بنگال: انتخابی تشدد کی سی بی آئی تحقیقات کا حکم دیا

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 19-08-2021
ممتا بنرجی کو جھٹکا
ممتا بنرجی کو جھٹکا

 

 

آواز دی وائس : نئی دہلی

کلکتہ ہائی کورٹ نے مغربی بنگال میں انتخابات کے بعد تشدد کی سی بی آئی تحقیقات کا حکم دیا ہے۔ یہ تفتیش عدالت کی نگرانی میں کی جائے گی۔ اس کے لیے ایس آئی ٹی تشکیل دی جائے گی۔ سی بی آئی قتل اور عصمت دری کے معاملات کی تحقیقات کی ذمہ دار ہوگی۔ دیگر معاملات کی جانچ ایس آئی ٹی کرے گی۔ عدالت نے ریاستی حکومت کو تشدد کے متاثرین کو معاوضہ ادا کرنے کا بھی حکم دیا ہے۔

عدالت نے 6 ہفتوں میں سی بی آئی اور ایس آئی ٹی سے اسٹیٹس رپورٹ طلب کی ہے۔ عدالت نے کہا کہ ریاستی حکومت تحقیقات کرانے میں ناکام رہی ہے۔ الیکشن کمیشن پر تبصرہ کرتے ہوئے عدالت نے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن کو تشدد پر بہتر کردار ادا کرنا چاہیے تھا۔ کولکتہ پولیس کمشنر سومن مترا بھی اس تفتیش کا حصہ ہوں گے۔

پولیس نے 17 افراد کی ہلاکت کی تصدیق کی تھی۔ پولیس نے سیاسی تشدد میں 17 افراد کی ہلاکت کی تصدیق کی تھی۔ تاہم بی جے پی کا الزام ہے کہ اس سے کئی گنا زیادہ مزدور مارے گئے ہیں۔ بی جے پی نے ایک فہرست تیار کی تھی۔ فہرست کے مطابق انتخابات کے بعد قتل ، تشدد ، آتش زنی اور لوٹ مار کے 273 واقعات ہوئے۔

وزارت داخلہ کو رپورٹ طلب کرنی پڑی۔ کولکتہ میں بی جے پی کے دفتر کو اپریل-مئی میں بنگال انتخابی نتائج کے دن نذر آتش کردیا گیا۔ اگلے دن پارٹی کے دو کارکنوں کے قتل کی خبر منظر عام پر آئی۔ وزارت داخلہ نے اپوزیشن پارٹی کے کارکنوں کو نشانہ بنانے پر بنگال حکومت سے رپورٹ بھی طلب کی تھی۔

این ایچ آر سی نے عدالت کو بتایا کہ بنگال میں قانون کی حکمرانی نہیں ہے۔ قومی انسانی حقوق کمیشن (این ایچ آر سی) نے 13 جولائی کو کلکتہ ہائی کورٹ میں رپورٹ پیش کی۔ کمیشن نے تشدد کے حوالے سے عدالت کو بتایا تھا کہ بنگال میں قانون کی حکمرانی نہیں بلکہ حکمران کی حکمرانی ہے۔ بنگال تشدد کے معاملات کی جانچ ریاست سے باہر ہونی چاہیے۔

کچھ نیوز چینلز اور ویب سائٹس پر رپورٹ کے انکشاف کے بعد ممتا بنرجی نے اپنی ناراضگی کا اظہار کیا تھا۔ ممتا نے کہا تھا کہ کمیشن کو عدلیہ کا احترام کرنا چاہیے اور یہ رپورٹ لیک نہیں ہونی چاہیے تھی۔ یہ رپورٹ صرف عدالت کے سامنے رکھنی چاہیے تھی۔

انسانی حقوق کمیشن کی رپورٹ میں یہ 4 بڑے نکات تھے۔ 1. بنگال انتخابات کے بعد تشدد کے معاملات کی جانچ سی بی آئی سے کرنی چاہیے۔ قتل اور عصمت دری جیسے سنگین جرائم کی تحقیقات ہونی چاہیے۔ 2۔ بنگال میں بڑے پیمانے پر تشدد سے پتہ چلتا ہے کہ ریاستی حکومت نے متاثرین کی حالت زار پر خوفناک بے حسی ظاہر کی ہے۔ 3. تشدد کے واقعات سے یہ بات واضح ہوتی ہے کہ یہ حکمران جماعت کی حمایت سے ہوا ہے۔ یہ ان لوگوں سے بدلہ لینے کے لیے کیا گیا تھا جنہوں نے انتخابات کے دوران دوسری پارٹی کی حمایت کی ہمت کی۔ 4۔ ریاستی حکومت کے کچھ اعضاء اور عہدیدار تشدد کے ان واقعات میں خاموش تماشائی بنے ہوئے تھے