آسٹریلیا کی ہندوستان، جاپان اور امریکہ کے ساتھ "ایکسیرس مالابار 2025" میں شرکت

Story by  اے این آئی | Posted by  [email protected] | Date 12-11-2025
آسٹریلیا کی ہندوستان، جاپان اور امریکہ کے ساتھ
آسٹریلیا کی ہندوستان، جاپان اور امریکہ کے ساتھ "ایکسیرس مالابار 2025" میں شرکت

 



 کینبرا: آسٹریلیا نے بدھ کے روز بھارت، جاپان اور امریکہ کے ساتھ مل کر "ایکسیرس مالابار 2025" میں شرکت کی، جو ایک بڑی سمندری فوجی مشق ہے۔ اس مشق کا مقصد ہندو۔بحرالکاہل (Indo-Pacific) خطے میں چاروں ممالک کے درمیان دفاعی تعاون اور آپسی ہم آہنگی کو مضبوط بنانا ہے۔

آسٹریلیا کی وزارتِ دفاع کے مطابق، رائل آسٹریلین نیوی (RAN) کا جنگی جہاز ایچ ایم اے ایس بلیراٹ (HMAS Ballarat) اور رائل آسٹریلین ایئر فورس (RAAF) کا P-8A Poseidon میری ٹائم گشتی طیارہ اس مشق میں حصہ لے رہے ہیں۔ یہ مشق 10 سے 18 نومبر تک مغربی بحرالکاہل کے تربیتی علاقے میں جاری رہے گی، جب کہ پوسائیڈن طیارہ گوام میں موجود اینڈرسن ایئر فورس بیس سے آپریشن کرے گا۔

آسٹریلیا کے چیف آف جوائنٹ آپریشنز، وائس ایڈمرل جسٹن جونز نے کہا کہ یہ مشق خطے میں بڑھتے ہوئے سکیورٹی چیلنجز کے پیشِ نظر علاقائی شراکت داریوں کی اہمیت کو اجاگر کرتی ہے۔

انہوں نے کہا، "ایکسیرس مالابار کے ذریعے آسٹریلیا اور شراکت دار ممالک ہندو۔بحرالکاہل کی سلامتی کو مضبوط کر رہے ہیں، مشترکہ چیلنجز کا مقابلہ کر رہے ہیں، اجتماعی طاقت کو مربوط کر رہے ہیں اور عالمی سطح پر تعاون کے خلا کو پُر کر رہے ہیں۔"

جونز کے مطابق، اس مشق میں اینٹی سب میرین وارفیئر، فضائی دفاع اور سمندر میں رسد کی فراہمی جیسے پیچیدہ آپریشنز شامل ہیں، جو شریک ممالک کے درمیان اعتماد، ہم آہنگی اور تیاری کو فروغ دیتے ہیں۔

یہ مشق 1992 میں بھارت اور امریکہ کے درمیان دوطرفہ سطح پر شروع ہوئی تھی، مگر بعد میں آسٹریلیا اور جاپان کی شمولیت کے ساتھ یہ کوآڈ (Quad) ممالک کی ایک بڑی سمندری سرگرمی بن گئی۔ آسٹریلیا نے 2023 میں اس مشق کی میزبانی کی تھی۔

اگرچہ کوآڈ کوئی فوجی اتحاد نہیں ہے، لیکن یہ مشق خطے میں بحری سلامتی کو مضبوط بنانے اور آزاد جہازرانی (Freedom of Navigation) کے اصول کو برقرار رکھنے کا ایک مؤثر ذریعہ ہے۔

ایچ ایم اے ایس بلیراٹ کے کمانڈر ڈین یورن نے کہا کہ ان کا عملہ خطے کے سب سے جدید اور پیشہ ور بحری افواج کے ساتھ کام کرنے کے لیے پُرجوش ہے۔

انہوں نے کہا، "ایکسیرس مالابار میں ہماری شمولیت آسٹریلیا سے تین ماہ کے ریجنل پریزنس مشن کا حصہ ہے اور یہ ہمارے ہندو۔بحرالکاہل شراکت داروں کے ساتھ ہم آہنگی بڑھانے کا بہترین موقع ہے۔"

ایچ ایم اے ایس بلیراٹ میں 177 اہلکاروں کے علاوہ ایک MH-60R سی ہاک ہیلی کاپٹر بھی شامل ہے۔ یہ جہاز فضائی دفاع، سطحی اور زیرِ آب جنگ، نگرانی، معلوماتی کارروائیوں اور دشمن کے جہازوں یا آبدوزوں کے خلاف مہمات کے لیے مکمل طور پر لیس ہے۔

دوسری جانب، اتوار کے روز بھارتی جنگی جہاز آئی این ایس سہیاَدری (INS Sahyadri) بھی گوام پہنچ گیا تاکہ اس مشق میں حصہ لے سکے۔ یہ جہاز بھارت میں تیار کردہ ایک اسٹیلتھ گائیڈڈ میزائل فریگیٹ ہے اور "آتم نربھر بھارت" کے نظریے کی ایک نمایاں مثال ہے۔

ایکسیرس مالابار 2025 کا "ہاربر فیز" آپریشنل منصوبہ بندی، مواصلاتی ہم آہنگی، باہمی دورے اور دوستانہ کھیلوں پر مشتمل ہوگا، جس کے بعد "سی فیز" میں سمندری جنگی مشقیں ہوں گی، جن میں بیڑے کے مشترکہ آپریشن، اینٹی سب میرین وارفیئر، فائرنگ مشقیں اور فضائی کارروائیاں شامل ہیں۔