سر درد :کیا بھوک کی دین ہوتا ہے

Story by  اے ٹی وی | Posted by  [email protected] | Date 18-09-2022
 سر درد   :کیا بھوک کی دین ہوتا ہے
سر درد :کیا بھوک کی دین ہوتا ہے

 

 

بعض اوقات سرمیں درد بھوک لگنے کی وجہ سے شروع ہو جاتا ہے، ایسا زیادہ دیر کھانا نہ کھانے یا ناشتہ نہ کرنے سے ہوتا ہے۔ لائف سٹائل ویب سائٹ بولڈ سکائی کے مطابق یونیورسٹی آف میلبورن آسٹریلیا میں ہونے والی ایک سائنسی تحقیق میں انکشاف ہوا ہے کہ بھوک سر درد کا 31 فیصد سبب بنتی ہے۔

دیگر وجوہات کی وجہ سے سر میں درد

آپ کو بتا دیں 29 فیصد ہوتا ہے، جس میں تھکاوٹ، غصہ، موسم کا بدلنا، حیض آنا، سفر کرنا، شور کا ہونا اور نیند مکمل نہ کرنا وغیرہ شامل ہیں۔ بھوک کی وجہ سے سر درد کے اسباب سر میں درد ہونے کے متعدد اسباب ہیں۔ جیسے جسم میں پانی کی کمی، کیلوریز کی کم مقدار اور جسم میں گلوکوز کی کمی۔

تحقیق کے مطابق ہمارے دماغ کو جب گلوکوز کی مکمل مقدار نہیں ملتی تو یہ مخصوص ہارمونز ریلیز کرتا ہے جن میں گلوکوگن، کورٹیسول اور ایڈرینالین وغیرہ ہوتے ہیں یہ جسم میں گلوکوز اور شوگر کی کمی کو پورا کرتے ہیں۔ دماغ کے ان ہارمونز کو ریلیز کرنے کے بعد ان کے منفی اثرات میں سر درد کا مسئلہ ہے۔ اسی طرح تھکاوٹ کا احساس، سستی اور متلی وغیرہ ہونے لگتی ہے۔

اسی طرح جسم میں پانی کی کمی اور غذا کی کمی دماغ کی صلاحیت پر اثرانداز ہوتی ہیں جس کی وجہ سے سر میں درد شروع ہو جاتا ہے۔ تناؤ کا شکار افراد اور شوگر کے مریضوں کو سرکا درد زیادہ شدت سے ہوتا ہے۔ محققین کی جانب سے کی گئی ایک تحقیق سے ظاہر ہوتا ہے کہ تناؤ کے شکار افراد میں سر کا درد 93 فیصد ہوتا ہے۔ البتہ جو افراد اس میں مبتلا نہیں ہوتے انہیں 58 فیصد سے زیادہ نہیں ہوتا۔ یہ بھی ممکن ہے کہ بھوک اور تناؤ کی وجہ سے آدھے سر کا درد شروع ہو جائے۔

بھوک کی وجہ سے درد کی علامات

بھوک کی وجہ سے ہونے والے سر درد میں پیشانی کے دونوں اطراف میں دباؤ کے احساس کے ساتھ درد ہوتا ہے، اسی طرح گردن اور کندھوں میں تناؤ کی کیفیت شروع ہو جاتی ہے۔ بھوک کے درد میں یہ علامات بھی پائی جائی ہیں: آنتوں سے مختلف آوازیں آنا، تھکاوٹ محسوس کرنا، ہاتھ کانپنا، چکر آنا، پیٹ میں درد ہونا، پسینہ آنا، سردی محسوس ہونا اور عمل انہضام کے مسائل۔

امریکہ کی مسسیسپی اور سنسناٹی یونیورسٹی کی ایک ٹیم کے ذریعے کی گئی تحقیق سے یہ معلوم ہوا ہے کہ سر کا درد ہاضمے میں خرابی کی وجہ سے بھی ہو سکتا ہے۔ ان کے مطابق یہ ممکن ہے کہ ہاضمہ کا علاج کرنے سے سر کا درد بھی ٹھیک ہو جائے۔ اسی طرح سر میں درد ہونے کی جوہات میں بدہضمی، قبض، آنتوں میں سوزش، گیسٹرو فیزیجل ریفلوکس وغیرہ بیماریاں بھی شامل ہیں۔ ماہرین مشورہ دیتے ہیں کہ ان بیماریوں کا علاج کرنے سے سر کا درد ٹھیک ہونے کے ساتھ نظام زندگی بھی بہتر ہو سکتی ہے۔

اول تو ود - کھانے کے اوقات میں صحت مند کھانا کھائیں۔ 2- ناشتہ کبھی ترک نہ کریں۔ 3- ایسے افراد جن کا کام مصروفیت والا ہوتا ہے وہ ہلکا پھلکا کھانا وقفے وقفے سے کھاتے رہیں۔ 4- چاکلیٹ یا میٹھے جوسز سے پرہیز کریں اس لیے کہ یہ جسم میں گلوکوز کے اضافے کا سبب بن سکتے ہیں جس کی وجہ سے شوگر میں اضافے کا خطرہ ہوتا ہے۔ 5- بھوک لگنے کی صورت میں پانی کا زیادہ استعمال کریں تاکہ بھوک کا احساس کم ہو جائے۔ دراصل 6- پھل جیسے سیب، مالٹے اپنے سامنے رکھیں- 7- مکھن یا پھل کے جوس وقتاً فوقتاً استعمال کرتے رہیں۔

ڈاکٹر سے مشورہ ماہرین کہتے ہیں کہ جب آپ کا پیٹ خالی ہوتا ہے تو سر کا درد ہونا عام بات ہے یہ کھانے کے بعد ختم ہو جاتی ہے۔ لیکن اس کا قطعی یہ مطلب نہیں ہے کہ سر کا درد صرف بھوک کی وجہ سے ہوتا ہے اس لیے اگر آپ کو سر کا درد ویسے محسوس ہو رہا ہے اور کافی وقت سے ٹھیک نہیں ہو رہا تو ڈاکٹر سے رجوع کریں اور اس کا مناسب علاج کروائیں