شیخ عبد الحمید محمد سالم القادری کے جنازے میں امنڈی بھیڑ،پولس نے درج کی شکایت

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 11-05-2021
جنازے میں عقیدت مندوں کا جم غفیر
جنازے میں عقیدت مندوں کا جم غفیر

 

 

بدایوں

صوفی بزرگ اورخانقاہ عالیہ قادریہ کے سجادہ نشین شیخ عبد الحمید محمد سالم القادری کے جنازے میں مریدوں، عقیدت مندوں اور عام لوگوں نے شرکت کی جس سے ایک بڑامجمع ہوگیا۔ معاشرتی فاصلے کے اصول ٹوٹ گئے اور پولیس و ضلع انتظامیہ کچھ نہیں کرسکی۔ جب ہجوم کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تو صدر کوتوالی پولیس نے نامعلوم افراد کے خلاف کوڈ 19 اور کرفیو کی خلاف ورزی کے الزامات کے تحت ایف آئی آر درج کرلی۔

درگاہ عالیہ قادریہ کے عقیدت مندوں کی تعدادلاکھوں میں ہے جو ملک وبیرون ملک تک پھیلے ہوئے ہیں مگر بدایوں اور آس پاس کے ضلعوں میں بھی مریدین کی بڑی تعدادہے جو کرفیو کے باجود نماز جنازہ اور تدفین میں شامل ہونے آگئے۔واضح ہوکہ مولانا سالم القادری کی رحلت ہفتہ اور اتوار کے درمیان والی رات میں ہوئی تھی۔

جب اتوار کی صبح لوگوں کو خبر ملی تو لوگ غم میں ڈوب گئے۔ ان کی موت کی خبر ضلع میں آگ کی طرح پھیل گئی۔ اس کے ساتھ ہی ہزاروں افراد خانقاہ پہنچنے لگے۔ صبح نو بجے تک ، ہجوم اتنا بڑھ گیا کہ لوگوں کا اندازہ لگانا مشکل ہوگیا۔ تمام محبت کرنے والوں کو آخری دیدار کرنا چاہتے تھے اور جنازے میں تو شریک ہونے والوں کی تعدادلاکھوں میں تھی۔

پوری سڑک بھری ہوئی۔ قبرستان میں قدم رکھنے کی جگہ نہیں تھی۔ ہجوم کو دیکھ کر پولیس انتظامیہ کچھ نہیں کرسکی ، لیکن اتوار کی رات کو صدر کوتوالی پولیس نے نامعلوم ہجوم کے خلاف دفعہ 188 ، 269 اور 270 کے تحت مقدمہ درج کرلیا۔ انسپکٹر دیویندر کمار دھما نے بتایا کہ نامعلوم ہجوم کے خلاف ایف آئی آر لکھی گئی ہے۔

اعلی حکام کے کہنے پر مزید کاروائی کی جائے گی۔ واضح رہے کہ اس خانقاہ حاضری دینے آنے والوں میں کئی وزیراعلیٰ ،منتری، ایم پی اور ایم ایل اے شامل رہے ہیں جو عموماً عرس کے موقع پر چادر پیش کرنے آتے تھے۔

مولاناسالم القادری کے انتقال پر کئی سابق وزیروں نے غم کا اظہار کیا تھاجن میں سابق وزیر مملکت عابد رضا بھی شامل ہیں جو اتوار کی صبح ان کی رہائش گاہ پہنچے تھے۔ انھوں نے گہرے رنج کا اظہار کیا اور کنبہ کو تسلی دی۔ انھوں نے کہا کہ حضرت کے پوری دنیا میں مرید ہیں۔ انہوں نے مذہبی میدان میں بدایون کو پورے ملک میں ایک الگ شناخت دی۔