دیوبند میں آئی ہارٹ فورتھ قومی حجامہ ورکشاپ کا انعقاد

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 08-03-2021
 تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر طیب انجم
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر طیب انجم

 

 

فیروز خان/دیوبند

مولانا آزاد پیرا میڈیکل کالج دیوبند کے زیر اہتمام آئی ہارٹ فورتھ قومی حجامہ ورکشاپ کا انعقاد کالج کے ڈائرکٹر ڈاکٹر محمد یونس صدیقی قاسمی کی کنوینر شپ اور جامعہ طبیہ کالج دیوبند کے سکریٹری ڈاکٹر انور سعید کی صدارت میں کیا گیا ۔

پروگرام کا افتتاح مہمان خصوصی سی سی آر یو ایم کے معاون ڈائرکٹر اور آل انڈیا یونانی طبی کانگریس کے جنرل سکریٹری ڈاکٹر حکیم سید احمد خان اور تہاڑ جیل کے سی ایم او اور محکمہ آیوش دہلی کے ڈائرکٹر ڈاکٹر حبیب اللہ نے فیتہ کاٹ کر کیا ۔

پروگرام میں نظامت کے فرائض بحسن و خوبی انجام دیتے ہوئے آل انڈیا یونانی طبی کانگریس کے صوبائی یوتھ ونگ صدرڈاکٹر طیب انجم نے کہا کہ حجامہ طریقہ علاج کے ذریعے متعدد بیماریوں کا علاج ممکن ہے ، جن میں پٹھوں کا کھچاﺅ، جوڑوں کا درد ڈپریشن ، آدھے سر کا درد ،ہائی بلڈپریشر، ہاتھ پاﺅں کا سن ہو جانا، خواتین کے ہارمونز کی خرابی ، الرجی ، اور سورائیسس قابل ذکر ہیں۔ یہ بہت بڑی غلط فہمی ہے کہ حجامہ میں کٹ لگائے جاتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ حجامہ میں کبھی بھی نالیوں سے خون نہیں نکالا جاتا او رجو ایسا کر رہے ہیں وہ حجامہ سے نا بلد ہیں اور بجائے شفاءکے نقصان پہنچا رہے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ حجامہ میں زیادہ اہم کردار سکریشن کا ہے اور یہ کٹ نہیں بلکہ سکریچ کیا جاتا ہے جس سے جلد تہوں سے غیر ضروری مواد نکلتا ہے جس میں مردہ خلیے اور جراثیم ہوتے ہیں۔

سی سی آر یو ایم کے معاون ڈائرکٹر اور آل انڈیا یونانی طبی کانگریس کے جنرل سکریٹری ڈاکٹر حکیم سید احمد خان نے حجامہ کی تاریخ کے بار ے میں بتاتے ہوئے کہا کہ حجامہ کرنے کا اہل صرف اورصرف کوالیفائڈ طبیب ہی ہے۔ اس کے علاوہ کوئی بھی شخص حجامہ کرنے کا اہل نہیں ہے ۔

انہوں نے حجامہ کرنے کے لئے جسم پر مختلف پوائنٹس اور جگہ کے بارے میں بتایا۔ انہوں نے حجامہ کی شرعی حیثیت احادیث کے حوالے سے بتاتے ہوئے کہا کہ علاج معالجہ کے لئے سب سے بہتر علاج حجامہ لگوانا ہے ۔

تہاڑ جیل کے سی ایم او اور محکمہ آیوش دہلی کے ڈائرکٹر ڈاکٹر حبیب اللہ نے کہاکہ ماہرِ حجامہ کو جسم کی اناٹومی و فزیالوجی پر مکمل عبور ہونا ضروری ہے۔ حجامہ ایک قدیم طریقہ علاج ہے کیونکہ حضرت محمدﷺ نے اس کو بہترین علاج قرار دیا ہے اور صحابہ کرام کو بھی اس کی ترغیب دی ۔ انہوں نے کہاکہ اطباءکا حجامہ کرنے کے بارے میں پروفیسر ڈاکٹر یونس صدیقی کی بڑی خدمات ہیں ۔ انہوں نے طبی کورس میں حجامہ کی شمولیت اور اطباءکو حجامہ کرنے کے لئے کوششوں کو سراہتے ہوئے آئی ہارٹ فورتھ قومی حجامہ ورکشاپ کے سلسلے میں کی جانیوالی کوششوں کا ذکر کیا اور فارغ التحصیل طلباءاور طالبات کو مبارک باد دی۔

جامعہ طبیہ کالج کے سکریٹری ڈاکٹر انور سعید نے ڈاکٹر طیب انجم کو کامیاب پروگرام پر مبارک باد دیتے ہوئے کہا کہ حجامہ سے علاج کا طریقہ 3000 سال قبل مسیح سے بھی پرانا ہے۔اس طریقہ علاج کا ذکر پپائرس یبرس نامی کتاب میں بھی ہے جو 1550 قبل مسیح کی مشہور طبی کتاب ہے۔ ہزاروں سال پرانا طریقہ علاج ہونے کی وجہ سے اس میں ہزاروں سال کے تجربات بھی شامل ہیں۔

ورکشاپ کے آرگنائزر ڈاکٹر یونس صدیقی قاسمی نے اطباءسے خطاب کرتے ہوئے تمام شرکاءکا شکریہ ادا کیا کہ انہوں نے دوردراز سے آکر پروگرام کی رونق دوبالا کی ۔انہوں نے بتایا کہ حجامہ آپ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی سنت ہے اور ایک بہترین علاج بھی ہے۔رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے اس کی ترغیب دی۔

اس دوران ڈاکٹرہدایت اللہ ،ڈاکٹر جنید ملک ،حکیم مسیح اللہ ،اشفاق اللہ ،ڈاکٹر ہدی ،ڈاکٹرسنور ،ڈاکٹر دانش حیات ،ڈاکٹر عثمان،ڈاکٹر زیدعبدالعزیز،ڈاکٹر ارم تبسم ،ڈاکٹر عابدہ پروین اور محترمہ چاند عثمانی کو شیلڈز، اسناد اورتحائف پیش کئے گئے ۔اس موقع پر کالج کا جملہ اسٹاف اور معززین شہر موجود تھے ۔