آسام: مسجد کے افتتاح میں غیر مسلم رہنماؤں کی شرکت

Story by  غوث سیوانی | Posted by  [email protected] | Date 19-10-2021
آسام: مسجد کا افتتاح غیر مسلم رہنماؤں  کے ہاتھوں
آسام: مسجد کا افتتاح غیر مسلم رہنماؤں کے ہاتھوں

 

 

عارف الاسلام/گوہاٹی

آسام صدیوں سے قومی یکجہتی کا مرکز رہا ہے. یھاں بسنے والے مخلتف مذاہب کے لوگ ہمیشہ ایک دوسرے کے ساتھ اخوت و محبت سے رہتے آنے ہیں. اس بات کو ایک بار پھر آسام نے تب ثابت کردیا جب ایک مسجد کے افتتاح کے موقع پرمسلمانوں کی دعوت پر دوسرے مذاہب کے رہنماؤں نے بھی شرکت کی.۔

مشرقی آسام کے تاریخی شیوساگر ضلع میں ایک جامع مسجد کا افتتاح ممتاز ہندو تنظیموں اور اداروں کے نمائندوں کے ذریعہ حال ہی ہوا. اسے آسام بھر میں فرقہ وارانہ ہم آہنگی اور بھائی چارہ کی ایک مثال کے طور پرپیش کیا جا رہاہے۔ درگا پوجا کی تقریبات کے اختتام پر اور عید میلاد النبی سے ٹھیک پہلے مسجد کا افتتاح ہوا.۔

اس موقع پر یکجہتی کا یہ منظر دیکھا گیاکہ مختلف مذہبی عقائد سے تعلق رکھنے والے لوگ ایک تقریب میں جمع ہویے اور17 اکتوبر کو شیو ساگر ضلع کے بیتباری کے لوٹھوری چیٹیا گاؤں میں مسجدکا افتتاح کیا۔

اس تقریب میں سری منتا شنکر سنگھا ، نامگھر(نو ویویشنویٹی کمیونٹی پرئیر ہال) اور آسام کے ضلع شیوساگر کے مختلف حصوں سے سترہ (وشنویت مٹھوں) کے نمائندوں نے شرکت کی. یہ جماعت واقعتا نو ویشنویت کے سنت مصلح سری منتا سنکاردیو اور صوفی سنت اذان فقیر کے نظریات کی علامت ہے۔

اتفاقی طور پر ، مشہور صوفی سنت اذان پیر کی درگاہ بھی شیوساگر ضلع میں واقع ہے جسے اتحاد و اتفاق کی علامت مانا جاتا ہے اور جہاں مسلمانوں کے شانہ بشانہ ہندو بھی موجود ہوتے ہیں۔ گھیلا گوڑی میں جامع مسجد 1935 میں قائم کی گئی تھی ، اور حال ہی میں مسجد کی انتظامی کمیٹی کے اقدام کے تحت اس کی تزئین و آرائش کی گئی ہے۔

نئی مسجد دو منزلہ ہے اور اچھی طرح سجی ہوئی عمارت ہے جس میں تمام ضروری سہولیات موجود ہیں۔ افتتاح کے بعد مہمانوں نے مسجد کے اندر اجتماع سے خطاب کیا۔ "اگرچہ مسجد، اسلام کے ماننے والوں کے لیے نماز کی جگہ ہے ،مگر یہ مختلف نسلوں کے لوگوں کے لئے اتحاد کا مقام بھی ہے۔

اب اس تقریب میں تمام مذاہب کے لوگوں کی موجودگی نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ شیوساگر کے لوگوں نے ہمیشہ ہندوؤں اور مسلمانوں کے درمیان بھائی چارہ قائم رکھا ہے. وہ محبت اور ہم آہنگی کے ایک دھاگے میں بندھے ہوئے ہیں۔

ان کا مقصد آسام اور ہندوستان کے دیگر حصوں میں شیوساگر ضلع کی گھیلا گوری جامع مسجد سے بھائی چارے کا پیغام پھیلانا ہے۔