فیس بک میں کئی نئے فیچرس متعارف

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 21-04-2021
فیس بک ٹیکنالوجی کی فیلڈ میں اپنے حریفوں سے مقابلے کے لئے ہمیشہ تیار رہتی ہے
فیس بک ٹیکنالوجی کی فیلڈ میں اپنے حریفوں سے مقابلے کے لئے ہمیشہ تیار رہتی ہے

 

 

 واشنگٹن

فیس بک ٹیکنالوجی کی فیلڈ میں اپنے حریفوں سے مقابلے کے لئے ہمیشہ تیار رہتی ہے۔ مقبول آڈیو چیٹ ایپس کلب ہاؤس کے چیلنج کے بعد کمپنی نے متعدد نئی سوشل آڈیو پروڈکٹس لانچ کر نے کا فیصلہ کیا ہے۔

فیس بک آئندہ چند ماہ میں کئی آڈیو فیچرز پیش کرنے جا رہی ہے ۔ فیس بک کے بانی مارک زکربرگ نے ایک صحافی سے آڈیو انٹرویو کے دوران یہ اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے خیال میں آڈیو کی مقبولیت میں اضافہ ہورہا ہے کیونکہ اس سے طویل بات چیت اور ملٹی ٹاسکنگ کی سہولت ملتی ہے۔

فیس بک ساؤنڈ بائٹس نامی فیچر بھی شروع کرے گا جس میں صارفین مختصر آڈیو کلب بناکر نیوزفیڈ پر ویڈیوز، فوٹوز اور ٹیکسٹ کی طرح شیئر کرسکیں گے۔ مارک زکربرگ نے کہا کہ کمپنی کی جانب سے ایک ایسے ٹول پر بھی کام کیا جارہا ہے جو لوگوں کو لائیو آڈیو چیٹ کو سننے اور اس کا حصہ بننے کا موقع فراہم کرے گا، بالکل حال ہی میں مقبول ہونے والی ایپ کلب ہاؤس کی طرح۔

کمپنی کی جانب سے زوم کے مقابلے میں گزشتہ سال متعارف کرائے گئے ویڈیو کانفرنسنگ ٹول رومز کے صرف آڈیو ورژن لائیو آڈیو رومز کی آزمائش بھی کی جارہی ہے جو کہ آئندہ چند ماہ میں صارفین کو دستیاب ہوگا۔ فیس بک کا کہنا ہے کہ صارفین فیس بک ایپ پر پوڈکاسٹس دریافت اور سن بھی سکیں گے۔ فیس بک کی جانب سے اسپاٹی فائے سے اشتراک کرکے ایک اور آڈیو پراڈکٹ کو بھی تیار کیا جارہا ہے۔

مارک زکربرگ نے اس حوالے سے بتایا کہ ہم چاہتے ہیں کہ لوگ اپنے پسندیدہ فنکاروں کے مواد کو شیئر کرسکیں، بلکہ پلے لسٹس اور مختلف چیزوں کو شیئر کریں گے اور آپ کی فیڈ ایک چھوٹے پلیئر کی طرح کام کرنے لگے۔ فیس بک کے ساتھ ساتھ ٹوئٹر کی جانب سے بھی آڈیو چیٹ ٹول اسپیسز کی آزمائش کی جارہی ہے جبکہ ریڈیٹ کی جانب سے بھی ایسا ایک فیچر ریڈیٹ ٹاک کے نام سے متعارف کرایا جارہا ہے۔

سوشل میڈیا سائٹس پر کورونا وائرس اور ویکسینز کے حوالے سے گمراہ کن مواد کی روک تھام کے حوالے سے مارک زکربرگ نے بتایا کہ فیس بک کے پاس ایسے اے آئی ٹول موجود ہیں جو نقصان دہ مواد کو پکڑ سکتے ہیں، یہ ٹولز ایسے مواد کو پکڑنے کے حوالے سے بتدریج بہتر ہورہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ سوشل نیٹ ورک کو اظہار رائے کی آزادی کے حوالے سے توازن کے خدشات کو بھی دور کرنا ہوگا۔