الہ آباد ہائی کورٹ نے ڈاکٹر کفیل خان کودی راحت

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 27-08-2021
ڈاکٹر کفیل  خان
ڈاکٹر کفیل خان

 

 

الہ آباد:اتر پردیش کی یوگی حکومت کو 26 اگست کے روز ایک بار پھر ڈاکٹر کفیل خان کے کیس میں جھٹکا لگاجب الٰہ آباد ہائی کورٹ ڈاکٹر کفیل کو سی اے اے مخالف بیان معاملہ میں راحت دینے کا فیصلہ سنایا۔

عدالت نے دسمبر 2019 میں علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں سی اے اے اور این آر سی کے خلاف دی گئی ۔

ڈاکٹر کفیل خان کی تقریر پر درج ایف آئی اور ان کے خلاف زیر التوا پوری مجرمانہ کارروائی کو رد کر دیا ہے۔

 جسٹس گوتم چودھری کی ڈویژنل بنچ نے ڈاکٹر کفیل خان کے خلاف چل رہی مذکورہ مجرمانہ کارروائی کو رد کرنے کا فیصلہ سنایا۔

 اسی معاملے میں یو پی حکومت نے ڈاکٹر کفیل کے خلاف این ایس اے لگایا تھا، حالانکہ گزشتہ سال الٰہ آباد ہائی کورٹ نے این ایس اے کے تحت ڈاکٹر خان کی نظربندی کو یہ کہتے ہوئے رد کر دیا تھا کہ ان کی تقریر حقیقی معنوں میں قومی اتحاد کے تعلق سے تھا۔

 واضح رہے کہ ڈاکٹر کفیل خان کے خلاف اے ایم یو میں کی گئی ان کی تقریر کے تعلق سے ایف آئی آر درج کرائی گئی تھی، جس کے بعد انھیں گرفتار بھی کیا گیا تھا۔

دراصل  مارچ 2020 میں چیف جیوڈیشیل مجسٹریٹ، علی گڑھ کی عدالت میں ان کے خلاف فرد جرم داخل کیا گیا تھا۔ عدالت نے فرد جرم پر نوٹس لیا۔

اس سلسلے میں ڈاکٹر کفیل کو طلب کیا۔ پھر ڈاکٹر کفیل نے ہائی کورٹ کا رخ کیا اور خود پر ہو رہی مجرمانہ کارروائی کے حکم کو رد کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