ممبئی دھماکوں کا مطلوب دہشت گرد ابو بکر متحدہ عرب امارات سے گرفتار

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | 2 Years ago
 ممبئی دھماکوں  کا مطلوب دہشت گرد ابو بکر  متحدہ عرب امارات سے گرفتار
ممبئی دھماکوں کا مطلوب دہشت گرد ابو بکر متحدہ عرب امارات سے گرفتار

 

 

آواز دی وائس : نئی دہلی

ہندوستانی انٹلی جینس نے 1993 کے ممبئی دھماکوں کے انتہائی مطلوب دہشت گرد ابو بکر کو متحدہ عرب امارات سے گرفتار کرکے بڑی کامیابی حاصل کی ہے۔ یہ گرفتاریاں متحدہ عرب امارات کی ایجنسیوں کے تعاون سے کی گئی ہیں۔ اطلاعات کے مطابق ابوبکر کو جلد ہی ہندوستان لایا جائے گا۔

ابوبکر کو انڈر ورلڈ ڈان داؤد ابراہیم کا قریبی سمجھا جاتا ہے۔ اس کی گرفتاری کے لیے کافی عرصے سے آپریشن جاری تھا۔ گزشتہ کئی دنوں سے اطلاعات موصول ہو رہی تھیں کہ وہ پاکستان اور یو اے ای میں روپوش ہے۔

یاد رہے کہ 1993 میں ممبئی کے 12 مختلف مقامات پر دھماکے ہوئے تھے، جن میں 257 افراد ہلاک اور تقریباً 713 افراد زخمی ہوئے تھے۔ سلسلہ وار دھماکوں میں تقریباً 27 کروڑ روپے کی املاک کو نقصان پہنچا۔

ابوبکر کو بھی 2019 میں گرفتار کیا گیا تھا

دراصل 2019 میں بھی انٹلی جینس ایجنسیوں نے ممبئی دھماکوں کے مجرم ابو بکر کو متحدہ عرب امارات سے ہی گرفتار کیا تھا۔ پھر دستاویزات کی کمی کی وجہ سے ان کے خلاف الزام ثابت نہیں ہوسکا جس کی وجہ سے یو اے ای حکام نے انہیں رہا کردیا۔ تاہم ایک بار پھر ایجنسیوں کو کامیابی ملی ہے۔ اور اب اسے بھارت لانے کی تیاریاں کی جا رہی ہیں۔ 

ابوبکر پاکستان کے زیر قبضہ کشمیر (پی او کے) میں دہشت گردوں کو اسلحہ فراہم کرنے اور دھماکہ خیز مواد کی تربیت دینے جیسی سرگرمیوں میں ملوث رہا ہے۔ ممبئی دھماکوں کے دہشت گرد ابوبکر پر الزام ہے کہ وہ ممبئی دھماکوں کے دوران بھاری مقدار میں آر ڈی ایکس بھارت لے کر آیا تھا۔

ریڈ کارنر نوٹس 1997 میں جاری کیا گیا تھا

ابوبکر عبدالغفور شیخ اور مصطفی ڈوسا کے ساتھ اسمگلنگ کے مقدمات میں بھی ملوث رہا ہے۔ وہ خلیجی ممالک سے سونا، کپڑے اور الیکٹرانکس کی سمگلنگ ممبئی کرتا تھا۔ جس کے بعد 1997 میں ان کے خلاف ریڈ کارنر نوٹس جاری کیا گیا۔ اس کے بعد ہی ہندوستانی ایجنسی اسے ڈھونڈ رہی تھی۔

دھماکہ داؤد کے کہنے پر ہوا۔

۔ 12 مارچ 1993 کو ممبئی دھماکوں نے پوری قوم کو ہلا کر رکھ دیا۔ اس دن 12 دھماکوں میں سے پہلا بمبئی اسٹاک ایکسچینج کی عمارت کے باہر ہوا۔ اس وقت اس عمارت میں 2000 سے زیادہ لوگ موجود تھے۔ عمارت کے لوگوں کے کچھ سمجھ آنے کے 45 منٹ بعد ہی دوسرا دھماکہ ہوا۔ اس بار دھماکہ اسٹاک ایکسچینج سے زیادہ دور ایئر انڈیا کی عمارت کی پارکنگ میں ہوا۔ دھماکے کے بعد چاروں طرف لاشوں کے ڈھیر لگ گئے۔ اس کے بعد ممبئی کے مختلف علاقوں میں مزید 10 دھماکے ہوئے۔

یہ تمام دھماکے داؤد ابراہیم کے کہنے پر کیے گئے۔ دھماکے میں ملوث تمام دہشت گرد پاکستان میں تربیت یافتہ تھے۔ ان دہشت گردوں میں ابو سالم اور فاروق تکلا جیسے لوگ بھی شامل تھے۔ جسے تحقیقاتی اداروں نے پکڑ لیا۔ تاہم اس دھماکے کا ماسٹر مائنڈ داؤد ابراہیم تاحال پولیس کی گرفت سے باہر ہے۔