع کا دورہ متوقع ہے۔ دونوں طوفان سے متاثرہ لوگوں سے ملاقات کریں گے اور نقصانات کا جائزہ لیں گے اور معاوضے کا اعلان بھی کریں گے۔ اب دیگھا میں سیاحت کی صنعت سے وابستہ لوگوں کی امیدیں اسی پر قائم ہیں۔ سیاحت کے کاروبار سے وابستہ لوگوں کو معاشی بحران کا سامنا کرنا پڑا ہے۔

مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ طوفان بہت دیکھے ، لیکن جتنا نقصان اس کی وجہ سے ہوا ہے ، اتنا پہلے کبھی نہیں ہوا۔ غنیمت رہی کہ محکمہ موسمیت سےپہلے ہی الرٹ مل گیا تھاجس کی وجہ سے سمندر کے کنارے رہنے والے لوگوں کو محفوظ مقامات پر پہنچا دیا گیا تھا۔ پھر بھی تمام سامانوں کی حفاظت نہیں کی جاسکی ۔

اس طوفان نے نہ صرف سمندری ساحل کے اضلاع بلکہ فاصلے پر واقع اضلاع کوبھی متاثر کیا ہے۔ اس کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ سمند ر کے ساحل سے تقریباً 150-200کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہاوڑہ مشہوربیلور مٹھ میں پانی داخل ہو گیا تھا۔ سوامی رام کرشن پرم ہنس اور سوامی ویویکانند سے وابستہ اس آشرم کو گنگا ندی کے ساحل پر بنایا گیا ہے ۔

انتظامیہ نے بتایا ہے کہ اس طوفان کی وجہ سے اتنی بارش ہوئی کہ ہوگلی ندی میں سیلاب آگیا ہے اور پانی آشرم میں داخل ہوگیا ہے۔ کولکاتا پورٹ ٹرسٹ کی عمارتیں بھی لپیٹ میں آئی ہیں ۔ قابل ذکر ہے کہ طوفان کی وجہ سے مغربی بنگال اور اڈیشہ کے بیس لاکھ افراد متاثر ہوئے ہیں۔