خلا میں روسی فلم کی شوٹنگ

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 06-10-2021
خلا میں روسی فلم کی شوٹنگ
خلا میں روسی فلم کی شوٹنگ

 

 

ماسکو:روسی اداکارہ اور ہدایتکار منگل کو انٹرنیشنل سپیس سٹیشن (آئی ایس ایس) پہنچ گئے ہیں جہاں وہ خلا میں بنائی جانے والی پہلی فلم کی عکس بندی کریں گے۔ اس موقع پر روس کے خلائی ادارے روسکوسموس نے اپنے ٹوئٹر ہینڈل پر پیغام دیا ’بین الاقوامی خلائی سٹیشن پر خوش آمدید۔‘ فلم ’دا چیلینج‘ کا عملہ 12 دن کے مشن کے دوران آئی ایس ایس پر موجود رہے گا۔

تاریخ میں پہلی مرتبہ روس نے ایک ہدایت کار اور اداکارہ کو خلا میں بھیجا ہے۔ اس اقدام کا مقصد مدار میں رہ کر فلم بنانا ہے۔ روس کے خلائی تحقیق کے ادارے نے اس منصوبے کو سراہتے ہوئے کہا ہے کہ اس سے روس کے خلائی پروگرام کی ساکھ کو بہتر بنانے کا موقع ملے گا۔

 اداکارہ یولیا پیرے سلد اور ہدایت کار کلم شپینکو روسی خلائی جہاز سویوز ایم ایس 19 میں منگل کو بین الاقوامی خلائی سٹیشن کے لیے روانہ ہوئے۔ خلانورد اینتن شکپلیروف بھی ان کے ساتھ ہوں گے جو تین خلائی مشنز مکمل کر چکے ہیں۔ خلا میں 12 گزارنے کے بعد پیرے سلد اور شکپلیروف ایک اور روسی خلانورد کے ہمراہ زمین پر واپس آ جائیں گے۔ عملہ’دا چینلج‘کے نام سے ایک نئی فلم کے کچھ حصوں کی فلم بندی کرے گا۔ یہ فلم ایک سرجن کے بارے میں ہے جنہیں جلدی میں خلائی سٹیشن پر بلایا جاتا ہے کہ تا کہ عملے ایک رکن کا علاج کر سکیں جو دل کی بیماری میں مبتلا ہوتے ہیں۔ روانگی سے قبل قازقستان کے شہر بیکانور میں خلائی جہاز کی روانگی کے مرکز میں نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ادارکاہ پیرے سلد نے اعتراف کیا کہ اس مشن کے لیے انہیں تربیت کے سخت عمل سے گزرنا پڑا تاہم ایسا موقع زندگی میں ایک بار ہی ملتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ ایک معجزہ اور ناقابل یقین موقع ہے۔ 37 سالہ اداکارہ کے بقول: ’واقعی ہم نے سخت محنت کی اور تھک چکے ہیں لیکن پھر بھی ہشاش بشاش ہیں۔ یہ نفسیاتی، جسمانی اور اخلاقی اعتبار سے مشکل کام تھا لیکن میرا خیال ہے کہ جب ایک بار ہم ہدف حاصل کرلیتے ہیں تو کچھ بھی مشکل نہیں لگتا۔ ہم اس وقت کو مسکرا کر یاد کریں گے۔‘ پیرے سلد کا کہنا تھا کہ ان کے لیے اپنے آپ کو سخت نظم و ضبط کا پابند بنانا اور تربیت کے سخت تقاضے پورا کرنا بہت مشکل تھا۔ مزید پڑھیے نو ٹائم ٹو ڈائی ریویو: ڈینیل کریگ کی آخری فلم مایوس کن رہی ڈینئل کریگ کی بطور جیمز بانڈ آخری فلم، اگلا 007 کون ہو گا؟ ’اما بعد‘ انڈپینڈنٹ عریبیہ کی مختصر دستاویزی فلموں کا سلسلہ انہوں نے مزید کہا کہ’بیکانور میں ہم سب ایک دوسرے کے دوست بن چکے ہیں لیکن شروع میں بہت مشکل پیش آئی کیونکہ آپ کو زیادہ موقع نہیں دیا جاتا۔

آپ کو بس جانا، دوڑنا، تیزی سے آگے بڑھنا، رکنا اور کام جاری رکھنا ہوتا ہے۔ یہ ہمارے لیے آسان نہیں بلکہ غیر متوقع تھا لیکن ہم نے یہ مرحلہ طے کر لیا ہے۔‘ روسی اداکارہ کا کہنا تھا کہ خلائی جہاز کے ڈیزائن اور اس کے استعمال کے بارے میں جاننا پرواز کے لیے تیاری کرنا سب سے زیادہ مشکل حصہ تھا۔ سچی بات تو یہ ہے کہ میرے لیے یہ آسان نہیں تھا۔ اداکارہ کے مطابق: ’دو ہفتے تک میں رات سے صبح چار بجے تک اس کے بارے میں سیکھتی رہی۔ بہت سارے مختصر نام تھے جن تمام کو اگر آپ نہ سیکھیں تو مزید آپ کے پلے کچھ نہیں پڑتا۔‘ 38 سالہ ہدائت کار شپنکو کئی کامیاب کمرشل فلمیں بنا چکے ہیں جن میں ’خولوپ‘ (مزارع) نامی فلم بھی شامل ہے۔ 2019 میں بننے والی اس فلم نے روسی باکس آفس پر ریکارڈ قائم کیا تھا۔ ہدایت کار کے بقول: ’بلاشبہ ہم پہلی کوشش میں بہت کچھ نہیں کر پاتے۔ بعض اوقات ایسا بھی ہوتا کہ تیسری کوشش میں بھی بہت کچھ نہ کر سکیں لیکن یہ معمول کی بات ہے۔‘