شہباز شریف کے وزیر اعظم بننے پر، ایک ہندوستانی گاوں منا رہا ہے خوشی

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 12-04-2022
شہباز شریف کے وزیر اعظم بننے پر، ایک ہندوستانی گاوں منا رہا ہے خوشی
شہباز شریف کے وزیر اعظم بننے پر، ایک ہندوستانی گاوں منا رہا ہے خوشی

 


امرتسر:: میاں محمد شہباز شریف کے وزیراعظم پاکستان بننے پر جہاں پاکستان  بھر میں مسلم لیگ (ن) اور ان کی اتحادی جماعتیں جشن منا رہی ہیں وہیں ہندوستان کے سرحدی گاؤں جاتی عمرہ میں بھی خوشیاں منائی جارہی ہیں۔ مقامی لوگوں نے گوردوارہ صاحب میں شہباز شریف کے لیے ارداس کی اور ان کے دادا کی قبر پر چادر چڑھائی۔ نومنتخب وزیراعظم پاکستان شہباز شریف کے اجداد کا تعلق ہندوستان سے ہے۔ ان کا آبائی گاؤں جاتی عمرہ لاہور سے کم وبیش 60 کلومیٹر دور بھارتی ضلع امرتسر میں واقع ہے۔

ایکسپریس ٹربیون سے بات کرتے ہوئے امرتسر سے تعلق رکھنے والے سینئر صحافی رویندرسنگھ روبن نے بتایا کہ انہوں نے پاکستان میں شہباز شریف کے وزیراعظم بننے کے حوالے سے جب جاتی عمرہ گاؤں کادورہ کیا اوروہاں کے مکینوں سے بات کی توانہوں نے اس پرانتہائی خوشی کا اظہار کیا کہ ان کے گاؤں کے ایک خاندان کا دوسرا فرد آج پاکستان کا وزیراعظم بناہے۔

گاؤں کے رہائشی سردار بلویندر سنگھ نے بتایا کہ گاؤں میں شہاز شریف کے دادامیاں محمد بخش کی قبر ہے۔

ان کے گاؤں کے ایک مستری کے ساتھ میاں محمد بخش کی گہری دوستی تھی۔ جاتی عمرہ گاؤں شریف خاندان کا ہی ہے، پھرلوگ یہاں آباد ہوتے گئے۔اس خاندان نے یہاں موجود گورودوارہ صاحب کے لیے بھی جگہ مختص کی تھی۔ آج بھی جب لوگ ارداس کے لئے گورودوارہ میں ماتھاٹیکنے آتے ہیں تو شریف خاندان کے لئے بھی دعاکرتے ہیں۔

جب کبھی شریف خاندان کا کوئی فرد یہاں آتا ہے تو میاں محمد بخش کی قبر پر بھی فاتحہ خوانی کرتا ہے۔

AWAZURDU

شہباز شریف کے وزیراعظم بننے کی خوشی میں نہ صرف گورودوارہ صاحب میں ارداس کی گئی ہے بلکہ ان کے دادا میاں محمدبخش کی قبر پر پھول اور چادر بھی چڑھائی گئی۔

جاتی عمرہ گاؤں کے سابق نمبردار سردار دل باغ سنگھ نے بتایا کہ پہلے جب شہباز شریف وزیراعلی پنجاب تھے وہ اپنے گاؤں جاتی عمرہ بھی آئے تھے، انہوں نے یہاں پینے کے صاف پانی کی ٹینکی بنوانے کے علاوہ، سیوریج کے نکاس کے لئے روہی نالہ تک سیوریج لائن بنوائی، دوپختہ سڑکیں، اسٹیڈیم اور کئی دیگرترقیاتی کام کروائے تھے۔

گاؤں والوں کا کہنا ہے وہ اب دوبارہ شہبازشریف کودعوت دیں گے کہ وہ اپنے گاؤں میں آئیں۔

جاتی عمرہ گاؤں کو لڑکیوں کے کالج اوراسپتال کی ضرورت ہے، گاؤں والے فخرکرتے ہیں ان کے گاؤں کا ایک فرد پاکستان کا وزیراعظم بنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ شہباز شریف کے وزیراعظم پاکستان بننے سے ہندوستان اور پاکستان کے تعلقات میں بہتری آئے گی۔

AWAZURDU

گاؤں کے ایک اور مکین ڈاکٹر دل باغ سنگھ کہتے ہیں ان کے والد سردار ماسا سنگھ اور میاں محمد شریف قریبی دوست تھے۔ گاؤں کے پچیس، تین نوجوان دوحہ اور قطرم یں واقع شریف خاندان کی فیکٹریوں میں کام کررہے ہیں۔ گاؤں کے کئی نوجوان دبئی میں موجود نوازشریف کی فیکٹری میں بھی کام کرتے رہے ہیں۔

واضح رہے کہ لاہورمیں رائیونڈ کے قریب جہاں میاں نواز شریف کی رہائش گاہ ہے اور جہاں ان کے والد، والدہ سمیت خاندان کے دیگر افراد مدفون ہے اس علاقے کا نام بھی شریف خاندان نے اپنے آبائی گاؤں کے نام پر جاتی عمرہ رکھا تھا۔