کل بھی ہوگی آرین کی ضمانت پربمبئی کورٹ میں بحث

Story by  غوث سیوانی | Posted by  [email protected] | Date 26-10-2021
کل بھی ہوگی آرین کی ضمانت پربمبئی کورٹ میں بحث
کل بھی ہوگی آرین کی ضمانت پربمبئی کورٹ میں بحث

 

 

ممبئی: ہائی کورٹ نے ممبئی کروز ڈرگز کیس میں گرفتار آریان خان کی درخواست ضمانت پر سماعت ملتوی کر دی ہے۔ عدالت، اب اس معاملے کی سماعت کل یعنی بدھ کو کرے گی۔ خاص بات یہ ہے کہ آج معروف وکیل اور سابق اٹارنی جنرل مکل روہتگی آریان کی نمائندگی کر رہے ہیں۔

شروع میں، این سی بی کے وکیل نے دلائل پیش کیے اور آریان کو ضمانت دینے کی مخالفت کی۔ جانچ ایجنسی نے کہا کہ اگر آرین کو ضمانت مل جاتی ہے تو وہ گواہوں پر اثر انداز ہو سکتا ہے۔ وہ ملک چھوڑ کر بھاگ سکتا ہے۔

جواب میں آریان کے وکیل روہتگی نے کہا کہ میرے موکل کے خلاف منشیات لینے، خرید و فروخت کا کوئی کیس نہیں ہے۔ ارباز مرچنٹ کے علاوہ، وہ منشیات کے روابط رکھنے والے کسی کو نہیں جانتا۔ گرفتاری کے میمو سے لگتا ہے کہ آرین منشیات رکھتا تھا۔

میرا موکل این سی بی کے کسی افسر پر الزام نہیں لگا رہا ہے۔ روہتگی نے کہا کہ میرا گواہ نمبر 1 اور 2 یعنی پربھاکر سال اور کے پی گوساوی سے کوئی لینادینا نہیں ہے اور نہ ہی میں انہیں جانتا ہوں۔ روہتگی نے کہا کہ یہ نوجوان لڑکے ہیں۔ انہیں اصلاح گھر بھیجا جا سکتا ہے۔

ان پر مقدمہ نہیں چلنا چاہیے۔ میں نے اخبارات میں بھی پڑھا ہے کہ حکومت اصلاحات کی بات کر رہی ہے۔ روہتگی نے کہا – آرین اور ارباز 2 اکتوبر کی دوپہر کو کروز ٹرمینل پہنچے تھے۔ این سی بی کے کچھ لوگ پہلے ہی ٹرمینل پر موجود تھے۔

اس کے پاس کچھ معلومات تھیں۔ میرے کلائنٹس آریان اور ارباز کروز پر سوار ہونے سے پہلے پکڑے گئے تھے۔ میرے مؤکل سے کچھ برآمد نہیں ہوا۔ یہ بھی ثابت نہیں ہوا کہ وہ منشیات لے رہا تھا۔ ابھی تک اس کا کوئی میڈیکل ٹیسٹ نہیں کیا گیا۔

روہتگی نے کہا- یہ سارا معاملہ 2 اکتوبر سے شروع ہوا تھا۔ آریان کروز پارٹی کا گاہک نہیں تھا۔ انہوں نے بطور مہمان خصوصی شرکت کی۔ انہیں پرتیک گابا نامی ایک شخص نے بلایا، جو ایونٹ مینیجر کے طور پر ظاہر ہو رہا تھا۔

گابا آریان اور ارباز مرچنٹ کو جانتا تھا۔ انھوں نے کہا ہم نے اپنی درخواستوں میں کئی بار یہ سوال اٹھایا ہے کہ جو لوگ پولیس افسر نہیں ہیں وہ بھی پولیس کے اختیارات کا استعمال کر رہے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ انہیں گرفتار کرنے کا حق ہے۔

اس کے علاوہ وہ پولیس افسر نہیں ہے۔ میرے مؤکل کو غلط طریقے سے گرفتار کیا گیا تھا جب یہ کسی وصولی یا منشیات لینے کے بارے میں جانتا نہیں تھا۔ اگر میرے موکل کے خلاف Conscious Possession کا مقدمہ بھی ہے تو اس میں 6 گرام منشیات رکھنے پر زیادہ سے زیادہ 1 سال کی سزا ہو سکتی ہے۔ لہٰذا اس کے خلاف دفعہ 27 اے کے تحت مقدمہ نہیں بنایا گیا، اس کے خلاف مقدمہ درج کرنے کی سازش کی جا رہی ہے۔

یہ ایک عام اور عجیب صورتحال ہے جہاں این ڈی سی پی کی دفعہ 37 کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے اور بالواسطہ طور پر دفعہ 27 اے کے تحت کارروائی کی جا رہی ہے۔ میرے مؤکل کے خلاف منشیات لینے، خریدنے یا بیچنے کا کوئی کیس نہیں ہے۔ ارباز مرچنٹ کے علاوہ، وہ منشیات کے روابط رکھنے والے کسی کو نہیں جانتے۔

سماعت شروع ہونے سے قبل ہی کمرہ عدالت اس قدر کھچا کھچ بھر گیا کہ اسے ہٹانے کے لیے پولیس کی مدد لی گئی۔ عدالت نے کہا کہ کمرہ عدالت میں صرف وہی لوگ موجود ہوں جو کیس سے متعلق ہیں۔ کمرہ عدالت کے باہر لابی سے بھیڑ کو ہٹا دیا گیا۔ یہ قدم بھیڑ کی وجہ سے سماجی دوری کی پابندی نہ کرنے کی وجہ سے اٹھایا گیا۔