کاشی:ایک ایسی مسجد جس کے منتظم بیچن یادو ہیں

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 01-04-2021
مسجد   کے منتظم بیچن یادو
مسجد کے منتظم بیچن یادو

 

 

 محمد رازی /وارانسی

موجودہ دور میں ایک طرف جہاں مذہبی منافرت عروج پر ہے وہیں گنگا جمنی تہذیب باہمی رواداری کی بھی مثالیں بھی جابجا موجود ہیں. حالیہ دنوں میں دائیں بازوں کی سخت گیر ہندو تنظیمیں مندروں کے باہر بورڈ لگاکر صرف ہندو عقیدے کے لوگوں کو اندر جانے کی اجازت کا اعلان کررہی ہیں وہیں ہندو پیرو کاروں کی دارالحکومت کہے جانے والے کاشی میں ایک ایسی مسجد موجود جس میں نہ صرف ہندو مذہب کے ماننے والے مسجد کے احاطے میں موجود مزار پر عقیدت کے پھول نچھاور کرتے ہیں بلکہ اس مسجد کے منتظم بیچن یادو ہیں جو برسوں سے مسجد کا دیکھ بھال کرتے ہیں اور تقریباً 60 برس سے مسجد کے دروازے پر شب و روز گزارتے ہیں۔

وزیراعظم کے پارلیمانی حلقہ بنارس کے چوک کے چوکھنبھا علاقے میں موجود جناتی مسجد اور گوپال مندرگنگا جمنی تہذیب کی شاندار مثال ہے. دلچسپ بات یہ ہے کہ جناتی مسجد کے متولی ایک غیر مسلم کمیونیٹی کے ضعیف العمر بیچن یادو ہیں جو تقریبا 60 برس سے مسجد کی دیکھ بھال کر رہے ہیں۔

مسجد کے اندرونی صحن میں چار درویشوں کا مزار بھی ہے اور ہر ماہ مزار پر لنگر تقسیم ہوتا ہے اور قرآن خوانی کا اہتمام بھی کیا جاتا ہے۔15 برس سے اذان اور مسجد کی صاف صفائی کا کام کرنے والے نظام الدین بتاتے ہیں کی چوک علاقے میں پوری آبادی ہندو سماج کی ہے جبکہ دور دراز سے مسلم لوگ یہاں نماز پڑھنے آتے ہیں وہ کہتے ہیں کہ جب بھی مسجد میں کوئی پروگرام ہوتا ہے تو ہندو مذہب کے لوگ پورا تعاون کرتے ہیں۔

مسجد کی دیواروں سے متصل گوپال مندر ہے جو برسوں قدیم ہے جہاں ہزاروں کی تعداد میں روزانہ زائرین آتے ہیں اور اپنی عقیدت کا اظہار کرتے ہیں ایک طرف جہاں مندر میں بھجن کرتن اور دیگر عبادات کو انجام دیا جاتا تو دوسری طرف نماز اور آذان کا پرکیف منظر ہوتا ہے۔

بیچن یادو بتاتے ہیں کہ یہاں ہندو مسلم آپس میں متحد ہیں، ہم لوگوں کے مابین کوئی بھی تفریق یا بھید بھاؤ نہیں ہے، مسجد میں ہندو سماج کے لوگ بھی جاتے ہیں جس پر مسلمان کو کوئی بھی اعتراض نہیں ہوتا ہے۔