کورونا وائرس کے دوران پیٹ کے کیڑوں میں کمی

Story by  غوث سیوانی | Posted by  [email protected] | Date 24-03-2022
کورونا وائرس کے دوران پیٹ کے کیڑوں میں کمی
کورونا وائرس کے دوران پیٹ کے کیڑوں میں کمی

 

 

لندن: کورونا وائرس کی وجہ سے لاک ڈائون کے دوران پہلے 6ماہ کے دوران انگلینڈ میں پیٹ کے کیڑوں کی شکایت میں نمایاں کمی ریکارڈ کی گئی اور یہ شکایت کم ہو کر نصف رہ گئیں۔

اس دوران عام دنوں کے مقابلے کم لوگوں کو قے اور دستوں کی شکایت ہوئی، پبلک ہیلتھ ایکسپرٹ کا کہنا ہے کہ اس کی بڑی وجہ یہ تھی کہ اس دوران لوگ گھروں پر آپس میں کم گھلے ملے اور ہاتھ دھوتے رہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر ہم جرثوموں کے معاملے پر احتیاط سے کام لیں تو یہ سلسلہ جاری رہ سکتا ہے۔

انگلینڈ میں معمول کے مطابق دیکھ بھال سے ظاہر ہوتا ہے کہ حالیہ ہفتوں کے دوران موسم سرما کے دوران نورو وائرس کی وجہ سے قے کی شکایات میں اضافہ ہوا ہے، تاہم اس کی سطح گزشتہ 5 سال کی اوسط سے کم ہے۔

برطانیہ کے ہیلتھ سیکورٹی ایجنسی کے پروفیسر شہیر غربیا کا کہنا ہے کہ نورو وائرس لوگوں سے ملنے جلنے کے دوران آسانی کے ساتھ ایک دوسرے کو منتقل ہوجاتا ہے۔

نورو وائرس کو عام طورپر موسم سرما کا کیڑا کہا جاتا ہے، یہ وائرس پوری کورونا وبا کے دوران بہت پھیلا لیکن جیسے ہی لوگوں نے ایک دوسرے سے ملنا جلنا شروع کیا، اس کی شکایات میں اضافہ ہونا شروع ہوگیا۔

اس کی علامات میں اچانک متلی، قے اور دست ہیں۔ عام طورپر اس کا مریض چند دن میں ٹھیک ہوجاتا ہے۔

لوگوں کو مشورہ دیا گیا ہے کہ اگر ان میں نورو وائرس کی علامات ظاہر ہوں تو وہ گھرپر رہیں، ملازمت پر نہ جائیں اور علامات ختم ہونے کے 48 گھنٹے کے اندر بچوں کو اسکول یا نرسری نہ بھیجیں۔

معمر افراد سے، خاص طور پر اگر وہ کیئر ہوم میں ہوں، ملنے سے گریز کریں اور کوویڈ اور دوسرے انفیکشن پھیلانے والی بیماریوں کی طرح اس کو پھیلنے سے روکنے کیلئے ہاتھ دھوتے رہیں۔ الکوہل سےنورو وائرس ہلاک نہیں ہوتے اس لئے صابن اور پانی ہی بہترین ہے۔