اعظم خان کی بہو لڑیں گی اسمبلی الیکشن

Story by  ایم فریدی | Posted by  Shah Imran Hasan | Date 30-10-2021
اعظم خان کی بہو لڑیں گی اسمبلی الیکشن
اعظم خان کی بہو لڑیں گی اسمبلی الیکشن

 

 

آواز دی وائس / لکھنؤ

ریاست اتر پردیش میں آئندہ چند مہینوں میں اسمبلی انتخابات ہونے والے ہیں۔ اس کی وجہ سے ریاست کا سیاسی ماحول گرم ہو گیا ہے۔ اس دوران سماج وادی پارٹی لیڈر اعظم خان کی بہو کے اسمبلی الیکشن لڑنے کے اشارے ملے ہیں۔

اتر پردیش کے رام پور سے سماج وادی پارٹی کے رکن پارلیمنٹ اعظم خان اپنے چھوٹے بیٹے عبداللہ اعظم کے ساتھ کئی عدالتی مقدمات میں طویل عرصے سے جیل میں ہیں۔

ایسے میں 2022 کے اسمبلی انتخابات میں اعظم خان کی بہو کے الیکشن لڑنے کے امکانات بڑھ گئے ہیں۔ ان کی جانب سے کہا گیا ہے کہ اپنے سسر اعظم خان کی جانب سے الیکشن لڑنے کا گرین سگنل ملتے ہی وہ تیاریاں شروع کر دیں گی۔

اہم بات یہ ہے کہ سماج وادی پارٹی کے سینئر لیڈر اعظم خان رام پور لوک سبھا حلقہ سے رکن پارلیمنٹ ہیں۔ ان کی اہلیہ ڈاکٹر تنزین فاطمہ ایم ایل اے ہیں۔

سب سے چھوٹے بیٹے عبداللہ اعظم ساور ضلع کے ٹانڈہ اسمبلی حلقہ سے ایم ایل اے رہ چکے ہیں۔

وہ دو برتھ سرٹیفکیٹس کے معاملے میں اپنی مقننہ سے ہاتھ دھو بیٹھے۔

اب اعظم خان کا خاندان 2022 کے اتر پردیش اسمبلی انتخابات میں حصہ لینے کی تیاری کر رہا ہے۔ سوال یہ اٹھایا جا رہا ہے کہ اگر اعظم خان اسمبلی انتخابات تک جیل سے باہر نہیں آتے تو ان کی غیر موجودگی میں ان کی سیاسی وراثت کو کون سنبھالے گا؟

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اعظم خان کے بڑے بیٹے ادیب اعظم خان کی اہلیہ سدرہ ادیب نے الزام لگایا ہے کہ ان کے سسر کی رہائی میں جان بوجھ کر تاخیر کی جا رہی ہے۔ وہ اس کے پیچھے سیاسی وجوہات کو ذمہ دار ٹھہراتی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اعظم خان سماج وادی پارٹی کے بانیوں میں سے ایک ہیں۔ وہ چار دہائیوں سے سیاست میں ہیں۔ ان کا خیال ہے کہ یہ سیاسی دشمنی ہے جس کی وجہ سے انہیں جیل بھیجا گیا ہے۔

اعظم خان نے ایک بڑی یونیورسٹی بنائی ہے۔ مسلم لیڈر ہونے کے باوجود انہوں نے ہندو اور مسلم دونوں برادریوں کے بچوں کے لیے ایک یونیورسٹی بنائی تاکہ انہیں پڑھنے کے لیے رام پور سے باہر نہ جانا پڑے۔