اے ٹی ایس نے وڈودرا میں تقریباً 478 کروڑ روپے مالیت کی 143 کلو منشیات ضبط کی

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | 1 Years ago
اے ٹی ایس نے وڈودرا میں تقریباً 478 کروڑ روپے مالیت کی 143 کلو منشیات ضبط کی
اے ٹی ایس نے وڈودرا میں تقریباً 478 کروڑ روپے مالیت کی 143 کلو منشیات ضبط کی

 

 

گاندھی نگر : گجرات میں 2017 کے ریاستی اسمبلی انتخابات  کے دوران ہونے والی ضبطی کے مقابلے 28 گنا سے زیادہ کا  اضافہ ہوا ہے

ای سی آئی نے شہریوں نے اپیل کی ہے کہ وہ انتخابات میں پیسے کی طاقت کے خطرے کو روکنے کے لیے بڑے پیمانے پر سی وجل کا استعمال کریں

الیکشن کمیشن آف انڈیا کی طرف سے متعدد نفاذی ایجنسیوں کے ذریعے محتاط منصوبہ بندی، مکمل جائزے اور اخراجات کی نگرانی نے شاندار نتائج پیش کیے ہیں۔ اس کی وجہ سے  ریاست گجرات میں جاری اسمبلی انتخابات کے دوران  ریکارڈ ضبطی کی گئی ہے۔ منشیات کی بھاری کھیپ کو ضبط کرنے کی ایک اہم کارروائی کی قیادت اے ٹی ایس گجرات کے افسران کی ایک ٹیم کر رہی ہے جو وڈودرا (دیہی) اور وڈودرا شہر میں یہ آپریشن چلا  رہی ہے۔ ٹیم نے 2 میفیڈرون ڈرگ مینوفیکچرنگ یونٹس کی نشاندہی کی ہے اور تقریباً 478 کروڑ روپے کی مالیت کے تقریباً 143 کلو گرام میفیڈرون (مصنوعی منشیات) کا پتہ لگایا ہے۔ انہوں نے ناڈیاڈ اور وڈودرا سے 5 افراد کو حراست میں لیا ہے اور این ڈی پی ایس ایکٹ، 1985 کی متعلقہ دفعات کے تحت احمد آباد کے اے ٹی ایس پولیس اسٹیشن میں ایک کرمنل کیس درج کیا جا رہا ہے۔ آپریشن ابھی جاری ہے اور اس کے پورا ہونے کے بعد مکمل تفصیلات دستیاب کرائی جائیں گی۔

ریاست گجرات میں اب تک (29.11.2022 تک) کی جا چکی ضبطی کی تفصیلات ذیل میں دی گئی ہیں:

 

ریاست

نقدی

شراب

منشیاب

قیمتی دھات

مفت کے سامان

کل ضبطی

 

(کروڑ روپے)

مقدار (لیٹر)

مالیت (کروڑ روپے)

مالیت (کروڑ روپے)

مالیت (کروڑ روپے)

مالیت (کروڑ روپے)

(کروڑ روپے)

گجرات

27.07

411851.23

14.88

61.96

(مذکورہ بالا منشیات کی جاری ضبطی کے علاوہ)

15.79

171.24

290.94

 

سال 2017 کے گجرات اسمبلی انتخابات کے دوران کل 27.21 کروڑ روپے ضبط کیے گئے تھے۔ 29.11.2022 تک کے ضبطی چارٹ کو دیکھیں جو کل 290.24 کروڑ روپے کی ضبطی کو دکھا رہا ہے، تو ضبطی کی مقدار میں زبردست اضافہ ہوا ہے جو کہ 2017 کے دوران کی گئی ضبطی سے 10.66 گنا زیادہ ہے۔  اور اگر اس میں منشیات کی اس وقت جاری ضبطی کو جوڑ دیا جائے تو یہ اضافہ 28 گنا ہو جاتا ہے۔ ضبطی کے اعداد و شمار میں شاندار اضافے کے پیچھے جامع حکمت عملی، تفصیلی منصوبہ بندی اور الیکشن کمیشن کی جانب سے سخت فالو اپ کارفرما ہے۔

بناس کانٹھا ضلع کے تھراڈ پولیس اسٹیشن میں رکھی ضبط شراب

گجرات اسمبلی انتخابات 2022 کے لیے تاریخوں کے اعلان کے موقع پر، چیف الیکشن کمشنر جناب راجیو کمار نے بغیر کسی لالچ والے انتخابات پر زور دیا  تھا اور ہماچل پردیش میں بڑے پیمانے پر ہونے والی ضبطی کا حوالہ دیا تھا۔ 23 نومبر، 2022 کو کمیشن نے گجرات اور اس کی پڑوسی ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں– راجستھان، مدھیہ پردیش، مہاراشٹر، دمن اور دیو اور دادرا اور نگر حویلی کے چیف سکریٹریز، ڈی جی پی، ایکسائز کمشنرز، ڈی جی (انکم ٹیکس) اور دیگر سینئر افسران کے ساتھ بات چیت کی۔ یہ امن و امان کی صورتحال کا جائزہ لینے اور آزادانہ، منصفانہ اور پرامن انتخابات کے انعقاد کے لیے مربوط شرکت کے لیے منعقد کی گئی تھی۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے چیف الیکشن کمشنر جناب راجیو کمار نے سرحدی ریاستوں کے پڑوسی اضلاع سے نقدی، شراب اور مفت کے سامان کی سرحد پار نقل و حرکت پولنگ کے دن تک کو روکنے کے لیے موثر اور مضبوط اقدامات کرنے کی سختی سے ہدایت کی۔ انہوں نے چیف سکریٹریز اور ڈی جی پیز کو بھی ہدایت دی کہ وہ ضبطیوں کا ریاستی تجزیہ کریں اور مناسب کارروائی کریں۔ کمیشن نے اس بات سے بھی آگاہ کیا کہ غیر قانونی شراب اور منشیات کے خلاف کارروائی کو یقینی بنایا جائے۔

