اسلام پر اجیت ڈوبھال کا بیان۔ دانشوروں نے کیا خیر مقدم

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | 1 Years ago
اسلام پر اجیت ڈوبھال کا بیان۔ دانشوروں نے کیا خیر مقدم
اسلام پر اجیت ڈوبھال کا بیان۔ دانشوروں نے کیا خیر مقدم

 

 

آواز دی وائس : نئی دہلی

’’انتہا پسندی اور دہشت گردی اسلام کے خلاف ہیں، کیونکہ اسلام کا مطلب امن اور خوشحالی ہے۔‘‘ ہندوستانی وزیر اعظم نریندر مودی کے قومی سلامتی کے مشیر اجیت ڈوبھال کے اس بیان کا اسلامی دانشوروں اور علما نے خیر مقدم کیا ہے ۔

منگل کو  انڈیا اسلامک کلچر سینٹر کے بی ایس عبدالرحمن آڈیٹوریم میں انڈونیشیائی اور ہندوستانی علماء سے کھچا کھچ بھرے ہال میں این ایس اے اجیت ڈوبھال نے بہت خوبصورتی سے اسلام کے حقیقی معنی اور تصویر کو ملک اور بیرون ملک کے دانشوروں کے سامنے پیش کیا۔ انہوں نے اسلام کی خصوصیت کو بہتر انداز میں بیان کرتے ہوئے کہا کہ- اسلام امن کا مذہب ہے جو کہتا ہے کہ ایک انسان کا قتل پوری انسانیت کے قتل کے برابر ہے۔انہوں نے کہا کہ ’’نفس کے خلاف جہاد افضل ہے۔

این ایس اے ڈوبھال نے ہندوستان اور انڈونیشیا میں بین المذاہب امن اور سماجی ہم آہنگی کی ثقافت کو فروغ دینے میں علماء کا کردار' کے موضوع پر ایک کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مزید کہا کہ- مذہب کا استعمال تنگ نہیں کیا جانا چاہیے۔ علمائے کرام کو بھی پروپیگنڈے اور نفرت سے نمٹنے کے لیے ٹیکنالوجی کا استعمال کرنا چاہیے۔ جمہوریت میں نفرت انگیز تقریر، جانبداری، پروپیگنڈے، تشدد اور مذہب کے غلط استعمال کی کوئی جگہ نہیں ہے۔

ملک کے موجودہ حالات میں این ایس اے ڈوبھال کے اس بیان کو ہندوستان کی مسلم کمیونٹی ایک امید اور امید کے طور پر دیکھ رہی ہے۔ سینئر صحافی اور سکالر ڈاکٹر ظفر الدین برکاتی نے کہا کہ بلا شبہ اسلام امن کا پیغام دیتا ہے۔

 

اس سے پوری دنیا میں امن قائم ہو سکتا ہے۔ ہمیں ہر حال میں اپنے حقوق پر قائم رہنا چاہیے۔این ایس اے  کا بیان اس تناظر میں دیا گیا ایک اچھا بیان ہے۔ دوسری جانب صحافی وسیم اکرم تیاگی نے کہا کہ اجیت ڈوبھال کا بیان کئی لحاظ سے بہتر ہے۔ اس طرح کی چیزیں ہندوستان کے جمہوری نظام اور اقدار کو مزید مضبوط کرتی ہیں اور سماج کے تمام طبقات کو یہ پیغام بھی دیتی ہیں کہ تعاون کے ساتھ رواداری، ہم آہنگی اور پرامن بقائے باہمی کو فروغ دیا جا سکتا ہے اور ترقی کی جا سکتی ہے۔