رہا ہوگئے تینوں طلباء تہاڑ جیل سے

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 17-06-2021
جیل سے آگئے باہر
جیل سے آگئے باہر

 

 

آواز دی وائس:نئی دہلی

کڑکڑڈوما ٹرائل کورٹ کے ذریعے جے این یو طلباء دیوانگنا کلیتا، نتاشا نروال، اور جامعہ ملیہ اسلامیہ کے طالب علم فلم آصف اقبال تانھا کی فوری رہائی پر دہلی پولیس اور تہاڑ جیل انتظامیہ کو عملدرآمد کرنا پڑا ہے اور قانونی داؤ پیچ کے ساتھ ساتھ تکنیکی رکاوٹوں کے باوجود تینوں ملزمان ان جیل سے رہا ہو کر باہر آ گئے ہیں۔ جیل سے رہا ہونے پر موجود حمایتیوں اور عزیز و اقارب کی جانب سے خوشی کا اظہار کرتے ہوئے نعرے بازی بھی کی گئی۔ دراصل کڑکڑڈوما عدالت کی جانب سے حکم صادر کیے جانے کے خلاف دہلی ہائی کورٹ پہنچی تھی تاہم دہلی پولیس کو راحت نہیں ملی۔جس کے بعد بعد ملزمان کی رہائی پر عملدرآمد کرنا پڑا ۔حالانکہ ضمانت کے خلاف دہلی پولیس کی عرضی پر کل سپریم کورٹ میں سماعت ہو سکتی ہے ۔

 دہلی کی کڑکڑ دوما عدالت نے دہلی پولیس کی اس عرضی کو پورے طور سے خارج کرتے ہوئے ملزمان کی فوری رہائی کا حکم دیا جس میں ملزمان کے کی بڑا زمانت پیش کرنے والے افراد کے پتے اور دوسرے کاغذات کی شناخت کی کارروائی پوری کرنے کے لیے تین سے چار دن کا کا وقت طلب کیا گیا تھا آج عدالت نے اپنا فیصلہ سناتے ہوئے راحت دینے سے انکار کردیا حالانکہ دہلی پولیس کو کو عدالت کے فیصلے کا بخوبی اندازہ تھا یہی وجہ تھی کہ فیصلہ آنے سے قبل ہی دہلی ہائی کورٹ میں دہلی پولیس نے کڑکڑ ڈوما عدالت کے فیصلے کے خلاف عرضی داخل کر دی تھی ۔ لیکن ابھی تک ہائی کورٹ میں اس معاملے پر سنوائی نہیں ہوئی ہے ۔

کل ہو سکتی ہے سپریم کورٹ میں سماعت ’

 دہلی پولیس نے نے ہائی کورٹ کے ذریعے اے ملزمان کو دی گئی ضمانت کے خلاف سپریم کورٹ میں عرضی داخل کی تھی جس پر کل سپریم کورٹ سماعت کر سکتا ہے فی الحال معاملے کی سماعت زیرالتوا ہے۔