امرناتھ حادثہ: مسلم دانشوروں کا اظہار افسوس

Story by  اے ٹی وی | Posted by  Shah Imran Hasan | Date 09-07-2022
امرناتھ حادثہ: مسلم دانشوروں کا اظہار افسوس
امرناتھ حادثہ: مسلم دانشوروں کا اظہار افسوس

 


آواز دی وائس، نئی دہلی

 گزشتہ روز 8 جولائی 2022 بادل پٹھنے کے وجہ سے امرناتھ غار میں شدید حادثہ پیش آیا، جس میں متعدد افراد ہلاک اور بہت سارے زخمی ہوگئے ہیں۔ راحت رسانی کا کام اب بھی جاری ہے۔اس حادثہ پرعلما و دانشورنے سخت رنج وغم کا اظہار کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اس قسم کے حادثات اس بات کا سبق دیتے ہیں انتظامیہ کی جانب سےایسی احتیاطی تدابیر اختیارکی جائیں تاکہ آئندہ ایسے حادثوں سے بچا جاسکے۔

یاد رہے کہ امرناتھ غار کے قریب بادل پھٹنے سےاب تک15 یاتریوں کی موت ہو چکی ہے۔ کئی زخمی ہیں۔جہاں اب بادل پھٹے ہیں وہیں پچھلے سال بھی پھٹے تھے۔ اس وقت بھی جولائی کا مہینہ تھا، لیکن پچھلے سال کورونا کی وجہ سے کوئی سفر نہیں ہوا، اس لیے کوئی حادثہ نہیں ہوا۔امرناتھ غار کے دونوں راستے کچے ہیں۔ سڑکیں اتنی تنگ ہیں کہ گھوڑے بھی ایک ایک کر کے بھیجے جاتے ہیں۔ غار کے ارد گرد عارضی خیمے ہیں۔ عمارت کے قریب رہنے والوں کو ان عارضی کیمپوں میں رہنا پڑتا ہے۔ جمعہ کو جب بادل پھٹے تو کئی عارضی کیمپ بھی بہہ گئے۔

پروفیسر اخترالواسع ، اسلامک اسکالر

پروفیسر اخترالواسع نے کہا کہ امرناتھ کا حادثہ بہت تکلیف دہ ہے کیوں کہ جو لوگ مذہبی فریضہ ادا کرنے کے لیے امرناتھ گئے تھے، ان عقیدت مندوں کے ساتھ یہ حادثہ پیش آیا ہے۔ ظاہر سی بات ہے کہ اس طرح کے حادثات انتہائی تکلیف دہ ہوتے ہیں۔عقیدت مندوں کو غیر معمولی طور پران حالات سے دوچار ہونا پڑا۔ کتنی جانیں چلی گئیں، کتنے لوگ زخمی ہوگئے۔ابھی تک بہت سے لوگ لاپتہ ہیں۔

تاہم اس میں اطمینان کی بات یہ ہے ہماری ایجنسیاں چوک و چوبند ہیں۔اس طرح کے واقعات سے نمٹنے کے لیے وہ پیش پیش رہتی ہیں،وہیں اس موقع پر فوج کے لوگ جو لو گ کام کر رہے ہیں۔ وہ قابل ستائش ہے۔اس کے علاوہ جو طبی کام کئے جارہے ہیں، ان کی جتنی تعریف کی جائے کم ہے۔

مولانا مفتی اطہرشمسی، ڈائریکٹر القرآن اکیڈمی،شاملی

القرآن اکیڈمی کے ڈائریکٹر مولانا مفتی اطہرشمسی نے امرناتھ یاترا کے قدرتی حادثہ پر گہرے رنج و غم کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے فوج کے ذریعہ کئے جا رہے راحت رسانی کےکام کی ستائش کی۔

نیز انہوں نے  یہ بھی کہا کہ جہاں حادثہ ہوا، وہاں مسلمانوں کی اکثریت ہے۔ اس لیے وہاں کے مقامی مسلمانوں کی ذمہ داری ہے، جو لوگ متاثر ہوگئے ہیں، وہ ان کی مدد کریں۔

انہوں نے یہ بھی  کہا کہ امرناتھ یاترا کے عقیدت مند چوں کہ مسافر کی حیثیت رکھتے ہیں، قرآن میں ہے کہ مسافروں پر پیسے خرچ  کئے جائیں، ان کی مدد کی جائے۔ اس لیے انسانی خدمت کے طور پر مسلمانوں کو چاہئے کہ وہ ان مسافروں کی مدد کریں جو ابھی متاثر ہوگئے ہیں ۔ مسافروں کی مدد کرنااور انہیں آرام دینا ثواب کا کام ہے۔

مولانامحب اللہ ندوی، امام پارلیمنٹ اسٹریٹ مسجد

پارلیمنٹ اسٹریٹ مسجد کے پیش امام مولانا محب اللہ ندوی نے سخت افسوس کا اظہار کیا ۔ انہوں نے کہا  مرنے والوں کے ساتھ ہماری ہمدری ہے۔ حکومت کو چاہئے جو لوگ زخمی ہیں، ان کو جلد سے طبی مراکز تک پہنچایا جائے۔

ہماری حکومت سے درخواست ہے کہ آئندہ کے لیے حکومت ایسے انتظامات کرے اور احتیاطی تدابیر اختیار کرے تاکہ آئندہ اس قسم کے حادثے سے نمٹنے میں آسانی ہو، نیز جانی اور مالی نقصان بھی بچا جا سکے۔