لداخ: دنیا کے بلند ترین مقام بنا سنیما گھر

Story by  ایم فریدی | Posted by  Shah Imran Hasan | 2 Years ago
 لداخ: دنیا کے بلند ترین مقام بنا سنیما گھر
لداخ: دنیا کے بلند ترین مقام بنا سنیما گھر

 

 

 آواز دی وائس، لیہہ

ہندوستان کے علاقہ لداخ کے دارالحکومت لیہہ میں ایک سنیما گھر قائم ہوا ہے، بتایا جاتا ہےکہ اتنے بلند مقام پر دنیا میں کہیں بھی سنیما گھر نہیں ہے۔

  یہ نہ صرف ’دنیا میں سب سے زیادہ بلندی پر قائم ہونے والا سنیما‘ ہے بلکہ ایک ایسے علاقے کے رہائشیوں کے لیے تفریح کا مرکز ہے جن کے پاس لطف اندوز ہونے کے زیادہ ذرائع موجود نہیں ہیں۔

سطح سمندر سے 11 ہزار 562 فٹ سے زائد کی بلندی پر موجود اس سنیما میں بیک وقت 120 افراد بیٹھ کر فلم سے لطف اندوز ہوسکتے ہیں اور اسے ایک جگہ سے دوسری جگہ منتقل بھی کیا جاسکتا ہے۔

لداخ کے دارالحکومت لیہہ میں موجود اس سنیما میں درجہ حرارت بھی علاقے کے موسم کی مناسبت سے رکھا جاتا ہے۔

لداخ چین کے زیر انتظام تبت کی سرحد پر واقع ہے اور وہاں سنیما گھروں کم ہی دیکھنے میں آتے ہیں۔

تاہم پکچر ٹائم ڈیجی پلیکس نامی ایک نجی کمپنی نے یہ تھیٹر قائم کیا ہے تاکہ ’دور دراز علاقوں میں رہنے والے سنیما میں فلم دیکھنے سے لطف اندوز‘ ہوسکیں۔

کمپنی کے مالک سشیل چودھری نے بتایا کہ ’یہ دنیا کا پہلا فلم تھیٹر ہے جسے ایک جگہ سے دوسری جگہ منتقل کیا جاسکتا ہے۔

اسے نئی فلمیں دکھانے کے لیے بنایا گیا ہے۔‘

اس سنیما میں 22 اگست2021 کو اکشے کمار کی نئی فلم ’بیل باٹم‘ دکھائی گئی.

اس کے بعد لداخ میں چھانگپا افراد پر مبنی ڈاکومینٹری ’سیکول‘ کی بھی اسکریننگ کی گئی۔

کمپنی نے اس سنیما کو تیار کرنے پر 65 ہزار ڈالر خرچ کیے۔

سشیل چودھری کے مطابق ’فی الوقت ہم ایسے سنیما انڈیا کے دور دراز علاقوں میں قائم کر رہے ہیں۔

ہم نے ایسے پانچ (چین کی سرحد پر واقع شمال مشرقی ریاست) اروناچل پردیش میں رکھے ہیں۔

ہمارا ارادہ ہے کہ لداخ میں ایسے تین اور یونٹس لگائیں۔‘

سوشیل چودھری کا مزید کہنا تھا کہ ان سنیما گھروں کا مقصد دور دراز علاقوں میں صرف ’مشہور بالی وڈ فلمیں دکھانا نہیں ہے‘ بلکہ وہ ’اچھی اور کم قیمت میں بننے والی فلمیں اور ڈاکومینٹریز‘ بھی دکھانا چاہتے ہیں جو انڈیا میں ریلیز نہیں ہوتیں۔