ایئرانڈیاایک بارپھرٹاٹاکے ہاتھوں میں،جانیے اس کی تاریخ

Story by  غوث سیوانی | Posted by  [email protected] | Date 27-01-2022
ایئرانڈیاایک بارپھرٹاٹاکے ہاتھوں میں،جانیے اس کی تاریخ
ایئرانڈیاایک بارپھرٹاٹاکے ہاتھوں میں،جانیے اس کی تاریخ

 

 

نئی دہلی: 1.2 لاکھ کروڑ روپے کی ملک کی ہوابازی کی صنعت کے لیے اس سال سے بہت کچھ بدلنے والا ہے۔

سرکاری کمپنی ایئر انڈیا آج یعنی 27 جنوری 2022 سے نجی ہو جائے گی۔ ایئر انڈیا کو خریدنے کے بعد ٹاٹا ،ملک کی دوسری سب سے بڑی ایئر لائن بن جائے گی۔

اسی وقت، ایئر انڈیا کی گھریلو اور بین الاقوامی روٹس پر کئی اہم پروازیں ہیں۔ ایسے میں یہ کہا جا سکتا ہے کہ نئی انتظامیہ سے ملکی اور بین الاقوامی سفر کرنے والے مسافروں کو بہتر سہولیات مل سکتی ہیں۔

آئیے جانتے ہیں کہ ایئر انڈیا کی شروعات کیسے ہوئی، یہ ٹاٹا سے حکومت اور حکومت سے دوبارہ ٹاٹا میں کیسے آئی۔ پوری ایوی ایشن انڈسٹری کیسے بدلنے والی ہے اور اس سے مسافروں کو کیا فائدہ ہوگا۔

اس کی شروعات اپریل 1932 میں ہوئی تھی۔ اس کی بنیاد صنعت کار جے آر ڈی ٹاٹا نے رکھی تھی۔ اس وقت اس کا نام ٹاٹا ایئر لائن تھا۔

جے آر ڈی ٹاٹا نے پہلی بار 1919 میں محض 15 سال کی عمر میں شوق کے طور پر ہوائی جہاز اڑایا لیکن یہ شوق جنون بن گیا اور جے آر ڈی ٹاٹا نے اپنے لئےپائلٹ کا لائسنس لے لیا۔

ایئر لائن کی پہلی کمرشل پرواز نے 15 اکتوبر 1932 کو اڑان بھری۔ اس کے بعد واحد انجن والا 'ہیوی لینڈ پس موتھ' ہوائی جہاز تھا، جو احمد آباد-کراچی کے راستے ممبئی جاتا تھا۔ اس وقت جہاز میں ایک بھی مسافر موجود نہیں تھا لیکن 25 کلو کے خطوط تھے۔ یہ خطوط لندن سے امپیریل ایئرویز کے ذریعے کراچی لائے گئے تھے۔

یہ ایئرویز برطانیہ کا شاہی طیارہ تھا۔ اس کے بعد 1933 میں ٹاٹا ایئر لائنز نے مسافروں کے ساتھ پہلی پرواز کی۔ یہ کمپنی ٹاٹا نے دو لاکھ روپے کی لاگت سے قائم کی تھی۔ دوسری جنگ عظیم کے بعد ہندوستان سے عام پروازیں شروع ہوئیں اور پھر اس کا نام ایئر انڈیا رکھا گیا۔

اسے پبلک سیکٹر کی کمپنی بنا دیا گیا۔ سال 1947 میں آزادی کے بعد قومی ایئر لائن کی ضرورت تھی۔ حکومت ہند نے اس میں 49 فیصد حصہ لیا۔ اس کے بعد، 1953 میں، حکومت ہند نے ایئر کارپوریشن ایکٹ پاس کیا اور ٹاٹا گروپ سے کمپنی میں اکثریتی حصہ خرید لیا۔

اس طرح یہ مکمل طور پر سرکاری کمپنی بن گئی۔ 1954 میں اسے قومیائے جانے کے بعد حکومت نے دو کمپنیاں تشکیل دیں۔ انڈین ایئر لائنز کو گھریلو سروس کے لیے اور ایئر انڈیا کو بیرون ملک کے لیے مقرر کیا گیا تھا۔

کمپنی سال 2000 تک منافع بخش رہی۔ 2001 میں پہلی بار اسے 57 کروڑ روپے کا نقصان ہوا تھا۔ تب ہوا بازی کی وزارت نے اس کے لیے اس وقت کے ایم ڈی مائیکل ماسکرینہاس کو ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے عہدے سے ہٹا دیا تھا۔