بنگال: تشدد نہیں یہ نسل کشی ہے: بی جے پی

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 23-03-2022
 بنگال:  تشدد  نہیں یہ نسل کشی ہے: بی جے پی
بنگال: تشدد نہیں یہ نسل کشی ہے: بی جے پی

 


کولکتہ : مغربی بنگال کے بیر بھوم ضلع میں ترنمول کانگریس (ٹی ایم سی) کے رہنما بھدو شیخ کے قتل کے بعد پھوٹنے والے تشدد میں دو بچوں سمیت دس افراد ہلاک ہو ئے۔ باگتوئی گاؤں میں جہاں آتش زنی کی واردات ہوئی، لوگ خوف کے عالم میں گاؤں چھوڑ کر جا رہے ہیں۔ بیر بھوم تشدد میں اب تک 20 لوگوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔

بی جے پی نے تشدد کو نسل کشی قرار دیا، وہیں ممتا بنرجی نے بھی جوابی وار کرتے ہوئے کہا کہ یہ بنگال ہے، یوپی نہیں۔ کچھ دیر بعد وزیر اعظم نریندر مودی کا بیان بھی آیا اور انہوں نے تشدد پر دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مجھے امید ہے کہ بنگال کی عظیم سرزمین پر ایسا گھناؤنا گناہ کرنے والوں کو ریاستی حکومت ضرور سزا دے گی۔ مرکزی حکومت ریاست کو ہر طرح کی مدد فراہم کرنے کے لیے تیار ہے۔

ہائی کورٹ نے جمعرات کی سہ پہر تک رپورٹ طلب کر لی ۔

کولکاتہ ہائی کورٹ نے خود اس معاملے میں مداخلت کی ہے۔ چیف جسٹس کی ایک ڈویژن بنچ نے جمعرات کو دوپہر دو بجے تک ریاستی حکومت سے رام پورہاٹ تشدد پر رپورٹ طلب کی ہے۔ اس کے ساتھ ہی ہائی کورٹ نے ڈسٹرکٹ جج کی موجودگی میں سی سی ٹی وی کیمرے لگانے اور جائے وقوعہ کی 24 گھنٹے نگرانی کرنے کی ہدایت کی ہے۔

عدالت نے یہ بھی حکم دیا کہ سی ایف ایس ایل دہلی کی ٹیم فوری طور پر جائے وقوعہ کا دورہ کرے اور تحقیقات کے لیے شواہد اکٹھے کرے۔ ڈی جی اور آئی جی پی کو ڈسٹرکٹ جج کی ہدایت پر تشدد کے گواہوں کو فوری تحفظ فراہم کیا جائے۔

ممتا نے بی جے پی پر حملہ کیا

بیر بھوم تشدد کے معاملے میں سی ایم ممتا بنرجی نے بی جے پی کو آڑے ہاتھوں لیا ہے۔ ممتا نے کہا- حکومت ہماری ہے، ہمیں اپنے لوگوں کی فکر ہے۔ ہم کبھی نہیں چاہتے کہ کسی کو تکلیف پہنچے۔ بیر بھوم، رام پورہاٹ کا واقعہ افسوسناک ہے۔ میں نے فوری طور پر او سی، ایس ڈی پی او کو برطرف کر دیا ہے۔ میں کل رامپورہاٹ جاؤں گی۔

 ممتا بنرجی نے کہا کہ میں رام پورہاٹ واقعہ کو جواز نہیں بنا رہی بلکہ گجرات اور راجستھان میں بھی ایسے ہی واقعات ہوئے ہیں۔ ہم منصفانہ کارروائی کریں گے۔ یہ بنگال ہے، اتر پردیش نہیں۔ میں نے ترنمول کانگریس کا ایک وفد ہاتھرس بھیجا تھا لیکن ہمیں جانے کی اجازت نہیں دی گئی۔ لیکن ہم کسی کو یہاں آنے سے نہیں روک رہے ہیں۔

 اس معاملے کی جانچ کے لیے سی ایم ممتا بنرجی نے سی آئی ڈی کے ایڈیشنل ڈائریکٹر گیانونت سنگھ کی صدارت میں ایس آئی ٹی تشکیل دی ہے، جو اس معاملے کی جانچ کے لیے بیر بھوم کے رام پورہاٹ پہنچی ہے۔

گورنر نے ممتا حکومت کو ذمہ دار ٹھہرایا

بیر بھوم میں تشدد کے بعد گورنر جگدیپ دھنکھر نے بنگال حکومت پر شدید حملہ کیا۔ انہوں نے کہا- یہ واقعہ ظاہر کرتا ہے کہ ریاست میں صرف تشدد اور انارکی ہے۔ میں نے چیف سیکرٹری سے واقعہ کی تازہ کاری مانگی ہے۔ میری تعزیت متاثرین کے خاندانوں کے ساتھ ہے۔ وزارت داخلہ نے بیر بھوم تشدد پر رپورٹ طلب کی ہے۔

 بیربھوم ضلع میں بھڑکنے والے تشدد کے بعد وزارت داخلہ نے مغربی بنگال حکومت سے کہا ہے کہ وہ عام لوگوں کی حفاظت کے لیے سخت اقدامات کرے۔

وزارت کے عہدیداروں نے بتایا کہ بنگال بی جے پی صدر سکانتو مجمدار کی قیادت میں بی جے پی ممبران پارلیمنٹ نے بیر بھوم واقعہ کے حوالے سے ملاقات کی ہے۔ وزیر داخلہ امت شاہ اس پورے معاملے کو خود دیکھ رہے ہیں۔ وزارت داخلہ نے اس بارے میں ریاستی حکومت سے رپورٹ طلب کی ہے۔ نیشنل کمیشن فار پروٹیکشن آف چائلڈ رائٹس نے سپرنٹنڈنٹ آف پولیس بیربھوم اور ڈی جی پی مغربی بنگال کو نوٹس جاری کرکے معلومات طلب کی ہیں۔