میڈیکل کی تعلیم کے لیے اب یوکرین نہیں جانا پڑے گا: آنند مہندرا

Story by  ایم فریدی | Posted by  Shah Imran Hasan | 2 Years ago
میڈیکل کی تعلیم کے لیے اب یوکرین نہیں جانا پڑے گا: آنند مہندرا
میڈیکل کی تعلیم کے لیے اب یوکرین نہیں جانا پڑے گا: آنند مہندرا

 

 

آواز دی وائس، نئی دہلی

 یوکرین پرروس کے حملے کی وجہ سے وہاں پھنسےہندوستانی طلباء کو نکالنے کا کام جاری ہے۔ اس جنگ کی وجہ سے ہندوستان کا ایک طالب علم مارا گیا۔ اس کے بعد سے اب ملک میں طبی نظام توجہ میں آ گیا ہے۔ وہیں مشہور صنعت کار آنند مہندرا میڈیکل کالج کھولنے پر غور کر رہے ہیں۔

 یوکرین میں روسی حملے کی وجہ سے ہزاروں ہندوستانی طلباء وہاں پھنسے ہوئے ہیں۔ حکومت ہند آپریشن گنگا مہم کے تحت ان طلباء کو وہاں سے نکال رہی ہے۔

اس جنگ میں ہندوستان کے ایک طالب علم کی موت بھی ایسی ہو گئی ہے جس نے یہاں کے طبی نظام پر سوالات کھڑے کر دیے ہیں۔

سوال یہ ہے کہ یہ طلباء میڈیکل کی تعلیم کے لیے یوکرین جیسے ممالک کیوں جاتے ہیں؟

اس کی کئی وجوہات سامنے آچکی ہیں جن میں طبی اداروں کی بھاری فیسیں اور نظام تعلیم کا سست روی بھی شامل ہے۔

اب آنند مہندرا میڈیکل سسٹم میں چل رہے ان مسائل کو حل کرنے کے لیے آگے آئے ہیں۔ انہوں نے ملک میں میڈیکل کالج کھولنے کا فیصلہ کیا ہے۔

 درحقیقت ٹوئٹر پر صنعت کار اور مہندرا اینڈ مہندرا گروپ کے چیئرمین آنند مہندرا نے ٹائمز آف انڈیا کی ایک رپورٹ کا حوالہ دیا ہے۔ انہوں نے اس ٹویٹ میں کہا کہ مجھے نہیں معلوم تھا کہ ہندوستان میں میڈیکل کالجوں کی اتنی کمی ہے۔

سی پی گرنانی، سی ای او، ٹیک مہندرا کو ٹیگ کرتے ہوئے، انہوں نے کہا، "کیا ہم مہندرا یونیورسٹی میں میڈیکل کالج قائم کرنے پر غور کر سکتے ہیں؟

 

اس ٹویٹ کے بعد کئی صارفین نے کہا کہ صرف ہندوستان میں سیٹوں کی کمی کی وجہ سے بڑی تعداد میں بچے میڈیکل کالج کی تعلیم کے لیے یوکرین نہیں جاتے۔ مہنگی طبی تعلیم کی وجہ سے وہ یوکرین جیسے ممالک میں بھی چلے جاتے ہیں۔

جب پی ومشیدھر ریڈی نامی صارف نے آنند مہندرا سے کہا کہ 'ہاں آئیڈیا اچھا ہے لیکن فیس دوسرے اداروں کی طرح کروڑوں میں نہ رکھیں۔' اس پر آنند مہندرا نے لکھا، اس کا خیال رکھا جائے گا۔