رئیس‘ بھگدڑ کیس:شاہ رخ سے معافی مانگنے کو کہا جائے گا: ہائی کورٹ’

Story by  ایم فریدی | Posted by  Shah Imran Hasan | 2 Years ago
ریلوے اسٹیشن بھگدڑ کیس:شاہ رخ سے معافی مانگنے کو کہا جائے گا: ہائی کورٹ
ریلوے اسٹیشن بھگدڑ کیس:شاہ رخ سے معافی مانگنے کو کہا جائے گا: ہائی کورٹ

 

 

آواز دی وائس، احمدآباد

گجرات ہائی کورٹ نے اداکار شاہ رخ خان کی جانب سے 2017 میں اپنی فلم رئیس کی تشہیر کے دوران وڈودرا ریلوے اسٹیشن پر بھگدڑ مچانے کے معاملے میں ان کے خلاف فوجداری مقدمہ درج کرنے کی درخواست کی سماعت کی۔جسٹس نکھل ایس۔ کریل نے کہا کہ یہ ایک بہتر آپشن ہوگا اگر شاہ رخ خان کو اس معاملے میں ٹرائل کا سامنا کرنے کے لیے کہنے کی بجائے معافی مانگنے کو کہا جائے۔کیونکہ اگر شاہ رخ خان کو عدالت میں بلایا گیا تو اس بھگدڑ کا اندازہ لگانا مشکل ہوگا۔

ایف آئی آر کے مطابق شاہ رخ خان ممبئی سے دہلی ٹرین میں سفر کر رہے تھے۔ جب ٹرین وڈودرا ریلوے اسٹیشن پر پہنچی تو خان ​​کی ایک جھلک دیکھنے کے لیے ایک بہت بڑا ہجوم جمع ہوگیا۔ پروموشن کے دوران شاہ رخ خان نے اپنے ہاتھ چھڑوا کر لوگوں کے درمیان ٹی شرٹس اور گیندیں پھینک دیں جس سے بھگدڑ مچ گئی اور پولیس کو عوام پر لاٹھی چارج کرنا پڑا۔

اس کے علاوہ بھگدڑ کے باعث ایک شخص جاں بحق، متعدد افراد زخمی اور دو پولیس اہلکار اس دوران بے ہوش ہوگئے۔ مذکورہ واقعہ کے بعد، ایک مقامی کانگریسی لیڈر جتیندر سولنکی نے اس معاملے میں شکایت درج کرائی اور پولیس نے خان کے خلاف مقدمہ درج کیا۔

عدالت نے اس معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے، ان کے خلاف آئی پی سی کی دفعہ 336، 337 اور 338 کے تحت مقدمہ درج کیا گیا۔ ریلوے ایکٹ، 1989۔ سیکشن 145، 150، 152، 154 اور 155(1)(a) کے تحت الزامات کا سامنا کرنے کے لیے سمن جاری کیے گئے تھے۔

اس کے بعد، خان نے ایف آئی آر کو منسوخ کرنے کے لیے ہائی کورٹ سے رجوع کیا اور ہائی کورٹ نے جولائی 2017 میں مقدمے کی سماعت روک دی۔

عدالت سے شاہ رخ خان کے وکیل نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ وہ ریلوے سٹیشن کے پلیٹ فارم میں داخل نہیں ہوئے اور انہوں نے صرف ہاتھ دکھایا اور گیند، ٹی شرٹ عوام میں پھینکی، جو کہ کوئی جرم نہیں ہے۔

مزید یہ بھی دلیل دی گئی کہ بھگدڑ کے دوران مرنے والا شخص دل کا مریض تھا اور اس کی موت کسی اور وجہ سے ہوئی۔

عدالت نے ہلکے پھلکے طور پر فریق مخالف کے وکیل سے پوچھا کہ اگر خان کو مقدمے کا سامنا کرنے کے لیے کہا گیا تو کیا ہوگا۔ عدالت نے کہا کہ اگر آپ چاہتے ہیں کہ الزام کیس کی سماعت ہو تو تصور کریں کہ اس سے کس طرح کا افراتفری پھیلے گی، کیا آپ ایسا چاہتے ہیں؟

عدالت نے کیس کی مزید سماعت 24 فروری2022 تک ملتوی کرتے ہوئے کہا کہ میں ان (خان) سے کہےگی کہ وہ معافی نامہ بھیجیں اور معاملہ ختم کریں۔