اہلِ بھوپال کی علمی و ادبی اور سماجی خدمات تاریخ کا زریں باب

Story by  غوث سیوانی | Posted by  [email protected] | Date 26-03-2022
اہلِ بھوپال کی علمی و ادبی اور سماجی خدمات تاریخ کا زریں باب
اہلِ بھوپال کی علمی و ادبی اور سماجی خدمات تاریخ کا زریں باب

 

 

بھوپال:مشاہیران و اہلیان بھوپال اور والیان بھوپال کی علمی ادبی اور سماجی خدمات اور عظیم الشان کارنامے نہ صرف ہماری تاریخ کا زریں باب ہیں بلکہ نامساعد حالات کے باوجود یہ سلسلہ آج بھی جاری ہے جو بھوپال کو برصغیر میں جغرافیائی مرکزیت کے ساتھ ساتھ مختلف شعبوں میں اہم مقام کے حامل خطے کا درجہ عطا کرتا ہے۔

ان خیالات کا اظہار امپلائمنٹ نیوز اور ماہنامہ آجکل، دہلی کے اعزازی مدیر حسن ضیاء نے منشی حسین خاں ٹیکنیکل انسٹی ٹیوٹ بھوپال میں منعقدہ ایک ادبی تقریب اور شعری نشست میں بطور مہمان خصوصی اپنی تقریر میں کیا۔

جلسے کی صدارت ادارے کے سکریٹری اور بھوپال کی اہم شخصیت اقبال مسعود نے کی جب کہ نظامت بدرواسطی نے کی۔

اس موقع پر دہلی سے تشریف لائے پروفیسر خالد محموداورفکر و آگہی کی ایڈیٹر ڈاکٹر رضیہ حامد نے بھی خصوصی طورپر شرکت کی۔

حسن ضیاء نے کہاکہ والی بھوپال نواب حمیداللہ خاں کی سرپرستی سرراس مسعود اور علامہ اقبال جیسی شخصیات کوحاصل رہی۔علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کی تعمیر و تشکیل کے ابتدائی دور میں بھوپال ریاست اور اس کے فرماں رواؤں سلطان جہاں، بیگم اورنواب حمیداللہ خاں کی خدمات کو فراموش نہیں کرنا چاہئے۔

اس شہر نے اردو ادب کو مولانا سہا مجددی،شعری بھوپالی، کیف بھوپالی، صہبا لکھنوی، محسن بھوپالی، عبیداللہ علیم، سید حامد حسین، اخلاق اثر، ابراہیم یوسف، عبدالقوی دسنوی اوراقبال مجید جیسی شخصیات دیں۔

آج بھی یہاں نعیم کوثر، کوثر صدیقی،آفاق حسین صدیقی، پروفیسر خالدمحمود، اقبال مسعود، ظفر صہبائی، ضیاء فاروقی خالد عابدی جیسے لوگ شمع ادب کو روشن کئے ہوئے ہیں۔

انہوں نے مزید کہاکہ ریاست بھوپال کی خدمات سے اردو میں دانشوری کے نئے باب روشن ہوئے۔ بھوپال کی خدمات کو نظرانداز کرنا صریح ناانصافی ہوگی۔

اطمینان کی بات یہ ہے کہ بھوپال کی خدمات اور سرگرمیوں کا سلسلہ آج بھی کسی نہ کسی صورت میں جاری ہے۔

صدر جلسہ اقبال مسعود نے کہا کہ بھوپال نے ہمیشہ علم، فن اور ہنر کی قدردانی کی ہے اورباہر سے آنے والوں کی ہمیشہ پذیرائی کی، خواہ اس کے لیے مقامی صلاحیتوں کو نظرانداز ہی کیوں نہ کرناپڑے۔

انہوں نے بھوپال ریاست کے ذریعے علامہ اقبال کی سرپرستی کے واقعات بھی بیان کیے۔

اس موقع پر ایک شعری نشست منعقد ہوئی جس میں اقبال مسعود، ظفر صہبائی، ضیاء فاروقی، پروفیسر خالد محمود، محمود ملک، بدرواسطی، خالدہ صدیقی، ڈاکٹر عنبرعابد، نفیسہ انا، سراج محمد سراج اورعظیم اثر نے اپنے کلام سے محظوظ کیا۔

اس موقع پر سی این این 18کے نمائندے ڈاکٹر مہتاب عالم اور ای ٹی وی اردو کے مسٹر قمر غوث بھی موجود تھے۔ (ایجنسی)