بنگال : سیاسی درجہ حرارت بڑھا ۔ آرٹیکل 355 کے نفاذ کا مطالبہ

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 23-03-2022
بنگال : سیاسی درجہ حرارت بڑھا ۔ آرٹیکل 355 کے نفاذ کا مطالبہ
بنگال : سیاسی درجہ حرارت بڑھا ۔ آرٹیکل 355 کے نفاذ کا مطالبہ

 

 

کولکتہ : مغربی بنگال ایک بار پھر سیاسی تشدد کے لیے سرخیوں میں ہے۔ ترنمول کانگریس کے ڈپٹی پنچایت سربراہ کے قتل کے بعد رام پورہاٹ علاقے میں مبینہ طور پر مکانات کو نذر آتش کرنے کے بعد کئی لوگ جل کر ہلاک ہو گئے۔

 مغربی بنگال میں روایتی حریف بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) اور کانگریس نےحالیہ تشدد کے بعد ترنمول کانگریس کی حکومت کو برخاست کرنے اور آئین کی دفعہ 355 کو نافذ کرنے پر زور دیا ہے۔

کانگریس کے لوک سبھا لیڈر ادھیر رنجن چودھری نے منگل کو ایوان میں یہ مسئلہ اٹھایا۔ انہوں نے کہاکہ ’’میں صدر ہند سے ملاقات کروں گا اور ریاست میں فوری طور پر دفعہ 355 نافذ کرنے کا مطالبہ کروں گا کیونکہ مغربی بنگال میں کوئی امن و امان نہیں ہے۔ یہی مطالبہ بنگال بی جے پی کے صدر سکنتا مجمدار نے بھی کیا ہے۔آرٹیکل 355 کہتا ہے کہ "یہ یونین کا فرض ہوگا کہ وہ ہر ریاست کو بیرونی جارحیت اور اندرونی خلفشار سے تحفظ فراہم کرے اور اس بات کو یقینی بنائے کہ ہر ریاست کی حکومت اس آئین کی دفعات کے مطابق چلائی جائے۔

 بی جے پی کا الزام ہے کہ ترنمول کانگریس کے حمایت یافتہ شرپسند رام پورہاٹ میں 8-10 لوگوں کے قتل اور مکانات کو آگ لگانے میں ملوث تھے۔

بنگال کے بی جے پی ممبران پارلیمنٹ نے منگل کو مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کے ساتھ اس معاملے پر تبادلہ خیال کیا۔ یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ جوائنٹ سکریٹری کی قیادت میں وزارت کا ایک وفد رام پورہاٹ کی صورتحال کا معائنہ کرنے کے لیے ریاست کا دورہ کرے گا۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ وزارت داخلہ نے ممتا بنرجی کی زیرقیادت حکومت سے 72 گھنٹے کے اندر تشدد پر رپورٹ طلب کی ہے

 علاقے میں ترنمول کانگریس کے نائب پنچایت سربراہ کے قتل کے بعد رام پورہاٹ میں مبینہ طور پر مکانات کو نذر آتش کیا گیا۔

سکانتا مجمدار نے بتایا کہ ٹی ایم سی لیڈر نے چیف منسٹر رہنے کا اپنا اخلاقی حق کھو دیا ہے۔ ہم چیف منسٹر اور ریاستی وزیر داخلہ ممتا بنرجی کے استعفیٰ کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ یہ واضح نہیں ہے کہ ریاستی حکومت سرکس چلا رہی ہے یا حکومت۔ مجمدار نے یہ بھی پوچھا کہ پولیس کے پاس ریاست میں چند گھنٹوں کے اندر 10 لوگوں کی موت کے بارے میں کوئی اطلاع کیوں نہیں ہے۔انہوں نے الزام لگایا کہ پولیس ریاست کے لوگوں کی حفاظت کیے بغیر مختلف پروگراموں کے نام پر ممتا بنرجی کو ’’ماں‘‘ کہہ کر مخاطب کررہی ہے۔

 بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ لاکٹ چٹرجی اور قومی ترجمان گورو بھاٹیہ نے بھی ایک پریس کانفرنس میں ٹی ایم سی حکومت کو نشانہ بنایا۔ ان کا کہنا تھا کہ مجرموں کو فی الفور سزا ملنی چاہیے اور وزیر اعلیٰ مستعفی ہو جائیں

حکمراں ٹی ایم سی نے صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے وزیر فرہاد حکیم کی قیادت میں تین رکنی ایم ایل اے ٹیم کو موقع پر بھیجا ہے۔

کانگریس کے رکن پارلیمنٹ پردیپ بھٹاچاریہ نے اس واقعہ کا موازنہ چھوٹو انگاریہ (مغربی مدنا پور) میں ماضی کے تشدد سے کیا جب 4 جنوری 2001 کو کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا (مارکسسٹ) کے کارکنوں نے ترنمول کانگریس کے 11 حامیوں کو مبینہ طور پر زندہ جلا دیا تھا۔

پولیس کو بنگال کے لوگوں کو بتانا چاہیے تھا کہ (رام پورہاٹ) میں آگ کیوں اور کیسے لگی۔ فارنسک جانچ سے آگ لگنے کی وجہ معلوم ہو جائے گی۔‘‘ مغربی بنگال کی حکومت ذمہ داروں کے خلاف سخت کارروائی شروع کرے گی، وزیر پارتھا چٹرجی نے ریاستی اسمبلی کو بتایا، انہوں نے مزید کہا کہ حالات کو بحال کرنے کی کوششیں کی جا رہی ہیں۔