سخت نگرانی کی تیاریوں نے اس وقت زور پکڑا جب چیف الیکشنر کمشنر جناب راجیو کمار اور الیکشن کمشنر جناب انوپ چندر پانڈے کی قیادت میں الیکشن کمیشن آف انڈیا کی ٹیم نے انتخابی تیاریوں کا جائزہ لینے کے لیے ستمبر میں گجرات کا دورہ کیا۔ اسمبلی انتخابات کے انعقاد کی تیاریوں کی نگرانی کے لیے وقف ٹیموں نے اکتوبر میں ریاست کے مختلف علاقوں کا دورہ بھی کیا۔ کمیشن نے اپنے دورے کے دوران، قانون نافذ کرنے والے اداروں، ضلعی حکام اور پولیس کے نوڈل افسران کا وسیع جائزہ لیا تاکہ ووٹروں کو متاثر کرنے والی اشیاء کی قریبی اور موثر نگرانی پر زور دیا جا سکے۔

احمد آباد کے رامول پولیس اسٹیشن نے دودھ کی گاڑی میں لے جانے والی شراب کو ضبط کیا

اخراجات کی موثر نگرانی کا عمل انتخابات کے اعلان سے مہینوں پہلے شروع ہو جاتا ہے اور اس میں تجربہ کار افسران کی بطور اخراجات مبصر کی تقرری، زیادہ مربوط اور جامع نگرانی کے لیے نافذ کرنے والے اداروں کو حساس بنانا اور جائزہ لینا، اخراجات کے حساس حلقوں کی نشان دہی، مناسب منصوبہ بندی کو یقینی بنانا شامل ہے۔ مانیٹرنگ کے عمل میں فیلڈ لیول کی ٹیمیں اور ڈی ای اوز/ایس پیز کے ساتھ باقاعدہ فالو اپ کیا جاتا ہے تاکہ انتخابات کو خراب کرنے میں پیسے کی طاقت کے کردار کو روکا جا سکے۔ انتخابی تیاریوں کا جائزہ لینے کے لیے کمیشن کے دوروں کے ساتھ مرکزی مبصرین اور ڈی ای اوز، ایس پیز کا جائزہ پہلے ہی جامع نگرانی کے لیے لیا جا چکا ہے۔

گجرات کی قانون ساز اسمبلی کے لیے ہونے والے عام انتخابات میں پیسے کی طاقت کو روکنے کے لیے موثر نگرانی کے لیے، الیکشن کمیشن آف انڈیا نے 69 اخراجات کے مبصرین کو بھی تعینات کیا ہے۔ ان حلقوں میں بندش کی مزید نگرانی کے لیے 27 اسمبلی حلقوں کو اخراجات کے لیے حساس حلقوں کے طور پر نشان زد کیا گیا ہے۔ کمیشن نے خصوصی اخراجات کے تجزیہ کار  بی مرلی کمار، 1983 بیچ کے ریٹائر آئی آر ایس افسر کو بھی تعینات کیا ہے، جن کے پاس تیاریوں کی نگرانی کرنے اور قانون نافذ کرنے والی ایجنسیوں کے ساتھ ہم آہنگی پیدا کرنے کی زبردست مہارت ہے۔

awazurdu

اسی طرح ہماچل پردیش کے 2022 کے اسمبلی انتخابات، جس کے لیے پولنگ 12 نومبر کو ختم ہوئی، میں 2017 کے اسمبلی انتخابات  کے اعداد و شمار کے مقابلے 500 فیصد سے زیادہ اضافہ دیکھا گیا۔ 2017 کے اسمبلی انتخابات میں 9.03 کروڑ روپے کی ضبطی کے مقابلے، 2022 میں ضبطیاں بڑھ کر 57.24 کروڑ روپے تک پہنچ گئیں۔ یہاں تک کہ  بہار، اوڈیشہ، چھتیس گڑھ، راجستھان اور اتر پردیش ریاستوں میں 1 پارلیمانی حلقہ اور 6 اسمبلی حلقوں میں 2022 کے جاری ضمنی انتخابات میں 5.40 کروڑ روپے کی بڑی ضبطی کی گئی ہے۔ جاری انتخابات کے مکمل ہونے تک پولنگ والی ریاستوں میں قریبی نگرانی کی کوششیں جاری رہیں گی اور ضبطی کے اعداد و شمار میں مزید اضافہ ہونے کی امید ہے۔