سری نگر / نیو دہلی / منصور الدین فریدی
گھوڑے والے نے اپنی جان دیدی مگر اپنی سواری یعنی یاتری جو کہ ایک خاتون تھیں اور گھوڑے کو بچا لیا،مگر خود سنگم ٹاپ کی کھائی میں گر گیا -خاتون یاتری کو نیند کی جھپکی نے اس کو موت کی وادی میں پہنچا دیا، خاتون گھوڑے پر اپنا توازن نہیں بنا سکیں، کیچڑ اور پھسلن کے سبب گھوڑے کا بھی توازن بگڑا ،گھوڑا لڑ کھڑا گیا،اس کو سنبھالنے کی کوشش کی- امتیاز خان نے یاتری اور گھوڑے کو بچا لیا لیکن خود کھائی میں گر گیا-
امرناتھ یاترا کو ہمیشہ سے فرقہ وارانہ ہم آہنگی کا نمونہ مانا جاتا رہا ہے ملک کی سب سے بڑی مذہبی یاترا کو اس کے دشوار گزار راستوں کے سبب بہت خطرناک سمجھا جاتا ہے- خاص طور سے بارش کے مہینے میں یہ راستہ بہت دشوار گزارہوتا ہے - اس کا نمونہ اس سال بھی ملا جب موسلادھار بارش کے سبب سیلابی ریلے نے بڑی تباہی برپا کی جس میں میں چالیس سے زیادہ یاتریوں کی جانیں ضائع ہوئیں- اس کے بعد بھی مقامی لوگوں نے یاتریوں کی بہت مدد کی تھی
اس واقعہ نے سب کو ہلا کر رکھ دیا ہے، سوشل میڈیا پر امتیاز خان کے بارے میں تاثرات کی جھڑی لگ گئی ہے، ہر کوئی اداس ہے لیکن اس بات کو سلام کررہا ہے کہ اس نے ایک یاتری کو بچانے کے لیے کوئی کسر نہیں چھوڑی بلکہ اپنی جان دے کر خاتون کو بچالیا-
امتیاز احمد خان کی نعش کے پہنچتے، ہی چکلی پورہ گاؤں میں کہرام مچ گیا۔ خان کے ساتھ آنے والے لوگوں نے بتایا کہ ایک خاتون یاتری کو بچاتے ہوئے خان سنگم کے مقام پر گھاٹی سے نیچے گر گیا۔
امتیاز احمد خان کی لاش کو ایمبولینس میں لیجاتے ہونے رشتہ دار
پٹڑی کے کیچڑ اور پھسلن ہونے کے باوجود اس نے صبح 3 بجے کے قریب پنجترنی سےسفر شروع کیا تھا- ریاض احمد خان نے ، جو امتیاز کے ساتھ اپنے گھوڑے کے ساتھ گئے تھے بتایاکہ۔ "جیسے ہی گھوڑا پھسل گیا، اس نے یاتری اور اپنے گھوڑے کو بچانے کی پوری کوشش کی اور اس میں کامیاب ہو گیا لیکن خود سنگم کی گھاٹی میں پھسل گیا۔
Brother of Imtiyaz Ahmad who lost his life while saving Yatris during Amarnath Yatra in tears. KASHMIRYIAT forever. @islahmufti @AdityaMenon22 @nazir_masoodi @BDUTT @kawalpreetdu @FahadZirarAhmad @khanumarfa #Kashmir #AmarnathYatra pic.twitter.com/RmMZrBNVDs
— Guftar Ahmed (@GuftarAhmedCh) July 15, 2022
خاندان کا واحد کمانے والا نوجوان امتیازخان کی المناک موت نے پورے گاؤں کو ہلا کر رکھ دیا۔ غربت سے نکلنے کے لیے ان کی جدوجہد کی کہانی ہر باشندے کی زبان پر ہے۔
ریاض، اس کے دوست اور معاون نے بتایا کہ امتیاز نے 2018 میں پہلی بار یاترا کے لیے کام کرنا شروع کیا۔ ریاض نے کہا کہ "اس کے پاس کوئی گھوڑا نہیں تھا اور ہم نے اسے سیزن کے لیے ایک گھوڑا فراہم کیا تھا اور یہ خاندان کے لیے کمانے کا پہلا سال تھا۔"