مودی جی پر الزام لگانے والے معافی مانگیں:امت شاہ

Story by  اے ٹی وی | Posted by  [email protected] | 1 Years ago
مودی جی پر الزام لگانے والے معافی مانگیں:امت شاہ
مودی جی پر الزام لگانے والے معافی مانگیں:امت شاہ

 

 

نئی دہلی: گجرات فسادات پر سپریم کورٹ کے فیصلوں کے بارے میں، وزیر داخلہ امت شاہ نے ہفتہ کو نیوز ایجنسی اے این آئی کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ اس معاملے میں طویل لڑائی کے بعد "سچائی سونے کی طرح سامنے آئی ہے"۔ انہوں نے کہا کہ اس کیس نے "جھوٹے الزامات کی وجہ سے مودی جی کو 19 سال تک تکلیف میں دیکھا ہے"۔

وزیر داخلہ نے کہا کہ ’’18-19 سال کی لڑائی، ملک کے اتنے بڑے لیڈر نے ایک لفظ بھی بولے بغیر، بھگوان شنکر کے زہر کی طرح تمام دکھوں کو گلے میں ڈال کر لڑتے رہے۔ میں نے مودی جی کو سامنا کرتے دیکھا۔

یہ درد قریبی حلقوں سے ہے۔ کیونکہ عدالتی کاروائی چل رہی تھی، سب کچھ سچ ہونے کے بعد بھی ہم کچھ نہیں کہیں گے.. یہ موقف صرف مضبوط دماغ والا آدمی ہی لے سکتا ہے۔"

فسادات میں گجرات کے اس وقت کے وزیر اعلیٰ نریندر مودی پر لگائے گئے الزامات کو سیاسی محرک قرار دیتے ہوئے امت شاہ نے کہا، "سپریم کورٹ نے تمام الزامات کو مسترد کر دیا ہے۔ آپ کہہ سکتے ہیں کہ اس فیصلے سے ثابت ہو گیا ہے کہ تمام الزامات سیاسی طور پر محرک تھے۔" ۔

 

امت شاہ نے اپوزیشن کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ جن لوگوں نے مودی جی پر الزامات لگائے، اگر ان میں ضمیر ہے تو وہ مودی جی اور بی جے پی لیڈر سے معافی مانگیں۔

 

انہوں نے کہا کہ ’’مودی جی سے بھی پوچھ گچھ کی گئی لیکن تب کسی نے دھرنا نہیں دیا اور ہم نے قانون کے ساتھ تعاون کیا اور مجھے گرفتار بھی کیا گیا لیکن کوئی دھرنا مظاہرہ نہیں ہوا‘‘۔

ایس آئی ٹی کی تحقیقات کے بارے میں انہوں نے کہا، "فوج کا ہیڈ کوارٹر دہلی میں ہے، جب اتنے سکھ بھائی مارے گئے، 3 دن تک کچھ نہیں ہوا، کتنی ایس آئی ٹی بنی؟ ہماری حکومت آنے کے بعد ایس آئی ٹی بنی، یہ لوگ ہم پر الزام لگا رہے ہیں۔ ؟"

انہوں نے کہا کہ گجرات میں ہماری حکومت تھی لیکن یو پی اے حکومت نے این جی او کی مدد کی ہے۔ سبھی جانتے ہیں کہ یہ صرف مودی جی کی شبیہ کو خراب کرنے کے لیے کیا گیا تھا۔ آج سپریم کورٹ نے یہ بھی کہا کہ ذکیہ جعفری کسی اور کے کہنے پر کام کرتی تھیں۔ این جی او نے بہت سے متاثرین کے حلف ناموں پر دستخط لے رکھے ہیں اور انہیں خبر تک نہیں ہے۔

سبھی جانتے ہیں کہ تیستا سیتلواڑ کی این جی او یہ سب کر رہی تھی اور اس وقت کی یو پی اے حکومت نے این جی او کی بہت مدد کی ہے۔ عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا کہ ٹرین میں آگ لگنے کے بعد کے واقعات پہلے سے طے شدہ نہیں تھے بلکہ خود ساختہ تھے اور تہلکہ کے اسٹنگ آپریشن کو بھی مسترد کر دیا کیونکہ آگے پیچھے کی فوٹیج سامنے آئی تھی کہ یہ سٹنگ سیاسی مقاصد کے لیے کی گئی تھی۔

امت شاہ نے گجرات فسادات میں فوج نہ بلانے کے سوال کے جواب میں کہا کہ ہم نے تاخیر نہیں کی، جس دن گجرات بند کا اعلان ہوا تھا، ہم نے فوج کو بلایا تھا، گجرات حکومت نے ایک دن کی بھی تاخیر نہیں کی۔ اور عدالت نے بھی اس کی حوصلہ افزائی کی ہے۔

امت شاہ نے کہا کہ (صورتحال پر قابو پانے کے لیے) سب کچھ کیا گیا، اسے قابو کرنے میں وقت لگتا ہے۔ گل صاحب (پنجاب کے سابق ڈی جی پی مرحوم کے پی ایس گل) نے کہا تھا کہ انہوں نے اپنی زندگی میں اس سے زیادہ غیر جانبدارانہ اور فوری کاروائی کبھی نہیں دیکھی، پھر بھی ان پر الزام عائد کیا گیا۔

ہماری حکومت آنے کے بعد ایس آئی ٹی تشکیل دی گئی۔ کیا یہ لوگ ہم پر الزام لگا رہے ہیں؟ ان فسادات کی جانچ میں ایس آئی ٹی نے اس وقت کے سی ایم کو کلین چٹ دے دی تھی جس پر سپریم کورٹ نے اپنی مہر ثبت کر دی تھی۔

واضح ہوکہ سپریم کورٹ نے جمعہ کو 2002 کے گجرات فسادات میں اس وقت کے وزیر اعلیٰ نریندر مودی کو کلین چٹ دینے والی ایس آئی ٹی کی رپورٹ کے خلاف دائر درخواست پر فیصلے میں مودی کو دی گئی کلین چٹ کو برقرار رکھا۔

عدالت نے 2002 کے فسادات کے پیچھے "بڑی سازش" کی تحقیقات سے انکار کرتے ہوئے ذکیہ جعفری کی درخواست کو مسترد کر دیا اور کہا کہ ذکیہ کی اپیل میں کوئی میرٹ نہیں ہے۔