کورونا وائرس: نئی قسم پی سی آر کو ٹیسٹوں میں پکڑنا بہت مشکل

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | 3 Years ago
کورونا کی نئی شکل
کورونا کی نئی شکل

 

 

پیرس۔فرانس کے خطے بریتانیہ میں اس قسم کو دریافت کیا گیا، تاہم ابھی یہ معلوم نہیں کہ یہ کس حد تک جان لیوا یا متعدی ہے۔

اے آر ایس ہیلتھ سروس کے مقامی ڈائریکٹر اسٹیفن میولیز نے ایک پریس کانفرنس کے دوران بتایا کہ لانیون کے ایک ہسپتال کے بائیولوجسٹ نے حال ہی میں درجنوں اموات پر تحقیق کے دوران اس نئی قسم کو دریافت کیا۔

انہوں نے بتایا کہ 7 افراد میں کورونا وائرس کی روایتی علامات دریاافت ہوئی تھیں حالانکہ ان کے پی سی آر ٹیسٹ منفی رہے تھے، جس کے لیے ناک سے حاصل کیے جانے والے مواد کا تجزیہ کیا جاتا ہے اور عموماً بہت زیادہ مستند ہوتے ہیں۔ اسٹیفن میولیز نے بتایا کہ خون اور نظام تنفس کی گہرائی میں موجود بلغم کے مززید ٹیسٹوں سے ان مریضوں میں کووڈ کی تشخیص ہوئی، یہ سب افراد معمر اور پہلے سے مختلف امراض سے متاثر تھے۔

چونکہ اس کی تشخیص یا شناخت مشکل ہے تو اے آر ایس نے اسے عالمی ادارہ صحت کی زیرتفتیش اقسام کی فہرست میں شامل کردیا ہے، تاہم اسے اب تک فکرمندی کا باعث سمجھی جانے والی اقسام کی فہرست میں شامل نہیں کیا گیا۔ اس وقت صرف برطانیہ، برازیل اور جنوبی افریقہ میں دریافت اقسام کو فکرمندی کا باعث سمجھی جانے والی اقسام کی فہرست میں شامل کیا گیا ہے۔ اے آر ایس نے اپنے بیان میں بتایا کہ ابتدائی تجزیوں میں یہ عندیہ نہیں ملا کہ یہ نئی قسم اوریجنل وائرس کے مقابلے میں زیادہ خطرنای یا متعدی ہے۔