آسام:سرکاری زمین سے غیرقانونی قبضہ ہٹایا گیا

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | 1 Years ago
آسام:سرکاری زمین سے غیرقانونی قبضہ ہٹایا گیا
آسام:سرکاری زمین سے غیرقانونی قبضہ ہٹایا گیا

 

 

سونیت پور: پولیس نے بتایا کہ آسام کے سونیت پور ضلع میں 330 ایکڑ اراضی کو خالی کرنے کے لیے ایک بڑے پیمانے پر بے دخلی مہم ہفتہ کی صبح سخت سیکورٹی کے درمیان شروع ہوئی۔ ایک پولیس افسر نے بتایا کہ یہ عمل اب تک پرامن رہا ہے کیونکہ تقریباً تمام غیر قانونی باشندے بے دخلی کا نوٹس ملنے کے بعد اپنے سامان کے ساتھ جگہ چھوڑ چکے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ برہم پترا ندی کے شمالی کنارے پر برچلا میں نمبر 3 چیتل ماری علاقے میں مکانات کو گرانے کی مہم کے لیے تقریباً 50 کھدائی کرنے والے، بھاری مشینری اور بڑی تعداد میں کارکنان کو تعینات کیا گیا تھا۔ ایک پولیس افسر نے بتایا کہ "بے دخلی مہم اب تک حادثات سے پاک رہی ہے۔ لااینڈ آرڈر کی کوئی صورت حال نہیں ہے۔

اس نے کہا کہ یہ مہم صبح 5 بجے کے قریب شروع ہوئی اور چونکہ زیادہ تر رہائشی پہلے ہی اپنے گھر خالی کر چکے تھے، اس لیے کھدائی کرنے والوں اور دیگر بھاری مشینری کی مدد سے ڈھانچے کو مسمار کیا جا رہا ہے۔ ایک اور پولیس افسر نے بتایا کہ کلیئر کیے جانے والے علاقے کو تین حصوں میں تقسیم کیا گیا ہے اور ایک حصے میں مسماری صبح 9 بجے تک مکمل کر لی گئی ہے۔

آسام پولیس اور نیم فوجی دستوں سمیت تقریباً 1,200 سیکورٹی اہلکاروں کو جائے وقوعہ پر تعینات کیا گیا ہے، جو انسداد فسادات کے سامان سے لیس ہیں۔ سرکاری ریکارڈ کے مطابق اس علاقے میں 299 خاندان رہ رہے تھے، لیکن ان میں سے 90 فیصد سے زیادہ آٹھ ماہ قبل نوٹس موصول ہونے کے بعد جگہ چھوڑ چکے ہیں۔ بے دخل کیے جانے والے کچھ رہائشیوں نے افسوس کا اظہار کیا کہ حکومت کی طرف سے انہیں کوئی بحالی فراہم نہیں کی گئی۔

ان میں سے ایک خاتون نے کہا کہ ہم یہاں کئی دہائیوں سے رہ رہے ہیں۔ ہمارے پاس کوئی نوکری نہیں ہے اور ہم یہاں کھیتوں کے باہر رہتے ہیں۔ ہمیں نہیں معلوم کہ ہم کہاں جائیں گے،" ایک خاتون نے کہا، جب کھدائی کرنے والے اس ڈھانچے کے قریب پہنچے تو ہم اپنا آخری سامان اکٹھا کر رہے تھے۔

ضلعی انتظامیہ کے ایک اہلکار نے بتایا کہ 31 اگست سے سیکورٹی فورسز کی طرف سے علاقے میں گشت جاری ہے، اور اس نے لوگوں کو رضاکارانہ طور پر زمین خالی کرنے پر آمادہ کیا۔ اہلکار نے نیوز ایجنسی کو بتایا، "ہم مختلف وجوہات کی وجہ سے پہلے بے دخلی مہم نہیں چلا سکے۔ اب، زیادہ تر لوگوں نے اتفاق کیا ہے کہ یہ سرکاری زمین ہے اور اسے ترقیاتی کاموں کے لیے استعمال کیا جائے گا۔

مقامی لوگوں نے بتایا کہ زیادہ تر لوگ کئی دہائیوں قبل برہم پترا کے جنوبی کنارے پر واقع ناگون اور موریگاؤں اضلاع سے بڑے پیمانے پر کٹاؤ کے بعد ہجرت کر گئے تھے۔

جب علاقے کی آبادی کے بارے میں پوچھا گیا تو ضلعی اہلکار نے کہا، "یہ کئی برادریوں کا مرکب ہے۔ سب سے زیادہ خاندان بنگالی بولنے والے مسلمان ہیں، اس کے بعد بنگالی ہندو اور گورکھے ہیں۔"

اس علاقے کے دو بار بی جے پی کے ایم ایل اے گنیش کمار لمبو نے دعویٰ کیا کہ یہاں رہنے والے زیادہ تر خاندانوں کے گھر دوسرے علاقوں میں بھی ہیں اور اسی وجہ سے وہ بغیر کسی احتجاج کے وہاں سے چلے گئے۔

اسپیشل ڈائرکٹر جنرل آف پولیس (امن و قانون) گیانیندر پرتاپ سنگھ نے جمعرات کو جائے وقوعہ کا دورہ کیا اور حفاظتی انتظامات کا جائزہ لیا۔ صحافیوں سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا تھا کہ بے دخلی مہم کے دوران ایک آئی جی رینک کا افسر اور تین ایس پی رینک کے افسران موجود ہوں گے۔ انہوں نے یہ بھی دعویٰ کیا تھا کہ زمین کو صاف کیا جا رہا ہے کیونکہ حکومت اس جگہ پر سولر پاور پلانٹ لگانے کا منصوبہ بنا رہی ہے۔