وزیراعظم کی قابل اعتراض تصویرپوسٹ کرنے کے ملزم کوضمانت ملی

Story by  غوث سیوانی | Posted by  [email protected] | Date 17-02-2022
وزیراعظم کی قابل اعتراض تصویرپوسٹ کرنے کے ملزم کوضمانت ملی
وزیراعظم کی قابل اعتراض تصویرپوسٹ کرنے کے ملزم کوضمانت ملی

 

 

الہ آباد: الہ آباد ہائی کورٹ نے گزشتہ ہفتے ایک ایسے شخص کو ضمانت دی جس پر فیس بک اور واٹس ایپ پر ہندوستان کے وزیر اعظم نریندر مودی کی قابل اعتراض تصویر پوسٹ کرنے کا الزام تھا۔ جسٹس کرشنا پہل کی ایک ڈویژن بنچ نے جرم کی نوعیت، ملزم کے ملوث ہونے کے ریکارڈ پر موجود شواہد، آئین ہند کے آرٹیکل 21 کے بڑے مینڈیٹ کو مدنظر رکھتے ہوئے اسے ضمانت دی۔

بنیادی طور پر، استغاثہ نے الزام لگایا کہ درخواست گزار، چھنگور یادو نے ہندوستان کے وزیر اعظم کی قابل اعتراض تصویر پوسٹ کرکے عوام کے جذبات کو ٹھیس پہنچائی۔ان کے خلاف آئی پی سی کی دفعہ 500، 501، 505، 419، 420، 468 اور انفارمیشن ٹیکنالوجی ایکٹ کی دفعہ 66 ڈی کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔

مزید کہا گیا کہ وزیراعظم عوام کے سامنے پوری قوم کا چہرہ ہیں۔ ان کے خلاف توہین آمیزبات کا مطلب ملک کی توہین ہے۔ یہ سرکاری وکیل نے دلیل دی تھی، درخواست گزار کسی بھی قسم کی رعایت کا اہل نہیں ہے۔

دوسری جانب درخواست گزار کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ اسے موجودہ کیس میں جھوٹا پھنسایا گیا ہے اور درخواست گزار کا مذکورہ جرم سے کوئی تعلق نہیں اور درخواست گزار کی کوئی مجرمانہ تاریخ نہیں ہے۔

آخر میں دلیل دی گئی کہ درخواست گزار 9 اکتوبر 2021 سے جیل میں ہے اور ضمانت پر رہا ہونے کا حقدار ہے اور اگر ضمانت پر رہا ہو جاتا ہے تو وہ ضمانت کی آزادی کا غلط استعمال نہیں کرے گا اور ٹرائل میں تعاون کرے گا۔

درخواست گزار کے خلاف الزامات کو غلط ثابت کرنے کے لیے کئی دیگر گذارشات بھی کی گئیں۔ وکیل کے مطابق جن حالات کی وجہ سے ملزمان کو جھوٹا پھنسایا گیا ان پر بھی تفصیل سے بات کی گئی ہے۔

فریقین کے دلائل سننے کے بعد عدالت نے کیس کے میرٹ پر کوئی رائے ظاہر کیے بغیر ریمارکس دیے کہ درخواست گزار نے ضمانت کے لیے کیس بنایا ہے اس لیے درخواست ضمانت منظور کی جائے۔